Type Here to Get Search Results !

علمائے اکرام کی توہین کرنا کیسا ہے؟

علمائے اکرام کی توہین کرنا کیسا ہے؟
________(❤️)_________
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ 
 کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع عظام اس مسئلہ پر کہ زید جو ایک عام آدمی ہے عالم نہیں ہے وہ علما کرام کی توہین کرتا ہے اور گاہے بگاہے ان کی شان میں نازیبا الفاظ بھی کرتا رہتا ہے اور یہ سب مجھے لگتا ہے ان کے علم کے سبب کرتا ہو گا کیونکہ وہ خود تو ایک مسلمان ہے مگر دین اسلام سے جلن رکھتا ہے کہتا رہتا ہے ہمارے اولادوں کو اسکول میں پڑھانا چاہے مدرسہ میں نہیں کیونکہ مدرسہ میں پڑھ کر کوئی کامیاب ہوا ہے کیا آج تک تو پوچھنا یہ چاہتا ہوں حضرت کہ ایسے شخص کے متعلق کا شریعت کا کیا فرماتا ہے قران وحدیث کی روشنی میں جواب عنایت کریں مہربانی ہوگی 
سائل:- مولانا میزان احمد خطیب وامام چانچل ہاٹ ضلع مالدہ بنگال
______◼️🟦◼️_______
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ 
بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم
الجواب اللھم ھدایۃ الحق الصواب :-
 اگر زید واقعی سنی صحیح العقیدہ مسلک اہلسنت والجماعت (مسلک اعلیٰ حضرت )کے متبعین عالم و فاضل ،مفتی کی توہین و گستاخی اور ان کے بارے میں نازیبا کلمات ، الفاظ سب و شتم وغیرہ کا استعمال ان کے عالم دین ہونے کے سبب کرتا ہے تو یہ صریح کفر ہے اس کو چاہئے کہ وہ علی الاعلان تجدید ایمان و نکاح کرے اور آئندہ اس سے بالکلیہ توبہ کرلے ۔
اور اگر بوجہ علم دین اس کی تعظیم کو فرض تو جانتا ہے مگر اپنی کسی دنیوی خصومت وجلن کی بنا پر برا بھلا کہتا ہے، گالی گلوچ کرتا ہے، حقارت کی نظر سے دیکھتا ہے تو سخت فاسق وفاجر مستحق عذاب نار ہے۔
 اور اگر بلا کسی سبب یونہی رنجش رکھتاہے تو مریض القلب خبیث الباطن ہے اندیشہ ہے کہ اس کا خاتمہ خراب ہوجائے۔
ارشادباری تعالٰی ہے :
"یایھاالذین اٰمنوااطیعواالله واطیعوا الرسول واولی الامر منکم"(پارہ 5 رکوع:5 آیت :59)
یعنی اے ایمان والو: اللہ ورسول کی اطاعت کرو اورانکی اطاعت کرو جوتم میں اولوالامر ہیں یعنی اپنے عالموں کی اطاعت کرو۔
      ( کنز الایمان)
حضرت علامہ امام فخرالدین رازی رحمة اللہ تعالی علیہ اس آیت کریمہ کی 
تفسیر میں تحریر فرماتے ہیں:
"المراد من اولی الامرالعلماء فی اصح الاقوال لان الملوک یجب علیھم طاعة العلماء ولاینعکس" (تفسیرکبیرج: 1)
حدیث نبوی : حضرت جابررضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے:
"اکرمواالعلماء فانھم ورثةالانبیاء فمن اکرمھم فقد اکرم الله ورسوله"
یعنی عالموں کی عزت کرو اس لۓ کہ وہ انبیاءکرام علیھم السلام کے وارث ہیں
تو جس نے عالموں کی عزت کی تحقیق کہ اس نے اللہ عزوجل ورسول اللہ صلی ﷲ تعالیٰ علیہ وسلم کی عزت کی۔(کنزالاعمال 85/10)
 حضرت جابر بن عبداللہ الانصاری رضی اللہ تعالی عنھما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی ﷲ تعالیٰ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
"لایستخف بحقھم الامنافق بین النفاق"
 یعنی علماء کے حق کو ھلکا نہ سمجھے گا مگر کھلاہوا منافق ۔ (فتاوی رضویہ 140/10) 
حضرت عبادہ بن صامت رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ 
رسول اللہ صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:
"لیس من امتی من لم یعرف لعالمنا حقّهٗ۔"
(رواه احمد والحاکم والطبرانی فی الکبیر)
 یعنی جو ہمارے عالم دین کا حق نہ پہچانے وہ میری امت میں سے نہیں
( ایضاً)
مجمع الانہر میں ہے: 
"والاستخفاف بالأشراف والعلماء كفر. ومن قال للعالم عويلم أو لعلوي عليوي قاصدا به الاستخفاف كفر."(مجمع الأنهر، 690/10)
علماء اور سادات کی توہین کفر ہے. جس نے بے ادبی کرتے ہوئے عالم کو عویلم یا علوی کو عُلیوی کہا تو وہ کافر ہوگیا.
"الاستهزاء بالعلم والعلماء كفر.)
( الأشباه والنظائر لابن نجیم،"کتاب السیر، ص: 170)
علم دین اور عالم دین کا استہزاء کفر ہے. (یعنی علم دین کے سبب استہزاء کرنا؛ کیونکہ یہ علم کی توہین ہے) 
"قال في البزازية: الاستخفاف بالعلماء كفر، لكونه استخفافا بالعلم."
(غمز عیون البصائر- 22)
بزاریہ میں کہا گیا: علماء کی توہین کفر ہے اس لئے کہ یہ علم کی توہین ہے. 
امام اہل سنّت اعلیٰ حضرت فاضل بریلوی علیه الرحمة والرضوان فرماتے ہیں:
"عالمِ دین کو برا کہنا اگر اس کے عالمِ دین ہونے کے سبب ہے تو کفر ہے۔"
(فتاویٰ رضویہ 294/21 )
اور فرماتے ہیں :
"بوجہ علم اس (عالم) کی تعظیم فرض جانتا ہے مگر اپنی کسی دنیاوی خصومت (یعنی لڑائی) کے باعث بُرا کہتا ہے، گالی دیتا، تحقیر کرتا ہے تو سخت فاسق، فاجر ہےـ"
(فتاویٰ رضویہ 129/21)
"اگر بےسبب (عالِم سے) رنج (یعنی غصہ و غضب) رکھتا ہے تو مریضُ الْقَلب، خبیثُ الباطن ہے اور اس کے کفر کا اندیشہ ہے۔"
(ایضاً)
ایک جگہ فرماتے ہیں: "عالم دین سنی صحیح العقیدہ داعی الی الله کی توہین کفر ہے."
(فتاوی رضویہ، 612/14)
ایک جگہ اور فرماتے ہیں :
"عالم سنی العقیدہ کی توہین جاھل کو جائز نہیں، اگرچہ اس (عالم) کے عمل کیسے ہی ہوں۔"(فتاویٰ رضویہ 294/14)
فتاوی عالمگیری میں ہے:
"رجل قال آنہا کہ علم آموزند داستانہا است کہ می آموزند اوقال باداست آنچہ مے گوید او قال تزوی راست او قال من علم حیلہ را منکرم ھذا کلمه کفر کذا فی المحیط" (ایک آدمی کہتا ہے جو علم انہوں نے سکھایا ہے وہ تمام کہانیاں ہیں یا کہتا ہے جو اسے بیان کیا ہے وہ تمام فریب ہے یا کہتا ہے میں علم حیلہ کا منکر ہوں، تو یہ کلمہ کفر ہے، جیسا کہ محیط میں ہے):، باب المرتد,270/2)
استاذالفقہاء حضور فقیہ ملت علامہ جلال الدین احمد الامجدی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں:
جولوگ کہ دینی کام کرنے والوں کی عزت بگاڑ نے کے درپے ہوجاتے ہیں وہ شیطان کے مددگار ظالم جفا کار حق العبد میں گرفتار مستحق عذاب نار ہیں ۔مسلمانوں پر لازم ہے کہ ایسے لوگوں کاساتھ نہ دیں بلکہ ان کا بائیکاٹ کریں ورنہ وہ بھی گنہگار ہوں گے ۔
(فتاویٰ فیض الرسول 268/2)
اس کا یہ کہنا کہ بچوں کو اسکول میں پڑھا نا چاہئیے مدرسہ میں پڑھ کر کون کامیاب ہوا ہے؟ تو آج تک جو سینکڑوں علماء ،فضلاء ،محدثین، مفسرین، محقّقین،مفکرین، مدبرین، حکماء اور ادباء اس دنیا میں تشریف لائے اور انہوں نے اپنے علوم و فنون سے دنیا کے کونے کونے کو روشن و منور کیا اور دنیا کو ترقی کی راہ دکھائی چاہے مجتہد مطلق حضرت امام اعظم ابو حنیفہ ہوں یا محدث مطلق علامہ اسماعیل بخاری ،امام رازی و غزالی ہوں یا عسقلانی و قسطلانی ،چاہے شیخ شیرازی و رومی ہوں یا جامی و تفتازانی ،چاہے امام سیوطی ہوں یا ابن عابدین شامی ،ملا علی قاری ہوں یا ملا جیون،علامہ عبد الحق محدث دہلوی ہوں یا شاہ عبد العزیز،امام احمد رضا خان فاضلِ بریلوی ہوں یا علامہ فضل حق خیرآبادی وغیرہم* ان کے صرف نام شمار کرائے جائیں تو طویل دفتر درکار ہے ۔آخر یہ حضرات کس کالج یا یونیورسٹی کے تعلیم یافتہ ہیں ؟ بلکہ اِن کالجز اور یونیورسٹیز کا قیام تو ابھی ماضی قریب میں ہی ہوا ہے ۔
بلا شبہ یہ سارے حضرات انہیں مدارس،مساجد ،مکاتب اور علمی خانقاہوں کے فیض یافتہ ہیں اور دنیا ان کے علم وکمال کا لوہا مانتی ہے اور ابھی تک یہ سلسلہ جاری ہے ۔۔۔لیکن دیدۂ کور کو کیا آئے نظر کیا دیکھے ۔
واللہ تعالیٰ ورسولہ اعلیٰ اعلم
________(❤️)_________
🖋️ کتبہ:- محمد رضی احمد منظری 
____🔸🔷🔸_____

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

Ads Area