(سوال نمبر 6095)
گرمی کافی شدت کی ہو اور مسجد میں لائٹ بھی نہ ہو تو کیا صحن مسجد میں نماز پڑھ سکتے ہیں؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلام علیکم و رحمۃ اللہ تعالی وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علماء کرام وہ مفتیان شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں,
گرمی کافی شدت کی پڑ رہی ہے مسجد میں لائٹ کا انتظام نہیں ہے موم بتّی جلا کر روشنی کا انتظام کرتے ہے,تو کیا حدود مسجد کے باہر آکر صحن مسجد میں نماز پڑھ کر سکتے ہیں یا نہیں جواب عنایت فرمائیں مہربانی ہوگی
سائل محمد اقصاد رضا ناگپور مہاراشٹرا دارالافتاء البرکاتی علماء فاونڈیشن
_________(❤️)_________
نحمده ونشكره و نصلي علي رسوله الأمين الكريم
وعليكم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعونه تعالي عزوجل
گرمی کی وجہ سے مسجد کے بر آمدے اور اسی طرح صحن میں فرض کی جماعت کرنی بلا کراہت جائز ہے-
فتاوی رضویہ میں ہے
ہندیہ وبزازیہ وخلاصہ وظہیریہ وخزانتہ المفتیین وغیرہا کتب معتمدہ میں ہے قوم جلوس في المسجد الداخل وقوم في المسجد الخارج أقام الموذن فقام امام من اهل الخارج فامهم وقام امام من اهل الداخل فامهم من يسبق بالشروع فهو والمقتدون به لاكراھة في حقھم۔۔
امام ابن امیر الحاج حلبی شرح منیہ میں فرماتے ہیں المسجد الخارج صحن المسجد۔
دیکھو کیسی تصریح ہے کہ صحن مسجد میں نماز پڑھنی جماعت کرنی امامت کرنی اصلا کسی طرح مکروہ نہیں
لان السابق بالشروع في الصورة المذكورة انكان امام الخارج وهوالذى هو و مقتدوہ کلھم في الصحن كان هو المحكوم له بقول الائمة هو والمقتدون به لاكراهة في حقهم ولا ھذہ لنفى الجنس فتفيد نفى كل كراهة عنهم وهو المقصود ( ج ۳ ص ۴۳۹)
اگر مزید کامل تحقیق درکار ہو تو اعلی حضرت علیہ الرحمہ کے رسالہ مبارکہ التبصیر المنجد بان صحن المسجد مسجد مشمولہ فتاوی رضویہ سوم قدیم کا مطالعہ کرے-
گرمی کافی شدت کی ہو اور مسجد میں لائٹ بھی نہ ہو تو کیا صحن مسجد میں نماز پڑھ سکتے ہیں؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلام علیکم و رحمۃ اللہ تعالی وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علماء کرام وہ مفتیان شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں,
گرمی کافی شدت کی پڑ رہی ہے مسجد میں لائٹ کا انتظام نہیں ہے موم بتّی جلا کر روشنی کا انتظام کرتے ہے,تو کیا حدود مسجد کے باہر آکر صحن مسجد میں نماز پڑھ کر سکتے ہیں یا نہیں جواب عنایت فرمائیں مہربانی ہوگی
سائل محمد اقصاد رضا ناگپور مہاراشٹرا دارالافتاء البرکاتی علماء فاونڈیشن
_________(❤️)_________
نحمده ونشكره و نصلي علي رسوله الأمين الكريم
وعليكم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعونه تعالي عزوجل
گرمی کی وجہ سے مسجد کے بر آمدے اور اسی طرح صحن میں فرض کی جماعت کرنی بلا کراہت جائز ہے-
فتاوی رضویہ میں ہے
ہندیہ وبزازیہ وخلاصہ وظہیریہ وخزانتہ المفتیین وغیرہا کتب معتمدہ میں ہے قوم جلوس في المسجد الداخل وقوم في المسجد الخارج أقام الموذن فقام امام من اهل الخارج فامهم وقام امام من اهل الداخل فامهم من يسبق بالشروع فهو والمقتدون به لاكراھة في حقھم۔۔
امام ابن امیر الحاج حلبی شرح منیہ میں فرماتے ہیں المسجد الخارج صحن المسجد۔
دیکھو کیسی تصریح ہے کہ صحن مسجد میں نماز پڑھنی جماعت کرنی امامت کرنی اصلا کسی طرح مکروہ نہیں
لان السابق بالشروع في الصورة المذكورة انكان امام الخارج وهوالذى هو و مقتدوہ کلھم في الصحن كان هو المحكوم له بقول الائمة هو والمقتدون به لاكراهة في حقهم ولا ھذہ لنفى الجنس فتفيد نفى كل كراهة عنهم وهو المقصود ( ج ۳ ص ۴۳۹)
اگر مزید کامل تحقیق درکار ہو تو اعلی حضرت علیہ الرحمہ کے رسالہ مبارکہ التبصیر المنجد بان صحن المسجد مسجد مشمولہ فتاوی رضویہ سوم قدیم کا مطالعہ کرے-
والله ورسوله اعلم بالصواب
_________(❤️)_________
کتبہ :- فقیہ العصر حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لهان ١٨خادم دارالافتاء البركاتي علماء فاونديشن شرعي سوال و جواب ضلع سرها نيبال
06/08/02023