Type Here to Get Search Results !

گواہوں کے بیانات میں تضاد کی صورت میں کن کی گواہی قابل قبول ہو گی؟

 (سوال نمبر 243)
گواہوں کے بیانات میں تضاد کی صورت میں کن کی گواہی قابل قبول ہو گی؟ 
_________(❤️)_________
السلام علیکم و رحمتہ اللہ وبرکاتہ   
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ 
 فون پر شوہر نے اپنی بیوی سے کہا میں تم کو طلاق دے دونگا، ان دو گاہوں کی موجود گی میں اب ان میں سے ایک گواہ کا کہنا ہے کہ زید کا قول میں نے طلاق دے دیا ہے اور گواہ دوم کا کہنا ہے کہ مین طلاق دے دونگا اب اس کے لیے کیا مسئلہ ہے علماے کرام رہنمائی فرمائیں 
سائل:- محمد چاند رضا پونے انڈیا 
_________(💛)_________
نحمده ونشكره ونصلي على رسوله الأمين
وعليكم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعونه تعالى عز وجل
مسئلہ مسئولہ میں اصول یہ ہےکہ باب طلاق میں گواہوں کے بیانات میں تضاد کی صورت میں اُن کی گواہی قابل قبول نہ ہو گی۔
البتہ دو نوں شرعی گواہان جتی عدد پر اتفاق کر لیں گے اتنی طلاق مانی جائے گی۔
ورنہ نہیں۔
واضح رہے کہ اس صورت میں شوہر کا قول قابل قبول ہے اگر عورت کے پاس شرعا کوئی گواہ نہ ہوں تو ۔۔ اگر زید ایک کا بھی اقرار نہیں کر تا ہے اور گواہوں کا ایک قول پر اتفاق بھی نہیں،، تو کچھ بھی نہیں ۔اور اگر زید ایک یا دو طلاق رجعی کا اقرار کر تاہے تو عدت میں رجوع کر سکتا ہے اور بعد العدت نئی مہر و شرعی گواہ ساتھ نکاح کرنا ہوگا ۔اور اگر زید اپنے قول میں طلاق بائن مراد لیا ہے تو از سر نو نکاح کرنا ضروری ہے۔
 اعلی حضرت الشاہ امام احمد رضا خان رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں۔
اختلاف شہود موجب رد شہادت ہے.
امام صاحب کے نزدیك شہادت میں لفظًا اور معنیً جتنے پر اتفاق ہو وُہ ثابت ہے
(فتاویٰ رضویہ ج ١٢ص ٦٨٨ )
کما فی الفتاوى الهندية 
:يُعْتَبَرُ اتِّفَاقُ الشَّاهِدَيْنِ لَفْظًا وَمَعْنًى عِنْدَ أَبِي حَنِيفَةَ رَحِمَهُ اللَّهُ تَعَالَى وَقَالَا: الِاتِّفَاقُ فِي الْمَعْنَى هُوَ الْمُعْتَبَرُ لَا غَيْرُ.
امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کے نزدیک گواہوں کا لفظاً ومعناً اتفاق معتبر ہے، جبکہ صاحبین رحمہما اللہ کے نزدیک صرف معناً اتفاق کافی ہے (الفتاوى الهندية، 3: 503، بيروت: دار الفكر)
لہٰذا گواہوں کے بیانات میں تضاد کی صورت میں اُن کی گواہی قابل قبول نہ ہو گی۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب
_________(💚)_________
کتبہ:-فقیہ العصر حضرت علامہ مولانا مفتی
محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لہان ١٨
 خادم دارالافتاء البرکاتی علماء فاونڈیشن سرہا نیپال۔
 ١٢ / ١٢/٢٠٢٠

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

Ads Area