(سوال نمبر 4144)
امام کو خطاب میں حلال و حرام پر خطاب کرنے سے منع کرنا کیسا۔ ہے؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین اور مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ اگر امام جمعہ کے خطابت میں قران و حدیث کی روشنی میں حلال حرام پر خطاب کرے اور اس خطاب میں حرام غذا کی وعید اور سزا ئیں بیان کرے تو اس خطاب کو سن کر عوام میں سے کوئی شخص یہ کہے کہ حرام کے بارے میں تقریر نہ کرے کہ آج ہر کوئی حرام میں مبتلا ہے اور آپ بھی وہی حرام ہی کھاتے ہیں تو ایسی صورت حال میں امام کو حرام رزق کی نحوست اور سزا کے بارے میں خطابت کرے یا نہ کرے حرام روزی کے تعلق سے تقریر کرنے پر عوام میں سے جو شخص امام کو تقریر کرنے سے منع کرے ایسے شخص کے متعلق قران و حدیث میں کیا حکم ہے؟
رہنمائی فرمائے عین نوازش ہوگی فقط سلام
سائل :- حامد ضیائی انڈیا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده ونصلي علي رسوله الكريم
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعونه تعالي عز وجل
رزق حلال و حرام کے بارے میں خطاب کرنا موجودہ دور میں ضروری ہے کسی کے کہنے سے امام یہ کتاب و سنت کی بات بیان کرنا ترک نہ کرے
جس نے امام کو اس بیان سے منع کیا وہ غلطی پر ہے قرآن وحدیث کے احکامات کو سننا پسند نہ کرنا گناہ ہے قائل توبہ کرے اور امام سے کہنا اپ بھی وہی کھاتے ہیں بدون ثبوت کہنا جھوٹ و اتہام اور دل آزاری ہے قائل امام سے معافی مانگے اور اپنی بات سے رجوع کرے اور توبہ کرے اور آئندہ اپنی حرکت سے باز رہے قائل نے امام کو سمجھ کیا رکھا ہے امام کوئی اپنی بات بیان نہیں کرتے کتاب و سنت کی بات بیان کرتے ہیں۔اور امام کو رکھنے کا مقصد بھی یہی ہے کہ عوام الناس کو دینی احکام بتائے اور سمجھا ئے
اچھائی کا حکم دو اور برائی سے منع کرو یہ تو فرمان الہی ہے۔
يُؤْمِنُوْنَ بِاللهِ وَالْيَوْمِ الْاٰخِرِ وَيَاْمُرُوْنَ بِالْمَعْرُوْفِ وَيَنْهَوْنَ عَنِ الْمُنْکَرِ وَيُسَارِعُوْنَ فِی الْخَيْرٰتِ ط وَاُولٰٓئِکَ مِنَ الصّٰلِحِيْنَo۔(آل عمران، 3/ 114)
وہ اللہ پر اور آخرت کے دن پر ایمان لاتے ہیں اور بھلائی کا حکم دیتے ہیں اور برائی سے منع کرتے ہیں اور نیک کاموں میں تیزی سے بڑھتے ہیں، اور یہی لوگ نیکوکاروں میں سے ہیں۔
امام صاحب حالات حاضرہ کے پیش نظر خطاب کریں بدل بدل کر خطاب کریں۔
والله ورسوله اعلم بالصواب
امام کو خطاب میں حلال و حرام پر خطاب کرنے سے منع کرنا کیسا۔ ہے؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین اور مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ اگر امام جمعہ کے خطابت میں قران و حدیث کی روشنی میں حلال حرام پر خطاب کرے اور اس خطاب میں حرام غذا کی وعید اور سزا ئیں بیان کرے تو اس خطاب کو سن کر عوام میں سے کوئی شخص یہ کہے کہ حرام کے بارے میں تقریر نہ کرے کہ آج ہر کوئی حرام میں مبتلا ہے اور آپ بھی وہی حرام ہی کھاتے ہیں تو ایسی صورت حال میں امام کو حرام رزق کی نحوست اور سزا کے بارے میں خطابت کرے یا نہ کرے حرام روزی کے تعلق سے تقریر کرنے پر عوام میں سے جو شخص امام کو تقریر کرنے سے منع کرے ایسے شخص کے متعلق قران و حدیث میں کیا حکم ہے؟
رہنمائی فرمائے عین نوازش ہوگی فقط سلام
سائل :- حامد ضیائی انڈیا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده ونصلي علي رسوله الكريم
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعونه تعالي عز وجل
رزق حلال و حرام کے بارے میں خطاب کرنا موجودہ دور میں ضروری ہے کسی کے کہنے سے امام یہ کتاب و سنت کی بات بیان کرنا ترک نہ کرے
جس نے امام کو اس بیان سے منع کیا وہ غلطی پر ہے قرآن وحدیث کے احکامات کو سننا پسند نہ کرنا گناہ ہے قائل توبہ کرے اور امام سے کہنا اپ بھی وہی کھاتے ہیں بدون ثبوت کہنا جھوٹ و اتہام اور دل آزاری ہے قائل امام سے معافی مانگے اور اپنی بات سے رجوع کرے اور توبہ کرے اور آئندہ اپنی حرکت سے باز رہے قائل نے امام کو سمجھ کیا رکھا ہے امام کوئی اپنی بات بیان نہیں کرتے کتاب و سنت کی بات بیان کرتے ہیں۔اور امام کو رکھنے کا مقصد بھی یہی ہے کہ عوام الناس کو دینی احکام بتائے اور سمجھا ئے
اچھائی کا حکم دو اور برائی سے منع کرو یہ تو فرمان الہی ہے۔
يُؤْمِنُوْنَ بِاللهِ وَالْيَوْمِ الْاٰخِرِ وَيَاْمُرُوْنَ بِالْمَعْرُوْفِ وَيَنْهَوْنَ عَنِ الْمُنْکَرِ وَيُسَارِعُوْنَ فِی الْخَيْرٰتِ ط وَاُولٰٓئِکَ مِنَ الصّٰلِحِيْنَo۔(آل عمران، 3/ 114)
وہ اللہ پر اور آخرت کے دن پر ایمان لاتے ہیں اور بھلائی کا حکم دیتے ہیں اور برائی سے منع کرتے ہیں اور نیک کاموں میں تیزی سے بڑھتے ہیں، اور یہی لوگ نیکوکاروں میں سے ہیں۔
امام صاحب حالات حاضرہ کے پیش نظر خطاب کریں بدل بدل کر خطاب کریں۔
والله ورسوله اعلم بالصواب
_________(❤️)_________
کتبہ :- فقیہ العصر حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لهان ١٨خادم دارالافتاء البركاتي علماء فاونديشن شرعي سوال و جواب ضلع سرها نيبال
22_08/2023
22_08/2023