Type Here to Get Search Results !

کیا سید بے نمازی کا بھی ادب و احترام ضروری ہے؟

 (سوال نمبر 4039)
کیا سید بے نمازی کا بھی ادب و احترام ضروری ہے؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ 
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ 
اگر سید بے نمازی ہوں تو ان کا احترام کرنا چاہیے ؟
سائل محمد کیف رضا جدوپپرا مہراجگنج انڈیا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده و نصلي على رسوله الكريم 
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ  
الجواب بعونہ تعالیٰ عزوجل 
ہاں سید بے نمازی کا بھی ادب و احترام ضروری ہے بے نمازی ہونے کی وجہ سے نسب رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے منقطع نہیں ۔البتہ اگر خدانخواستہ کسی سید سے کوئی کبیرہ گناہ وغیرہ سرزد ہوجائے اور وہ گناہ کفر وشرک کی حد تک نہ پہنچا ہو اور اس گناہ کا تعلق صرف اس کی ذات کی حد تک ہو، تو اس کے احترام میں کمی نہیں کرنی چاہیے۔
لیکن اگر سید کا گناہ کفر وشرک تک پہنچ جائے یا احکام شریعت کی کھلم کھلا بغاوت کرنے لگے، یا اس کا فسق و فجور اس حد تک بڑھ جائے کہ لوگوں پر ظلم اور ان کی حق تلفی کرنے لگے، تو ایسے سید کا احترام کرنا ضروری نہیں ہے 
یاد رہے کہ سادات کرام جو واقعی بعلم الہی میں سادات کرام ہوں اُن کے بارے میں رب العزت عزوجل سے امید واثق یہی ہے کہ آخرت میں اُن کو کسی گناہ پر عذاب نہ دیا جائے گا حدیث شریف میں ہے کہ
إنما سميت فاطمة لأن الله تعالى حرمها و ذريتيها على النار۔ 
اُن کا فاطمہ اس لیے نام ہوا کہ اللہ تعالٰی نے اُن کو اور ان کی ذریت کو نار پر حرام فرمایا ۔دوسری حدیث شریف میں ہے کہ حضور اقدس صلی االلہ تعالیٰ علیہ وسلم نے حضرت فاطمہ زہراء رضی الله تعالٰی عنہا سے فرمایا 
ان الله تعالى غير معذبك ولا احدمن ولدك أو كما قال رسول الله صلى الله تعالى عليه وسلم 
اے فاطمہ اللہ نہ تجھے عذاب کریگا اور نہ  تیری اولادوں میں کسی کو مگر حکم قطعی ہے۔ با نص قطعى نا ممكن ہے امیر المومنین مولی علی کرم اللہ تعالیٰ وجہ الکریم کی اولاد امجاد اور بھی ہیں قریشی ہاشمی علوی ہونے سے اُن کا دامان فضائل مالا مال ہے مگر یہ شرف اعظم سادات کرام کو ہے۔ اُن کے لئے نہیں یہ شرف حضرت بتول زہراء کی طرف سے کہ فاطمة بضعة منى فاطمہ میرا ٹکڑا ہے
كل بنى اب ينتمون إلى عصبتهم واليهم الا بنى فاطمة فاناابوهم
سب کی اولادیں اپنے باپ کی طرف نسبت کی جاتی ہیں سواء اولاد فاطمہ کے کہ میں اُن کا باپ ہوں  (فتاویٰ رضویہ كتاب الشتى ج ۱۲ص ۲۰۷ )
اور مفتی اعظم ھندحضرت علامہ مصطفیٰ رضا خان علیہ الرحمہ نے بحواله حجةداهرة صفحه۱۱میں تحریر فرماتے ہیں کہ سيد سے جب تک کفر صادر نہ ہو واجب التعظیم ہے 
خطبات محرم ص ۲۹۴ میں یہ ہے کہ اہل بیت میں سے جو بےعمل ہو اُن کی تعظیم کا حکم ہے اور صحیح حدیث میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جس نے میرے نسب اور رشتہ داروں کو اذیت دی اس نے مجھے اذیت دی اور جس نے مجھے اذیت دی اس نے اللہ کو اذیت دی ۔۔۔۔۔۔۔۔برکات آل رسول ص ۲۵۷
طبرانی و حاکم نے حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت کرتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے فرمایا کہ اگر کوئی شخص بیت اللہ شریف کے ایک گوشه میں  اور مقام ابراہیم کے درمیان چلا جائے اور نماز پڑھے اور روزہ رکھے پھر اہل بیت کی دشمنی پر مر جائے تو وہ جہنم میں جائے گا الشرف الموئيد ص ۹۲ بحوالہ خطبات محرم ص ۲۳۵۔ اس کی تفصیل کو جاننے کے لئے خطبات محرم کا مطالعه کریں۔
والله ورسوله اعلم بالصواب 
کتبہ :- حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لہان 18خادم دار الافتاء البرکاتی علماء فاونڈیشن ضلع سرہا نیپال
13/07/2023

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

Ads Area