(سوال نمبر 2028)
کیا مسجد سے اونچا مکان بنانا جائز نہیں ہے؟
.....................................
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل میں کیا مسجد سے اونچا مکان بنانا جائز نہیں ہے؟ قرآن وحدیث کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں
سائل:- ابرار احمد رضوی دربھنگہ بہار انڈیا
.....................................
نحمده و نصلي على رسوله الأمين
وعليكم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعونه تعالى عز وجل
مسجد سے اونچا مکان بنانے میں کوئی حرج نہیں ہے مکہ مکرمہ میں اور مدینہ منورہ میں حرمین شریفین سے اونچی کئی بلڈینگ بنی ہوئی ہے ۔اس لئے مسجد سے اونچا مکان بنا سکتا ہے اس میں کوئی حرج نہیں ہے فتاوی فقیہ ملت میں ہے۔بنا سکتا ہے کوئی حرج نہیں ۔
اس لئے کہ حقیقت میں کوئی مکان مسجد سے اونچا نہیں ہوسکتا اگر چہ بظاہر اونچا نظر آتا ہو ۔ کیوںکہ مسجد صرف ظاہری دیوار کا نام نہیں بلکہ اتنی جگہ کہ جتنی میں مسجد بنی ہوئی ہے ۔ تحت الثریٰ سے ساتوں آسمان تک سب مسجد ہی ہے ۔
درمختار مع شامی جلد اول ص ۴۸۵ میں ہے ۔
انہ مسجد الی عنان السماء ۔ اھ
ایسا ہی فتاوی رضویہ ج سوم ص ۵۸۸ میں ہے ۔(ماخوذ فتاوی فقیہ ملت ج اول ص۱۹۰)
والله ورسوله اعلم بالصواب
کیا مسجد سے اونچا مکان بنانا جائز نہیں ہے؟
.....................................
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل میں کیا مسجد سے اونچا مکان بنانا جائز نہیں ہے؟ قرآن وحدیث کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں
سائل:- ابرار احمد رضوی دربھنگہ بہار انڈیا
.....................................
نحمده و نصلي على رسوله الأمين
وعليكم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعونه تعالى عز وجل
مسجد سے اونچا مکان بنانے میں کوئی حرج نہیں ہے مکہ مکرمہ میں اور مدینہ منورہ میں حرمین شریفین سے اونچی کئی بلڈینگ بنی ہوئی ہے ۔اس لئے مسجد سے اونچا مکان بنا سکتا ہے اس میں کوئی حرج نہیں ہے فتاوی فقیہ ملت میں ہے۔بنا سکتا ہے کوئی حرج نہیں ۔
اس لئے کہ حقیقت میں کوئی مکان مسجد سے اونچا نہیں ہوسکتا اگر چہ بظاہر اونچا نظر آتا ہو ۔ کیوںکہ مسجد صرف ظاہری دیوار کا نام نہیں بلکہ اتنی جگہ کہ جتنی میں مسجد بنی ہوئی ہے ۔ تحت الثریٰ سے ساتوں آسمان تک سب مسجد ہی ہے ۔
درمختار مع شامی جلد اول ص ۴۸۵ میں ہے ۔
انہ مسجد الی عنان السماء ۔ اھ
ایسا ہی فتاوی رضویہ ج سوم ص ۵۸۸ میں ہے ۔(ماخوذ فتاوی فقیہ ملت ج اول ص۱۹۰)
والله ورسوله اعلم بالصواب
_________(❤️)_________
کتبہ :- فقیہ العصر حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لهان ١٨خادم دارالافتاء البركاتي علماء فاونديشن شرعي سوال و جواب ضلع سرها نيبال
٢٨/٢/٢٠٢٢
٢٨/٢/٢٠٢٢