Type Here to Get Search Results !

وہابی اہل تشیع اور مرزائی کے گھر سے کوئی چیز آجائے تو ہم رکھ سکتے ہیں؟

 (سوال نمبر 2045)
وہابی اہل تشیع اور مرزائی کے گھر سے کوئی چیز آجائے تو ہم رکھ سکتے ہیں؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علماء کرام و مفتیان شرع متین اس مسئلہ کے متعلق کہ 
وہابیوں اہل تشیع اور مرزائیوں کے گھر سے کوئی چیز آجائے تو ہم رکھ سکتے ہیں
شرعی راہنمائی فرما دیں جزاک اللہ خیرا 
سائل:- محمد عدنان شہر لاہور پاکستان 
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده و نصلي على رسوله الأمين 
وعليكم السلام ورحمة الله وبركاته 
الجواب بعونه تعالى عز وجل 

دیابنہ و وہابیہ تشیع اور مرزائی کا ذبیحہ کھا نا حرام ہے پر گوشت کے علاوہ کوئی چیز جیسے سادہ کھانا اور سامان وغیرہ ہدیہ میں دے تو بچنا افضل ہے پر لینا جائز ہے ۔جبکہ دیگر کوئی شرعی قباحت نہ ہو ۔
البتہ دیابنہ و وہابیہ اگر ضروریات دینہ کا منکر نہ ہو اور حسام الحرمین کی زد میں نہ ہو پھر اس کا ذبیحہ بھی حلال ہے ۔
واضح رہے کہ مرزائی سے موجودہ دور میں قطع تعلق ضروری ہے کہ وہ سب سے بدتر قوم ہے ۔
جیسا کہ فتاوی رضویہ میں ہے کہ
پھر ان (کافر ) کا پکایا ہوا یا ہدیہ دیا ہوا گوشت تو حرام ہے جب تک اپنے سامنے جانور ذبح ہوکر بغیر نگاہ سے غائب ہوئے سامنے نہ پکا ہو اور اس کے سوا پکائی ہوئی چیزیں اور بازار کی مٹھائی دودھ دہی گھی ملائی سب کا ایک حکم ہے کہ فتوی جواز اور تقوٰی احتراز ۔
 (فتاویٰ رضویہ ج ۲۱ ص ۱۲۳ : المدینہ لائبریری)
اور اسی طرح ایک اور مقام پر فتاوی رضویہ میں ہے کہ ہندوں کے یہاں کا گوشت حرام ہے جب تک وہ گوشت اس جانور کا نہ ہو جسے مسلمان نے ذبح کیا اور اس وقت تک مسلمان کی نظر سے غائب نہ ہوا باقی کھانے اگر ان میں وجہ حرمت نہ معلوم ہو تو حلال ہیں (فتاویٰ رضویہ ج ۲۳ ص ۱ المد ینہ لائبریری)
حدیث پاک میں ہے 
روایت ہے حضرت جابر سے کہ خیبر والوں میں سے ایک یہودی عورت نے بھنی بکری میں زہر ملایا پھر وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں ہدیہ کردی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دستی لی اس میں کھایا آپ کے ساتھ آپ کے صحابہ کی ایک جماعت نے کھایا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اپنے ہاتھ اٹھا لو اور یہودی عورت کے پاس کسی کو بھیجا اسے بلایا فرمایا کیا تو نے اس بکری میں زہر ملایا ہے وہ بولی آپ کو کس نے بتایا فرمایا مجھے اس دستی نے بتایا جو میرے ہاتھ میں ہے وہ بولی ہاں میں نے کہا کہ اگر وہ سچے نبی ہیں تو انہیں نقصان نہ دے گا اور اگر نبی نہیں ہیں تو ہم ان سے راحت پا جائیں گے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے معاف فرمادیا اسے سزا نہ دی آپ کے جن صحابہ نےاس بکر ی سے کچھ کھایا تھا وہ وفات پا گئے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے کندھوں پر پچھنے لگوائے اس وجہ سے کہ آپ نے بکر ی سے کچھ کھایا تھا ابو ہند نے پچھنے لگائے سنگی اور چھڑی سے وہ بیاضہ انصاری کے غلام تھے (ابوداؤد،دارمی)
صاحب مرآت رحمت اللہ علیہ فرماتے ہیں 
اس عورت کا نام زینب بنت حارث تھا مرحب ابن ابی مرحب کی بہن تھی سلام ابن مسلم کی بیوی اس نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو گوشت میں زہر دیا تھا کہ زہر ملا کر گوشت بطور ہدیہ حضور انور کی خدمت میں بھیج دیا تھا۔۲؎ اس سے چند مسئلے معلوم ہوئے:ایک یہ کہ
١/ کفار کا ہدیہ قبول کرلینا مؤمن کے لیے جائز ہے۔
٢/ دوسرے یہ کہ اہل کتاب کافر کا ذبیحہ حلال ہے۔
٣/ تیسرے یہ کہ کفار کا پکایا ہوا کھانا مسلمان کھا سکتا ہے کہ یہ بکری یہود نے ہی ذبح کی تھی اور یہودن نے پکائی تھی اس نے ہدیۃ بھیجی تھی۔(المرأة ج ٨ ص ٨٧٨ مكتبة المدينة) 
والله ورسوله اعلم بالصواب
_________(❤️)_________ 
کتبہ :- فقیہ العصر حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لهان ١٨خادم دارالافتاء البركاتي علماء فاونديشن شرعي سوال و جواب ضلع سرها نيبال
٥/٣/٢٠٢٢

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

Ads Area