(سوال نمبر 4167)
نماز اور نیکیاں برباد کس کس کام سے ہوتی ہیں؟
...........................
نماز اور نیکیاں برباد کس کس کام سے ہوتی ہیں؟
...........................
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ
نماز اور نیکیاں برباد کس کس کام سے ہوتی ہیں عنایت فرمائیں۔
سائل:- محمد تاج الدین متھورا انڈیا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده ونصلي علي رسوله الكريم
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعونه تعالي عز وجل
(1) جو لوگ نماز میں غفلت برتتے ہیں خشوع اختیار نہیں کرتے ان کیلئے قرآن و حدیث میں شدید وعید آئی ہے جیسے سورۃ الماعون میں ارشاد باری تعالیٰ ہے کہ ان نمازیوں کے لئے ہلاکت و بربادی ہے جو اپنی نمازوں میں غفلت برتتے ہیں اسی طرح نماز میں اِدھر اُدھر دیکھنا یا نگاہوں کا دائیں بائیں جانب یا آسمان کی طرف اُٹھانا خشوع کے منافی ہے جس پر یہ وعید حدیث رسول میں آئی ہے کہ ایسے لوگوں کو اس بات سے ڈرنا چاہئے کہ کہیں وہ بینائی سے محروم نہ کردیئے جائیں
حضرت انس بن مالک ؓرسول ﷲ کا یہ ارشاد گرامی نقل کرتے ہیں
لوگوں کو کیا ہوگیا کہ وہ اپنی نگاہیں اپنی نماز میں آسمان کی طرف اُٹھاتے ہیں وہ اس سے باز آجائیں یا پھر ان کی نگاہیں اُچک لی جائیں گی ( متفق علیہ)
(2) حضرت سیِّدُنا ابوہریرہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ سے روایت ہے کہ حضور نبی کریم رؤف رحیم صَلَّی اللہُ تَعَا لٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے ارشاد فرمایا
حسد سے دور رہو کیونکہ حسد نیکیوں کو اس طرح کھا جا تا ہے جس طرح آگ خشک لکڑی کو۔(باطنی بیماریوں کی معلومات ص۴۴)
اگر اپنے اختیار و ارادے سے بندے کے دل میں حسد کا خیال آئے اوریہ اس پر عمل بھی کرتا ہےیا بعض اعضاء سے اس کا اظہار کرتا ہے تو یہ حرام اور جہنم میں لے جانے والا کام ہے۔ (باطنی بیماریوں کی معلومات،ص ۴۴)
والله ورسوله اعلم بالصواب
سائل:- محمد تاج الدین متھورا انڈیا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده ونصلي علي رسوله الكريم
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعونه تعالي عز وجل
(1) جو لوگ نماز میں غفلت برتتے ہیں خشوع اختیار نہیں کرتے ان کیلئے قرآن و حدیث میں شدید وعید آئی ہے جیسے سورۃ الماعون میں ارشاد باری تعالیٰ ہے کہ ان نمازیوں کے لئے ہلاکت و بربادی ہے جو اپنی نمازوں میں غفلت برتتے ہیں اسی طرح نماز میں اِدھر اُدھر دیکھنا یا نگاہوں کا دائیں بائیں جانب یا آسمان کی طرف اُٹھانا خشوع کے منافی ہے جس پر یہ وعید حدیث رسول میں آئی ہے کہ ایسے لوگوں کو اس بات سے ڈرنا چاہئے کہ کہیں وہ بینائی سے محروم نہ کردیئے جائیں
حضرت انس بن مالک ؓرسول ﷲ کا یہ ارشاد گرامی نقل کرتے ہیں
لوگوں کو کیا ہوگیا کہ وہ اپنی نگاہیں اپنی نماز میں آسمان کی طرف اُٹھاتے ہیں وہ اس سے باز آجائیں یا پھر ان کی نگاہیں اُچک لی جائیں گی ( متفق علیہ)
(2) حضرت سیِّدُنا ابوہریرہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ سے روایت ہے کہ حضور نبی کریم رؤف رحیم صَلَّی اللہُ تَعَا لٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے ارشاد فرمایا
حسد سے دور رہو کیونکہ حسد نیکیوں کو اس طرح کھا جا تا ہے جس طرح آگ خشک لکڑی کو۔(باطنی بیماریوں کی معلومات ص۴۴)
اگر اپنے اختیار و ارادے سے بندے کے دل میں حسد کا خیال آئے اوریہ اس پر عمل بھی کرتا ہےیا بعض اعضاء سے اس کا اظہار کرتا ہے تو یہ حرام اور جہنم میں لے جانے والا کام ہے۔ (باطنی بیماریوں کی معلومات،ص ۴۴)
والله ورسوله اعلم بالصواب
_________(❤️)_________
کتبہ :- فقیہ العصر حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لهان ١٨خادم دارالافتاء البركاتي علماء فاونديشن شرعي سوال و جواب ضلع سرها نيبال
24/08/2023
24/08/2023