Type Here to Get Search Results !

موزوں پر مسح کرنے کا طریقہ کیا ہے؟

(سوال نمبر 7029)
موزوں پر مسح کرنے کا طریقہ کیا ہے؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام مفتیان کرام اس مسلئہ کے بارے میں کہ 
موزوں پر مسح کا طریقہ کیا ہے اور موزوں کے اوپر سے ہاتھ پھیریں گے تو وضو ہو جائیگا۔
سائل:- سیفلہ عطاری، حیدرآباد انڈیا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده ونشكره و نصلي علي رسوله الأمين الكريم 
وعليكم السلام ورحمة الله وبركاته 
الجواب بعونه تعالي عزوجل
 
مسح کا لغوی معنی کسی چیز پر ہاتھ پھیرنا ہے اور شریعت کی اصطلاح میں مسح سے مراد’تَر ہاتھ کا کسی عضو یا موزوں پر پھیرنا ہے
(1) موزوں پر مسح کرنا جائز اَمر ہے اور شریعتِ محمدی میں اس کی اجازت دی گئی ہے کہ سفر و حضر میں موزوں پر مسح کرسکتے ہیں یہ حکم دراصل ایک رخصت ہے جو شارع صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مکلف کو عطا کر رکھی ہے۔
موزوں پر مسح اُس وقت واجب ہوجاتا ہے جب موزے اتارنے اور پاؤں دھونے میں نماز کے قضاء ہونے کا اندیشہ ہو نیز اگر اتنا پانی نہ ہو جس سے پاؤں دھوئے جا سکیں تو واجب ہے کہ موزوں پر مسح کیا جائے ان صورتوں کے علاوہ موزوں پر مسح کرنا محض رخصت یا اَمرِ جائز ہے مثلاً جسم کے کسی بھی عضو پر چوٹ لگی ہو، زخم پر پٹی بندھی ہو یا مرہم لگی ہو جسے پانی لگنے سے نقصان کا اندیشہ ہو تو اس کا مسح کر لینا جائز ہے۔بہرحال پاؤں دھونا مسح کرنے سے اَفضل ہے۔
(2) موزوں پر مسح ان صورتوں میں فرض ہو جاتا ہے مثلاً: وقوفِ عرفہ یعنی حج کے موقع پر قلتِ وقت کے باعث عرفات میں ٹھہرنے کا فریضہ ادا نہ ہونے کا اندیشہ ہو تو لازم ہے کہ موزہ نہ اتارا جائے بلکہ اسی پر مسح کیا جائے۔
موزوں پر مسح کرنے کا طریقہ
*موزوں پر مسح کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ دائیں پاؤں کا مسح دائیں ہاتھ کی تین انگلیوں سے اور بائیں پاؤں کا مسح بائیں ہاتھ کی تین انگلیوں سے کیا جائے گا، انگلیوں کو پاؤں کی پشت سے شروع کر کے پنڈلی تک کھینچا جائے گا۔ مسح کرتے وقت انگلیوں کا تر ہونا ضروری ہے۔
(3) موزوں پر مسح کی شرائط
موزوں پر مسح کی درج ذیل شرائط ہیں
چمڑے کے ہوں یا کم اَز کم تلا چمڑے کا ہو باقی حصہ کسی اور موٹی چیز کا ہو۔
موزے ایسے ہوں کہ ٹخنے چھپ جائیں۔
پاؤں سے چپٹے ہوئے ہوں کہ انہیں پہن کر آسانی سے چل پھر سکے۔
وضو کر کے پہنا ہو۔
پہننے سے پہلے جنبی ہو نہ پہننے کے بعد جنبی ہوا ہو۔
مقررہ مدت کے اندر پہنے جائیں۔
کوئی موزہ پاؤں کی تین انگلیوں کے برابر پھٹا ہوا نہ ہو۔ (کتب فقہ عامہ)
بہار شریعت میں ہے 
بے وُضو موزہ پہن کر پانی میں چلا کہ پاؤں دُھل گئے اب اگر حدث سے پیشتر باقی اعضائے وُضو دھو لیے اور سر کا مسح کر لیا تو مسح جائز ہے ورنہ نہیں۔
وُضو کرکے ایک ہی پاؤں میں موزہ پہنا اوردوسرا نہ پہنا یہاں تک کہ حدث ہوا تو اس ایک پر بھی مسح جائز نہیں دونوں پاؤں کا دھونا فرض ہے۔
 تیمم کرکے موزے پہنے گئے تو مسح جائز نہیں۔ (بہار شریعت ج ٢ ص ٣٦٧ مكتبة المدينة)
والله ورسوله اعلم بالصواب
_________(❤️)_________ 
کتبہ :- فقیہ العصر حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لهان ١٨خادم دارالافتاء البركاتي علماء فاونديشن شرعي سوال و جواب ضلع سرها نيبال
10/08/2023

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

Ads Area