Type Here to Get Search Results !

ہولی کے موقع سے غیر مسلم کو مبارک بادی دینا کیسا ہے؟

 (سوال نمبر 2100)
ہولی کے موقع سے غیر مسلم کو مبارک بادی دینا کیسا ہے؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎
کیا فرماتے ہیں علماۓ دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ
زید نے ہولی کے موقع پر فیس بک پر کچھ غیر مسلم ملنے والوں کی پوسٹ پر جواباً لکھ کر سینڈ کردیا کہ آپ کو ہولی مبارک جبکہ زید نے اس کو جائز سمجھ کر مبارکباد نہیں دی اور زید اس مسئلہ سے واقف بھی نہیں تھا کہ اس کا شرعی حکم کیا ہے؟
 تو اب زید کے لیۓ شرعی حکم کیا ہوگا؟براۓ کرم قرآن وحدیث کی روشنی میں جواب عنایت فرماکر رہنمائی فرمائیں نوازش ہوگی
سائل:- محمد اکرم قدیری مہندر نگر کنچن پور نیپال
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده و نصلي على رسوله الأمين
وعليكم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعونه تعالى عز وجل
یاد رہے کہ کفار و مشرکین کے مذہبی تہواروں میں شریک ہونا انکا ساتھ دینا انکے مذہبی جلوس کا استقبال کرنا اور انکے مذہبی تہواروں اور جلوسوں کو مبارک باد دینا سب حرام حرام اشد حرام بلکہ بحکم فقہاۓ کرام کفر ہے ۔
مذکورہ صورت میں اگر زید نے رضا و رغبت اور ہولی کے اعجاز اور تنظیم میں مبارک بادی پیش کی ہے پھر خارج از اسلام ہے توبہ و استغفار لازم و ضروری ہے اور تحدید ایمان و نکاح و بیعت ضروری نئے مہر و شرعی گواہ کے ساتھ ۔
اور اگر اس نے رضا و رغبت سے نہیں اور ہولی کی اعزاز و تحسین اور احترام میں نہیں اور مبارک بادی دینے سے مقصود اس دن کی تعظیم نہیں بلکہ پڑوسی یا دوست سمجھتے ہوئے دے دیا 
 پھر بھی توبہ و استغفار لازم و ضروری ہے ۔زید توبہ و استغفار کرے  
١/ مجتہد فی المسائل اعلی حضرت رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ان کے دیوتاؤں اور پیشواؤں اور مذہبی جذبات کا اعزاز درکنار جو ان کے کسی فعل کی تحسین ہی کرے باتفاق ائمہ کافر ہے - (الفتاویٰ الرضویہ ج 6 ص125)
اور ایک مقام پر فرماتے ہیں 
جنہوں نے بت کے لانے پر شکریہ ادا کیا اور خوش ہوۓ ان پر بھی بحکم فقہا کفر لازم ہے ، (الفتاویٰ الرضویہ ج 6 ص 5)
٢/ مصنف بہار شریعت رحمة اللہ علیہ فرماتے ہیں 
ہولی اور دیوالی پوجنا کفر ہے کہ یہ عبادت غیر اللہ  ہے۔ کفار کے میلوں تہواروں میں شریک ہوکر ان کے میلے اور جلوس مذہبی کی  شان و شوکت بڑھانا کفر ہے جیسے رام لیلا اور جنم اسٹمی اور رام نومی وغیرہ کے میلوں  میں شریک ہونا۔ یوہیں ان کے تہواروں کے دن محض اس وجہ سے چیزیں خریدنا کہ کفار کا تہوار ہے یہ بھی کفر ہے جیسے دیوالی میں کھلونے اور مٹھائیاں خریدی جاتی ہیں کہ آج خریدنا دیوالی منانے کے سوا کچھ نہیں یوہیں کوئی چیز خرید کر اس روز مشرکین کے پاس ہدیہ کرنا جبکہ مقصود اُس دن کی تعظیم ہو تو کفر ہے۔(9/469 دعوت اسلامی )
٣/ صاحب مرآة رحمة الله فرماتے ہیں 
جیسے مشرکین اپنےبتوں کے نام پر ذبح کرتے ہیں جو مسلمان یہ عمل جائز سمجھ کر کرے وہ مشرک و مرتد ہے۔ (المرأة المناجيح ج ٥ص ٩٥٧دعوت اسلامی)
٤/ کما فی الدر المختار مع ردالمحتار
الا عطاء باسم النیروز والمھر جان لایجوز ای الھدایا باسم ھذین الیومین حرام رجلا قصد تعظیمہ کما یعظمہ المشرکون یکفر قال ابو حفص الکبیر لو ان رجلا عبداللہ خمسین سنۃ ثم اھدی لمشرک یوم النیروز بیضۃ یری تعظیم الیوم فقد کفر وحبط عملہ 
(الدر المختار مع ردالمحتار ،ج 5 مکتبہ لعمانیہ ص581)
٥/ اسی طرح ملا علی قاری رحمة الله عليه فرماتے ہیں 
من اھدی یوم النیروز وارادبہ تعظیم النیروز کفر
(شرح فقہ اکبر ص 320)
٦/ اور غمزعیون البصائر میں ہے 
اتفق مشالخنا ان من رای امر الکفار حسنا فقد کفر ،
(غمزعیون البصائر "ج 2 ص203)
٧/ الاشباہ والنظائر میں ہے 
تبجیل الکافر کفر فلو سلم علی الذمی تبجیلا کفر،
(الاشباہ مع الغمز ج 2 ص 189)
مذکورہ تمام عبارات سے عیاں ہے کہ ان کے تہواروں جلوسوں کا احترام واعزاز اور انکا استقبال کرنا سب کفر ہے - 
والله ورسوله اعلم بالصواب
_________(❤️)_________ 
کتبہ :- فقیہ العصر حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لهان ١٨خادم دارالافتاء البركاتي علماء فاونديشن شرعي سوال و جواب ضلع سرها نيبال
20/3/2022

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

Ads Area