جنت کی خوشبو ایمان تازہ کردینے والا واقعہ
________(❤️)_________
حضرت سیدنا انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں:
’’میرے چچا حضرت سیدنا انس بن نضر رضی اللہ تعالیٰ عنہ غزوۂ بد ر میں نہ جاسکے ، جب ان سے میری ملاقات ہوئی تو انہوں نے ا فسوس کرتے ہوئے فرمایا:
’’ غزوۂ بد ر جو کہ مسلمانوں اور کفار کے درمیان پہلی جنگ تھی میں اس میں حاضر نہ ہوسکا ۔ اگر اب اللہ ربُّ العزَّت نے مجھے کسی غزوہ میں شرکت کاموقع دیا تو
تُو دیکھے گا میں کس بہادری سے لڑتا ہوں ، پھر جب غزوۂ اُحد کا موقع آیا توکچھ لوگ بھاگنے لگے ،میرے چچا حضرت سیدنا انس بن نضر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے عرض کی:’’اے میرے پر و ر دگار عزوجل! خواہ ہوں اور جو مشرک ہیں ، میں ان سے بری ہوں۔ پھر آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ تلوار لے کر میدان کارْ زَار کی طر ف دیوانہ وار بڑھے۔ راستے میں حضرت سیدنا سعد رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے ملاقات ہوئی تو فرمایا:
’’اے سعد رضی اللہ تعالیٰ عنہ ! کہا ں جاتے ہو ؟
اس پاک پرورد گار عزوجل کی قسم جس کے قبضۂ قدرت میں میری جان ہے!
میں اُحد پہاڑ کے قریب جنت کی خوشبو محسوس کر رہا ہوں (پھر یہ کہتے ہوئے آگے بڑھے) واہ جنت کی ہوا کیسی عمدہ،خوشگوار اور پاکیزہ ہے۔
باربار یہی کلمات دہراتے رہے(اور لڑتے لڑتے شہید ہوگئے)
حضرت سیدنا سعد رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں :
’’ جیسا کارنامہ انہوں نے سرانجام دیا ہم ایسا نہیں کر سکتے ،جب آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی نعش مبارک کو ڈھونڈا گیا
تو ہم نے اسے شہیدوں میں پایا، آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے جسم مبارک پر تیروں ،تلواروں اور نیزوں کے ا سّی (80)سے زائد زخم تھے،
اور آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے اعضاء جگہ جگہ سے کاٹ دیئے گئے تھے ،
آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو پہچاننا بہت مشکل ہوچکا تھا۔پھر آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی ہمشیرہ نے آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو اُنگلیوں کے نشانات سے پہچانا،
حضرت سیدنا انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں :
’’ ہم آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کودیکھ کر یہ آیت پڑھ رہے تھے:
مِنَ الْمُؤْمِنِیْنَ رِجَالٌ صَدَقُوْا مَاعَاھَدُواللہَ عَلَیْہِج ( پ۲۱،الاحزاب : ۲۳)
ترجمۂ کنزالایمان:- مسلمانوں میں کچھ وہ مرد ہیں جنہوں نے سچا کر دیا جو عہد اللہ سے کیاتھا
(صحیح البخاری، کتاب الجھاد، باب قول اﷲ:مِنَ الْمُؤْمِنِیْنَ رِجَالٌ صَدَقُوْا…الخ، الحدیث۲۸۰۵،ص۲۲۶)
(السنن الکبری للبیھقی،کتاب السیر، باب من تبرع بالتعرض للقتل۔۔۔۔۔الخ، الحدیث۱۷۹۱۷،ج۹،ص۷۵۔۷۶)
ترجمۂ کنزالایمان:- مسلمانوں میں کچھ وہ مرد ہیں جنہوں نے سچا کر دیا جو عہد اللہ سے کیاتھا
(صحیح البخاری، کتاب الجھاد، باب قول اﷲ:مِنَ الْمُؤْمِنِیْنَ رِجَالٌ صَدَقُوْا…الخ، الحدیث۲۸۰۵،ص۲۲۶)
(السنن الکبری للبیھقی،کتاب السیر، باب من تبرع بالتعرض للقتل۔۔۔۔۔الخ، الحدیث۱۷۹۱۷،ج۹،ص۷۵۔۷۶)