Type Here to Get Search Results !

کیا سیدہ کا نکاح غیر سید سے جائز ہے یا نہیں؟

 (سوال نمبر 7011)
کیا سیدہ کا نکاح غیر سید سے جائز ہے یا نہیں؟
_________(❤️)_________
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اور مفتیانِ عظام اس مسئلہ کے متعلق کہ 
کیا سیدہ کا نکاح غیر سید سے جائز ہے یا نہیں ؟
فقہ حنفی کی روشنی میں بالتفصیل  جواب عطا فرمائے دیں
سائل:- محمد کاشف شہر کشمیر 
_________(❤️)_________
نحمده ونشكره و نصلي علي رسوله الأمين الكريم 
وعليكم السلام ورحمة الله وبركاته 
الجواب بعونه تعالي عزوجل 
مسئلہ مسئولہ میں اگر غیر سید عالمِ دین معظّم مسلمین ہو تو اس سے مطلقا نکاح ہوسکتاہے۔
اگر سیدہ بالغہ ہے اور اس کا کوئی ولی نہیں تو اپنی خوشی سے غیرِ قریشی سے نکاح کرسکتی ہے اور اگر کوئی ولی ہے تو بدون اذن ولی نہیں۔
سیدہ لڑکی کا نکاح ایسے لڑکے سے مطلقا ہو سکتا ہے جو سید نہ ہو لیکن قریشی ہو جبکہ جو لڑکا نہ سید ہو اور نہ قریشی ہو جیسے خان لڑکا اس سے نکاح کی درج ذیل مختلف صورتیں ہیں جن میں سے بعض صورتوں میں نکاح جائز و درست ہے اور بعض میں نکاح ناجائز و باطل ہے یعنی نکاح نہیں ہو سکتا ۔
١/ سیدہ کا نکاح غیر قریشی ایسے عالمِ دین سے ہو جومسلمانوں میں مشہور ومعروف اور قابل ِ تعظیم شمار کیا جاتا ہو تو بھی مطلقاً نکاح ہوجائے گا۔
٢/ سیدہ نابالغہ ہے اور اس کا نکاح غیر قریشی میں باپ دادا کے علاوہ کسی ولی مثلا چچا وغیرہ نے کیا ، تو باطل ہوگایا باپ داداپہلے بھی اپنی کسی نابالغہ لڑکی کا نکاح غیرِ قریش کے ساتھ کر چکے ہیں تو اب ان کا کیا ہوا نکاح بھی منعقد نہ ہوگا ، باطل قرار پائے گا۔
٣ / سیدہ بالغہ ہے اور اس کا کوئی ولی باپ دادا یا ان کی اولاد و نسل سے کوئی مرد موجود ہے لیکن اس نے نکاح سے پہلے اس شخص کو غیرِ قریشی جان کر واضح طور پر اس نکاح کی اجازت نہیں دی ، تو مفتٰی بہ قول پر بالغہ کا کیا ہوا نکاح باطل ہوگا۔
٤/ سیدہ بالغہ ہے اور اس کا کوئی ولی باپ ،دادا یا ان کی اولاد و نسل سے کوئی مرد موجود ہے اور اس نے نکاح سے پہلے اس شخص کو غیرِ قریشی جان کر واضح طور پر اس نکاح کی اجازت دے دی ، جب بھی نکاح جائز ہوگا۔ایسا ہی (فتاویٰ اہل سنت میں ہے)
فتاوی رضویہ میں ہے 
سید ہر قوم کی عورت سے نکاح کر سکتے ہیں اور سیدانی کا نکاح قریش کے ہر قبیلہ سے ہوسکتا ہے ، خواہ علوی ہو یا عباسی یا جعفری یا صدیقی یا فاروقی یا عثمانی یا اموی۔ رہے غیرِ قریش جیسے انصاری یا مغل یا پٹھان ان میں جو عالمِ دین معظّم مسلمین ہو ، اس سے مطلقا نکاح ہوسکتاہے ، ورنہ اگر سیدانی نابالغہ ہے اور اس غیر قریش کے ساتھ اس کا نکاح کرنے والا ولی باپ یا دادا نہیں ، تو نکاح باطل ہوگا ، اگر چہ چچا یا سگا بھائی کرے اور اگر باپ دادا اپنی لڑکی کا نکاح ایسے ہی کرچکے ہیں تو اب ان کے کئے بھی نہ ہوسکے گا اور اگر بالغہ ہے اور اس کا کوئی ولی نہیں ، تو وہ اپنی خوشی سے اس غیر قریشی سے اپنا نکاح کرسکتی ہے اور اگر اس کا کوئی ولی یعنی باپ ، دادا ، پردادا ، ان کی اولاد ونسل سے کوئی مرد موجود ہے اور اس نے پیش از نکاح اس شخص کو غیر قریش جان کر صراحۃ ا س نکاح کی اجازت دے دی جب بھی جائز ہوگا، ورنہ بالغہ کا کیا ہوا بھی باطلِ محض ہوگا (فتاویٰ رضویہ ج 11 ص 716 مطبوعہ رضا فاؤنڈیشن، لاھور)
والله ورسوله اعلم بالصواب
_________(❤️)_________ 
کتبہ :- فقیہ العصر حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لهان ١٨خادم دارالافتاء البركاتي علماء فاونديشن شرعي سوال و جواب ضلع سرها نيبال
08/08/2023

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

Ads Area