Type Here to Get Search Results !

بیوی کا اپنی مرضی سے طلاق مانگنا کیسا ہے؟

•┈┈┈┈•••✦✦•••┈┈┈┈•
بیوی کا اپنی مرضی سے طلاق مانگنا کیسا ہے؟
✦•••••••••••••✦❀✦•••••••••••••✦
کتبہ:- مفتی محمد صدام حسین برکاتی فیضی

________(❤️)_________
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ  جناب محمد زبیر صاحب کی شادی ہوۓ تقریباً بارہ سال گزر گئی انکی اہلیہ اب اپنی مرضی سے طلاق لینا چاہتی ہیں انکا کہنا ہےکہ میرا گزر بسر اب میرے شوہر کے ساتھ نہیں ہو سکتاہے میں بغیر کسی زور دباؤ کے ہوش و حواس میں اپنی مرضی سے طلاق لینا چاہتی ہوں مجھے کسی قسم کا کوئی گزارہ بھتہ بھی نہیں چاہئے ایسی صورت میں شریعت کا کیا حکم ہے قرآن و حدیث کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں نوازش ہوگی۔
المستفتی:(مولانا) رمضان علی فیضی علاؤالدین پورگلرہواضلع گونڈہ یوپی-
✦•••••••••••••✦❀✦•••••••••••••✦
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب اللھم ھدایۃ الحق الصواب :-
زبیر کی بیوی کا طلاق طلب کرنا اگر بغیر ضرورت شرعیہ ہو تو حرام ہے۔
حدیث پاک میں ہے:
" أَيُّمَا امْرَأَةٍ سَأَلَتْ زَوْجَهَا طَلَاقًا مِنْ غَيْرِ بَأْسٍ فَحَرَامٌ عَلَيْهَا رَائِحَةُ الْجَنَّةِ "
(سنن ابی داؤد ، کتاب الطلاق باب فی الخلع رقم: ٢٢٢٦)
یعنی جو عورت بغیر عذر معقول کے اپنے شوہر سے طلاق مانگے اس پر جنت کی خوشبو حرام ہے۔
فتاوی امجدیہ میں ہے:
"عورت کا طلاق طلب کرنا اگر بغیر ضرورت شرعیہ ہو تو حرام ہے" اھ
(ج٢، ص١٦٤، مطبوعہ دائرۃ المعارف الامجدیہ گھوسی)
اور بغیر کسی وجہ شرعی کے طلاق دینا ممنوع ہے اور اللہ عزوجل کو ناپسند ہے۔ حدیث پاک میں ہے:
 " أَبْغَضُ الْحَلَالِ إِلَى اللَّهِ تَعَالَى الطَّلَاقُ "
(سنن ابي داؤد، كتاب الطلاق ، باب كراهية الطلاق، رقم: ٢١٧٨)
یعنی اللہ تعالیٰ کو حلال چیزوں میں سب سے زیادہ ناپسند طلاق ہے۔
فتح القدیر میں ہے:
"والاصح حظره الا لحاجة للادلة المذكورة ، ويحمل لفظ المباح علي ما ابيح في بعض الاوقات اعني اوقات تحقق الحاجة المبيحة " اھ
(ج٣، ص٤٤٦، کتاب الطلاق، مطبوعہ دار الکتب العلمیہ بیروت لبنان)
یعنی اصح یہ ہے کہ بغیر حاجت طلاق ممنوع ہے کہ دلائل سے یہی ثابت ہے اور مباح سے مراد یہ کہ بعض وقت مباح ہے، یعنی جس وقت حاجت پائی جائے۔
فتاوی امجدیہ میں ہے:
"بغیر کسی وجہ شرعی کے طلاق دینا ممنوع ہے اور اللّٰہ عزوجل کو ناپسند ہے" اھ
(ج٢، ص١٦٤، کتاب الطلاق، مطبوعہ دائرۃ المعارف الامجدیہ گھوسی)
________(❤️)_________
واللہ تعالیٰ ورسولہﷺ اعلم بالصواب
✦•••••••••••••✦❀✦•••••••••••••✦
کتبہ:- حضرت علامہ مولانا مفتی محمد صدام حسین برکاتی فیضی
صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی 
٢٠صفر المظفر ١٤٤٥ھ مطابق ٧ستمبر ٢٠٢٣ء

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

Ads Area