(سوال نمبر 4176)
کیا اللہ تعالی اپنے بندوں سے 70 ماؤں سے زیادہ پیار کرتا ہے؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ
اللہ تعالی 70 ماؤں سے زیادہ پیار کرتا ہے کیا اس طرح کی کوئی روایت موجود ہے؟
سائل:- حافظ محمد عمران پاکستان میانوالی پاکستان
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده ونصلي علي رسوله الكريم
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعونه تعالي عز وجل
70 کا عدد مجھے کتب حدیث میں نہیں ملا پر اللہ تعالی ایک ماں کی رحمدلی سے کئی گناہ زیادہ اپنے بندوں پرمہربان ہے۔
حدیث میں ہے
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس کچھ قیدی آئے قیدیوں میں ایک عورت تھی جس کا پستان دودھ سے بھرا ہو تھا اور وہ دوڑ رہی تھی ، اتنے میں ایک بچہ اس کو قیدیوں میں ملا اس نے جھٹ اپنے پیٹ سے لگا لیا اور اس کو دودھ پلانے لگی ۔ ہم سے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ کیا تم خیال کر سکتے ہو کہ یہ عورت اپنے بچہ کو آگ میں ڈال سکتی ہے ہم نے عرض کیا کہ نہیں جب تک اس کو قدرت ہوگی یہ اپنے بچہ کو آگ میں نہیں پھینک سکتی ۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے اس پر فرمایا کہ اللہ اپنے بندوں پر اس سے بھی زیادہ رحم کرنے والا ہے جتنا یہ عورت اپنے بچہ پر مہربان ہو سکتی ہے
عن عمر بن الخطاب رضی اللہ عنہ قدم علی النبی صلی اللہ علیہ وسلم سبی، فإذا امرأة من السبی قد تحلب ثدیہا تسقی، إذا وجدت صبیا فی السبی أخذتہ، فألصقتہ ببطنہا وأرضعتہ، فقال لنا النبی صلی اللہ علیہ وسلم: أترون ہذہ طارحة ولدہا فی النار قلنا: لا، وہی تقدر علی أن لا تطرحہ، فقال: للہ أرحم بعبادہ من ہذہ بولدہا (بخاری،رقم ۵۹۹۹)
البتہ مسلم شریف کی ایک روایت میں ہے: کہ اللہ کی رحمت کے 100 درجہ ہیں جن میں سے ایک درجہ رحمت اللہ نے انسانوں جناتوں چو پاؤں وغیرہ میں رکھی ھے اسی کی بنا پر وہ آپس میں محبت و الفت اور باہمی رحمدلی اور نرمی, اور اپنے بچوں پر شفقت کرتے ہیں, اور باقی 99 درجہ رحمت اللہ نے قیامت کے لیے رکھ چھوڑی ہے جسکے ذریعہ ﷲ قیامت کے دن اپنے بندوں پر رحم فرمایئگا۔
في صحيح مسلم عن أبي هريرة ، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال ( إن لله مائة رحمة ، أنزل منها رحمة واحدة بين الجن والإنس والبهائم والهوام ، فبها يتعاطفون وبها يتراحمون ، وبها تعطف الوحش على ولدها ، وأخر الله تسعا وتسعين رحمة ، يرحم بها عباده يوم القيامة
( مسلم / 6908)
خلاصہ کلام یہ ہے
مذکورہ روایت کی روشنی میں کہا جاسکتا ہے کہ اللہ تعالی ماں کی رحمدلی سے زیادہ اپنے بندوں پر مہربان ہے مگر عدد مخصوص کرنا صحیح نہیں ہے
والله ورسوله اعلم بالصواب
خلاصہ کلام یہ ہے
مذکورہ روایت کی روشنی میں کہا جاسکتا ہے کہ اللہ تعالی ماں کی رحمدلی سے زیادہ اپنے بندوں پر مہربان ہے مگر عدد مخصوص کرنا صحیح نہیں ہے
والله ورسوله اعلم بالصواب
_________(❤️)_________
کتبہ :- فقیہ العصر حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لهان ١٨خادم دارالافتاء البركاتي علماء فاونديشن شرعي سوال و جواب ضلع سرها نيبال
25/08/2023
25/08/2023