Type Here to Get Search Results !

عورتوں کو مسجد میں یا قبرستان میں جانا کیوں منع ہے؟

 (سوال نمبر 4348)
عورتوں کو مسجد میں یا قبرستان میں جانا کیوں منع ہے؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے کہ عورتوں کو مسجد میں یا قبرستان میں جانا کیوں منع ہے کیا وجہ ہے اس کی وجہ بتائیں بہت مہربانی ہوگی۔
سائل:- محمد مظہر الحق مہاراشٹر انڈیا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده ونصلي علي رسوله الكريم 
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته
 الجواب بعونه تعالي عز وجل 
حالات حاضرہ کے پیش نظر فقہاء کرام نے خواتین کو مسجد میں جانے سے منع کیا ہے کہ بےحیائی و برائی مجودہ دور میں زیادہ عام ہوگئی ہے 
اور آقا علیہ السلام نے عورت کی نماز جو گھر میں ادا کرے مسجد کے مقابلہ میں زیادہ بہتر اور افضل قرار دیا ہے اگرچہ عورتیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ میں مسجد جایا کرتی تھیں پھر بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم گھر میں پڑھنے کی ترغیب دیتے تھے لیکن عورتیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی مجلس میں شریک ہونے دین کی بات سننے اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی معیت میں نماز ادا کرنے کی غرض سے جایا کرتی تھیں
حدیث پاک میں ہے 
عن ابن مسعود رضي اللہ عنہ قال قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم صلاة المرأة في بیتہا أفضل من صلاتہا فی حجرتہا وصلاتہا في حجرتہا وصلاتہا في مخدعہا أفضل من صلاتہا في بیتہا․ (مشکاة: ۹۶)
پھر عمر بن الخطاب رضی اللہ عنہ کے دور میں عورتوں کو مسجد میں آنے سے منع کردیا گیا جو عین منشأ نبوی کے مطابق تھا اب اسی پر فقہاء کرام کا اتفاق ہے
اور خوانین کو قبروں پر حالات حاضرہ کے پیش نظر منع ہے چونکہ عورتیں بالعموم مردوں کی نسبت کم ہمت اور بزدل ہوتی ہیں آہ و بکاء، جزع و فزع بہت زیادہ کرتی ہیں یا عقیدے میں بھی بگاڑ ہوتا ہے ذاتی استمداد سمجھ کر اولیاء کرام سے مانگنا شروع کر دیتی ہیں بالخصوص بے پردگی اور حالات حاضرہ کے پیش نظر اور بھی بہت سی وجوہات کی بنا پر عورتوں کو قبرستان جانے سے منع کیا گیا ہے
 کما ورد في الحدیث لعن زوّارات القبور (ترمذي) 
وقال بعضھم إنما کرہ زیاة القبور في النساء لقلّة صبرھن وکثرة جزعھن (حوالہٴ سابق) 
البتہ اگر مذکورہ وجوہات نہ ہو تو 
عورتوں کے لیے آہ وبکاء کے بغیر عبرت و ترحم اور صالحین کی قبروں سے تبرک حاصل کرنے کی غرض سے زیارت قبور کی فقہاء نے اجازت دی ہے، 
کما في الشامي
وإن کان للاعتبار والترحم من غیر بکاء والتبرک بزیارة قبور الصالحین فلا بأس إذا کن عجائز (شامي ۳/۱۵۱)
 آقائے کریم کا فرمان ہے
نهيتکم عن زيارت القبور فزوروها
(مسلم، الصحيح، کتاب الجنائز، باب استيذان النبی صلی الله عليه وآله وسلم ربه قبر امه، 2 : 672، الرقم: 977)

میں نے تم کو قبروں کی زیارت سے منع کیا تھا۔ اب ان کی زیارت کیا کرو۔
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا رسول ﷲ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے لعن زوارات القبور قبروں کی کثرت سے زیارت کرنے والیوں پر لعنت فرمائی۔ زوارات مبالغہ کا صیغہ ہے یعنی بہت زیادہ قبروں پر جانے والیوں پر جس طرح نماز، روزہ، اور باقی عبادات میں مبالغہ آمیزی جائز نہیں زیارت قبور میں بھی حد اعتدال کاحکم ہے۔ امام ترمذی نے اس کے متعلق فرمایا
قد رای بعض اهل العلم ان هذا کان قبل ان يرخص النبی صلی الله عليه وآله وسلم فی زيارة القبور فلما رخص دخل رخصة الرجال والنساء وقال بعضهم انما کره زيارة القبور للنساء لقد صبرهن وکثرة جزعهن۔
(ترمذی، السنن، کتاب الجنائز باب ماجاء فی کراهية زيارة القبور للنساء، 3: 372، الرقم: 1056)
بعض اہل علم کے خیال میں یہ (لعنت) حضورنبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی عورتوں کو زیارت قبور کی اجازت سے پہلے تھی۔ جب آپ نے رخصت دی تو آپ کی رخصت میں مرد اور عورتیں سب شامل ہیں اور بعض علماء نے کہا کہ عورتوں کی زیارت قبور اس لئے مکروہ ہے کہ ان میں صبر کم اور بے صبری زیادہ ہوتی ہے۔
پس اگر بے صبری کا اظہار پیٹنا اور بال نوچنا یا گریبان پھاڑنا ہو او فتنہ و فساد کا خطرہ بھی نہ ہو تو عورت بھی اس طرح زیارت قبور کر سکتی ہے جس طرح مرد۔ اور یہ کہ یہ سنت دونوں کے لئے ہے۔ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول ﷲ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا
من زار قبر ابويه او احدهما فی کل جمعة غفرله وکتب برا
(طبرانی، المعجم الاوسط، 6: 175، الرقم: 6114)
جو کوئی ہر جمعہ کو اپنے والدین یا ایک کی قبر کی زیارت کرے، اس کو بخش دیا جائے گا اور اسے نیک مسلمان لکھا جاتا ہے۔
والله ورسوله اعلم بالصواب
_________(❤️)_________ 
کتبہ :- فقیہ العصر حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لهان ١٨خادم دارالافتاء البركاتي علماء فاونديشن شرعي سوال و جواب ضلع سرها نيبال
08/09/2023

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

Ads Area