(سوال نمبر 4205)
عالم کون ؟ اور علم دین کیا ہے فتاوی رضویہ کی نظر میں؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے اسلام اس مسلے میں کہ عالِم کی صحیح تعریف کیا ہے ۔کیا عالِم وہ ہی ہو سکتا ہے جو فارسی عربی انگلش۔کتبِ احادیث پڑھا ہو اور کیا ہمارے مجدّد سیدی سرکار اعلیٰ حضرت نے عالِم کی کوئی تعریف بیان کی ہے مدلل جواب عنایت فرمائیں۔ جزاک اللہ خیرا کثیرا۔
سائل:- حافظ محمد صاحِب رِضا قادری بسواں ضلع سیتاپور یوپی انڈیا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده ونصلي علي رسوله الكريم
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعونه تعالي عز وجل
١/ علوم دینیہ کے مخصوص نصاب کو ثقہ اساتذہ سے پڑھ کر فارغ ہونے والے شخص کو عرفاً عالم کہا جاتا ہے۔
عالم دین کسے کہتے ہیں یا یہ کہ عالم کی صحیح تعریف کیا ہے؟
دوسرا سوال یہ ہے کہ
فی زمانہ مدارس اسلامیہ کی جانب سے بکثرت طلبہ کو عالمیت و فضیلت کی دستار وسند سے نوازا جارہا ہے۔کیا یہ سب عالم دین کہلانے کے حقدار ہوتے ہیں؟ علماے دین کے جو فضائل و مناقب قرآن و حدیث میں آئے ہوئے ہیں کیا وہ سب ان پر صادق آتے ہیں ۔اگر نہیں تو کیوں؟
فتاوی مرکز تربیت افتاء میں مذکورہ سوالوں کا جواب کچھ یوں ہے
عالم دین وہ ہے جو دین کے عقائد اور اعمال سے آگاہ ہو اور اپنی ضرورت کے مسائل خود کتابوں سے نکال سکے اب اس کے ساتھ ساتھ اگر وہ اپنے علم پر عامل بھی ہو تو وہ وارث نبی ہے (فتاوی مرکز تربیت افتاء جلد دوم ص 513 514)
معلوم ہوا کہ عالم کے لئے کم از کم اتنا علم ہونا چاہیے کہ خود مسائل ضروریہ کتب سے نکال سکے
اب آپ غور کریں کہ اس عبارت میں یہ کہی منقول نہیں ہے کہ عالم دین وہ ہے جو صرف مدرسہ میں پڑھ کر سند حاصل کرلے یا اس کے مشہور استاذہ ہوں یا اس کے تلامذہ بھی ہو یا اس کے پاس سند ہو بلکہ عالم دین وہ ہے جو دین کے عقائد اور اعمال سے آگاہ ہو اور اپنی ضرورت کے مسائل خود کتابوں سے نکال سکے اب اس کے ساتھ ساتھ اگر وہ اپنے علم پر عامل بھی تو وہ وارث نبی ہے..
اس حساب سے واضح ہوا کہ ہر عالم وارث نبی نہیں ہے بلکہ جو اپنے علم نافع پر عامل یعنی باعمل عالم ہو وہ وارث نبی ہے ورنہ بے عمل عالم وارث نبی نہیں ہے۔
ہرمدرس عالم نہیں
اما م احمدرضا قادری نے تحریر فرمایا آج کل درسی کتابیں پڑھنے پڑھانے سے آدمی فقہ کے دروازے میں بھی داخل نہیں ہوتا،نہ کہ واعظ جسے سوائے طلاقت لسان کوئی لیاقت جہاں درکار نہیں(فتاویٰ رضویہ ج4ص565-رضا اکیڈمی ممبئ)
علم دین سے کیا مراد؟
اما م اہل سنت نے رقم فرمایا علم دین فقہ وحدیث ہے۔منطق وفلسفہ کے جاننے والے علما نہیں۔یہ امور متعلق بہ فقہ ہیں تو جو فقہ میں زیادہ ہو،وہی بڑا عالم دین ہے، اگرچہ دوسرا حدیث وتفسیر سے زیادہ اشتغال رکھتا ہو،پھربھی عالم دین نہ ہوگا،مگر سنی المذہب کہ فاسد العقیدہ جہل مرکب میں گرفتار۔جو وجہل بسیط سے ہزار درجہ بدتر خصوصاً غیر مقلدین کہ فقہ وفتویٰ میں ان پراعتماد تو ایساہے جیسے چور کو پاسبان بنانا
(فتاویٰ رضویہ ج4ص572 رضا اکیڈمی ممبئ)
ہر عہد میں علما کا وجود مسعود
اما م احمدرضا قادری نے رقم فرمایا
اے عزیز اس زمانہ فتن میں لوگوں کو احکام شرع پر سخت جرأت ہے خصوصاً ان مسائل میں جنہیں حوادث جدیدہ سے تعلق ونسبت ہے جیسے تار برقی وغیرہ۔سمجھتے ہیں کہ کتب ائمہ دین میں ان کاحکم نہ نکلے گا جومخالفت شرع کاہم پر الزام چلے گا،مگرنہ جاناکہ علمائے دین شکراللہ تعالیٰ مساعیہم الجمیلہ نے کوئی حرف ان عزیزوں کے اجتہاد کواٹھا نہیں رکھاہے۔تصریحاً تلویحاً تفریعاً تاصیلاً سب کچھ فرمادیاہے۔
زیادہ علم اسے ہے جسے زیادہ فہم ہے،اوران شاء اللہ العزیززمانہ ان بندگان خدا سے خالی نہ ہوگا جو مشکل کی تسہیل،معضل کی تحصیل،صعب کی تذییل،مجمل کی تفصیل کے ماہر ہوں۔بحر سے در،صدف سے گہر،بذر سے درخت ، درخت سے ثمرنکالنے پرباذن اللہ تعالیٰ قاد رہوں(فتاویٰ رضویہ ج4ص526_رضا اکیڈمی ممبئ)
والله ورسوله اعلم بالصواب
ہر عہد میں علما کا وجود مسعود
اما م احمدرضا قادری نے رقم فرمایا
اے عزیز اس زمانہ فتن میں لوگوں کو احکام شرع پر سخت جرأت ہے خصوصاً ان مسائل میں جنہیں حوادث جدیدہ سے تعلق ونسبت ہے جیسے تار برقی وغیرہ۔سمجھتے ہیں کہ کتب ائمہ دین میں ان کاحکم نہ نکلے گا جومخالفت شرع کاہم پر الزام چلے گا،مگرنہ جاناکہ علمائے دین شکراللہ تعالیٰ مساعیہم الجمیلہ نے کوئی حرف ان عزیزوں کے اجتہاد کواٹھا نہیں رکھاہے۔تصریحاً تلویحاً تفریعاً تاصیلاً سب کچھ فرمادیاہے۔
زیادہ علم اسے ہے جسے زیادہ فہم ہے،اوران شاء اللہ العزیززمانہ ان بندگان خدا سے خالی نہ ہوگا جو مشکل کی تسہیل،معضل کی تحصیل،صعب کی تذییل،مجمل کی تفصیل کے ماہر ہوں۔بحر سے در،صدف سے گہر،بذر سے درخت ، درخت سے ثمرنکالنے پرباذن اللہ تعالیٰ قاد رہوں(فتاویٰ رضویہ ج4ص526_رضا اکیڈمی ممبئ)
والله ورسوله اعلم بالصواب
_________(❤️)_________
کتبہ :- فقیہ العصر حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لهان ١٨خادم دارالافتاء البركاتي علماء فاونديشن شرعي سوال و جواب ضلع سرها نيبال
27/08/2023
27/08/2023