(سوال نمبر 6091)
مسجد کی دیوار پر سیمنٹ سے بنے ہوئے حرمین شریفین کو بوسہ دینا کیسا ہے ؟
مسجد کی دیوار پر سیمنٹ سے بنے ہوئے حرمین شریفین کو بوسہ دینا کیسا ہے ؟
_________(❤️)_________
کیا فرماتے ہیں علماۓ دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل میں کہ ایک حاجی صاحب پنچ وقتہ نماز کی ادائیگی کے بعد مسجد کی محراب میں سمینٹ سے بنے ہوۓ خانہ کعبہ اور گنبد خضریٰ کے عکس کی طرف ہتھیلی کر روزانہ بوسہ دیتے ہیں حاجی صاحب کے اس عمل پر کچھ لوگ اعتراض کرتے ہیں - لہذا حضور والا سے گزارش ہے کے کیا اس طرح کا عمل از روۓ شرع درست ہے یا ممانعت تشفی بخش جواب عنایت فرمائیں
المستفتی:- محمد مختار احمد رضوی نیپال دارالافتاء البرکاتی علماء فاونڈیشن
_________(❤️)_________
نحمده ونشكره و نصلي علي رسوله الأمين الكريم
وعليكم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعونه تعالي عزوجل
حرمین شریفین کو از راہ محبت بوسہ دینا اسی طرح قران شریف نعلین شریف یہ سب کاغذ پر تصویریں بنی ہوئی ہو یا سمینٹ سے بنی ہوئی ہو بوسہ دینے میں حرج نہیں ہے پر ہاتھ کو ان سب کی طرف اشارہ کرکے یا ہاتھ اسے ٹچ کرکے خود اپنے ہاتھ کا بوسہ دینا بیکار ہے۔
اعلی حضرت رضی اللہ عنہ سے اسی طرح کا سوال کیا گیا تو آپ نے جواب میں تحریر فرمایا فی الواقع آثار شریفہ حضور سید المرسلین صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم سے تبرک سلفا وخلفا زمانہ اقدس حضور پر نور سید عالم صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم وصحابہ کرام رضی اللہ تعالٰی عنہم سے آج تک بلا نکیر رائج ومعمول اور باجماع مسلمین مندوب ومحبوب بکثر ت احادیث صحیحہ بخاری ومسلم وغیرہما صحاح و سنن وکتب حدیث اس پر ناطق جن میں بعض کی تفصیل فقیر نے کتاب البارقۃ الشارقۃ علی مارقۃ الشارقۃ میں ذکر کی اور ایسی جگہ ثبوت یقینی یاسند محدثانہ کی اصلا حاجت نہیں اس کی تحقیق وتنقیح کے پیچھے پڑنا اور بغیر اس کے تعظیم وتبرک سے بازرہنا سخت محرومی کم نصیبی ہے ائمہ دین نے صرف حضور اقدس صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم کے نام سے اس شے کا معروف ہونا کافی سمجھا ہے ( تفصیل کے فتاویٰ رضویہ جلد ٢١/ص ٤١٢/مترجم کا مطالعہ کریں)
یاد جوتے کو عربی میں نعلین کہتے ہیں اس لئے جوتا کہنے میں حرج نہیں ہے لیکن ادبا نعلین شریف کہنا چاہئے۔
والله ورسوله اعلم بالصواب
کیا فرماتے ہیں علماۓ دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل میں کہ ایک حاجی صاحب پنچ وقتہ نماز کی ادائیگی کے بعد مسجد کی محراب میں سمینٹ سے بنے ہوۓ خانہ کعبہ اور گنبد خضریٰ کے عکس کی طرف ہتھیلی کر روزانہ بوسہ دیتے ہیں حاجی صاحب کے اس عمل پر کچھ لوگ اعتراض کرتے ہیں - لہذا حضور والا سے گزارش ہے کے کیا اس طرح کا عمل از روۓ شرع درست ہے یا ممانعت تشفی بخش جواب عنایت فرمائیں
المستفتی:- محمد مختار احمد رضوی نیپال دارالافتاء البرکاتی علماء فاونڈیشن
_________(❤️)_________
نحمده ونشكره و نصلي علي رسوله الأمين الكريم
وعليكم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعونه تعالي عزوجل
حرمین شریفین کو از راہ محبت بوسہ دینا اسی طرح قران شریف نعلین شریف یہ سب کاغذ پر تصویریں بنی ہوئی ہو یا سمینٹ سے بنی ہوئی ہو بوسہ دینے میں حرج نہیں ہے پر ہاتھ کو ان سب کی طرف اشارہ کرکے یا ہاتھ اسے ٹچ کرکے خود اپنے ہاتھ کا بوسہ دینا بیکار ہے۔
اعلی حضرت رضی اللہ عنہ سے اسی طرح کا سوال کیا گیا تو آپ نے جواب میں تحریر فرمایا فی الواقع آثار شریفہ حضور سید المرسلین صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم سے تبرک سلفا وخلفا زمانہ اقدس حضور پر نور سید عالم صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم وصحابہ کرام رضی اللہ تعالٰی عنہم سے آج تک بلا نکیر رائج ومعمول اور باجماع مسلمین مندوب ومحبوب بکثر ت احادیث صحیحہ بخاری ومسلم وغیرہما صحاح و سنن وکتب حدیث اس پر ناطق جن میں بعض کی تفصیل فقیر نے کتاب البارقۃ الشارقۃ علی مارقۃ الشارقۃ میں ذکر کی اور ایسی جگہ ثبوت یقینی یاسند محدثانہ کی اصلا حاجت نہیں اس کی تحقیق وتنقیح کے پیچھے پڑنا اور بغیر اس کے تعظیم وتبرک سے بازرہنا سخت محرومی کم نصیبی ہے ائمہ دین نے صرف حضور اقدس صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم کے نام سے اس شے کا معروف ہونا کافی سمجھا ہے ( تفصیل کے فتاویٰ رضویہ جلد ٢١/ص ٤١٢/مترجم کا مطالعہ کریں)
یاد جوتے کو عربی میں نعلین کہتے ہیں اس لئے جوتا کہنے میں حرج نہیں ہے لیکن ادبا نعلین شریف کہنا چاہئے۔
والله ورسوله اعلم بالصواب
_________(❤️)_________
کتبہ :- فقیہ العصر حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لهان ١٨خادم دارالافتاء البركاتي علماء فاونديشن شرعي سوال و جواب ضلع سرها نيبال
05/08/2023