تین جمعہ چھوڑنے والا کیا کافر ہے؟
________(❤️)_________
________(❤️)_________
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ
اگر کسی نے تین جمعہ نماز چھوڑی تو کیا وہ کافر ہوجائے گا؟
________(⭐)_________
________(⭐)_________
و علیکم السلام و رحمۃاللہ وبرکاتہ
الجواب ھو الھادی الی الصواب:
نماز ترک کرنا, نہ پڑھنا گناہ ہے جہنم میں جانے کا سبب ہے، لہذا نماز کو ہرگز نہ ترک کیا جائے۔ اگر کسی نے تین جمعہ ترک کردیئے ہو تو وہ کافر نہ ہوگا ہاں نماز ترک کرنے کا گناہ اس کے اوپر ہوگا
امام اہلسنت فتاویٰ رضویہ میں فرماتے ہیں:-
جمہور علماء تارک نماز کو فاجر جانتے میں، مگر کافر نہیں کہتے جمہور جن میں ہمارے علماء بھی شافعی مالک اور ایک روایت کے مطابق امام احمد بھی کی بھی رائے یہ ہے کہ کافر نہیں کہا جائے گا۔ (فتاویٰ رضویہ جلد 5 صفحہ 107)
واللہ ورسولہ اعلم بالصواب
________(🌹)_________
الجواب ھو الھادی الی الصواب:
نماز ترک کرنا, نہ پڑھنا گناہ ہے جہنم میں جانے کا سبب ہے، لہذا نماز کو ہرگز نہ ترک کیا جائے۔ اگر کسی نے تین جمعہ ترک کردیئے ہو تو وہ کافر نہ ہوگا ہاں نماز ترک کرنے کا گناہ اس کے اوپر ہوگا
امام اہلسنت فتاویٰ رضویہ میں فرماتے ہیں:-
جمہور علماء تارک نماز کو فاجر جانتے میں، مگر کافر نہیں کہتے جمہور جن میں ہمارے علماء بھی شافعی مالک اور ایک روایت کے مطابق امام احمد بھی کی بھی رائے یہ ہے کہ کافر نہیں کہا جائے گا۔ (فتاویٰ رضویہ جلد 5 صفحہ 107)
واللہ ورسولہ اعلم بالصواب
________(🌹)_________
کتبہ :- حضرت علامہ مولانا مفتی محمد دانش حنفی
صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی
ہلدوانی نینیتال: 9917420179
ہلدوانی نینیتال: 9917420179