Type Here to Get Search Results !

صبح و شام کسے کہتے ہیں؟

 (سوال نمبر 2135)
صبح و شام کسے کہتے ہیں؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلام علیکم و رحمتہ اللہ وبرکاتہ 
مفتی صاحب سے گذارش ہےکہ شریعت میں بالخصوص تصوف میں صبح وشام کسے کہتےہیں ؟
اسکی تفصیل سے آگاہی بخشیں
سائل:ممبر آف البرکاتی علماء فاونڈیشن ضلع سرہا نیپال
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده و نصلي على رسوله الأمين 
وعليكم السلام ورحمة الله وبركاته 
الجواب بعونه تعالى عز وجل 
تصوف کے اصطلاح میں صبح و شام کسے کہتے ہیں میرے علم میں نہیں پر صبح سے مراد آفتاب طلوع  ہونے تک دن کا بالکل ابتدائی حصہ، 
اور شام سے مراد آفتاب کے غروب ہونے کے وقت سے شفق کے غروب ہونے کے وقت تک دن کا بالکل آخری حصہ، لہذا جو دعائیں صبح کے وقت پڑھنے کے لیے منقول ہیں ان کو چاہئے کہ نمازِ فجر سے پہلے پڑھا جائے چاہے نماز فجر کے بعد، دونوں صورتوں میں کوئی فرق نہیں ہے۔ اسی طرح شام کے وقت جن
دعاؤں کا پڑھنا منقول ہے ان کو بھی چاہے مغرب کی نماز سے پہلے پڑھا جائے یا مغرب کے بعد‘
شریعت میں صبح کے لئے
 ١/ صبح کاذب، 
٢/ صبح صادق 
٣/ اور صبح‘
تین اصطلاحات استعمال کی گئی ہیں۔ تینوں اصطلاحات کی تعریفات درج ذیل ہیں
١/ رات کے آخری حصے میں آسمان کے مشرقی کنارے پر عمودی شکل میں اوپر کو اٹھنے والی سفیدی کو صبح کاذب کہتے ہیں۔ احکامِ شریعہ میں اسے رات کے حکم میں ہی لیا گیا ہے۔
٢/ صبح کاذب کے بعد آسمان پر مشرقی جانب سے شمالاً جنوباً پھیلنے والی وہ روشنی جو بڑھتے بڑھتے سارے آسمان کو اپنی لپیٹ میں لے لیتی ہے اور اس سے زمین پر اجالا ہو جاتا ہے، صبح صادق کہلاتی ہے۔ اسے فجرِ ثانی بھی کہتے ہیں۔ صبح صادق سے ہی نمازِ فجر کا وقت شروع ہوتا ہے جو طلوع آفتاب تک رہتا ہے۔
٣/ صبح صادق سے لیکر دوپہر سے پہلے تک کا وقت صبح کہلاتا ہے۔
شریعتِ اسلامیہ کے بیان کردہ ضوابط کے مطابق سہہ پہر سے لیکر غروبِ آفتاب تک کا درمیانی وقت شام کہلاتا ہے۔
والله ورسوله اعلم بالصواب
_________(❤️)_________ 
کتبہ :- فقیہ العصر حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لهان ١٨خادم دارالافتاء البركاتي علماء فاونديشن شرعي سوال و 
27/3/2022

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

Ads Area