Type Here to Get Search Results !

کیا باتھ روم کے باہر والے دیوار پر باتھ روم میں جانے والی دعا لکھ سکتےہیں؟

 کیا باتھ روم کے باہر والے دیوار پر باتھ روم میں جانے والی دعا لکھ سکتےہیں؟

:-------------------
السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ باتھ روم میں داخل ہونے سے پہلے جو دعا پڑھا جاتا ہے
کیا باتھ روم کے باہر والے دیوار پر اس دعا کو لکھ سکتےہیں ؟
سائل:-  رضا سندھ پاکستان۔
:-------------------
نحمده ونشكره ونصلي على رسوله الأمين.

وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

الجواب بعونہ تعالیٰ عزوجل

صورت مسئولہ میں چونکہ اس دعاء میں اللہ سبحانہ و تعالی کا اسم مبارک ہے اس لئے فقہاء کرام ہر ایسی جگہ جہاں بے حرمتی کا خدشہ ہو اسم جلالت یا آیت قرآنی لکھنے کو ممنوع قرار دیا ہے اس لئے بیت الخلاء کی دیوار پر لکھنا جائز نہیں ہے ۔اور یونہی بیت الخلاء کی بو باہر آتی رہتی ہے ۔
کما فی الدر المختار
فقہاء نے اس کو خلافِ ادب اور مکروہ لکھا ہے۔
قال في الشامي: وتکرہ کتابة القرآن وأسماء اللہ تعالی علی الدرہم والمحاریب والجدران وما یفرش․ (شامی: ۱/۳۲۳)
حتی کہ بیت الخلاء میں زبان سے کلمہ طیبہ پڑھنا، ذکر اذکار کرنا، درود و سلام پڑھنا، قرآنِ پاک کی تلاوت کرنا یا مسنون دعائیں پڑھنا جائز نہیں۔ البتہ دل ہی دل میں ذکر کرنا یا چھینک وغیرہ کے جواب میں دل میں ’الحمد للہ‘ کہنا جائز ہے۔(الفتاوی العالمگیریه، کتاب الطهارة، الفصل الثالث في الاستنجاء: 1/50)
حدیث پاک میں حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ آلہ وسلم جب بیت الخلاء میں داخل ہوتے تو کہتے :
اَللّٰهُمَّ إِنِّيْ أَعُوْذُ بِکَ مِنَ الْخُبُثِ وَالْخَبَائِثِ. (بخاری، الصحيح، کتاب الوضو، باب ما يقول عند الخلاء، 1 : 66، 142)
’اے اللہ بے شک میں خبیث جنّوں اور خبیث جنّنیوں سے تیری پناہ مانگتا ہوں۔‘
بیت الخلاء سے باہر آتے وقت یہ دعا پڑھنی چاہیے :
اَلْحَمْدُ ِﷲِ الَّذِی أَذْهَبَ عَنِّی الْأَذَی وَعَافَانِیْ. (ابن ماجه، السنن، کتاب الطهارة وسنتها، باب ما يقول اذا خرج من الخلا،)
’تمام تعریفیں اللہ تعالیٰ کے لیے ہیں جس نے مجھ سے تکلیف دور کی اور مجھے عافیت بخشی۔‘

والله ورسوله أعلم بالصواب

كتبہ:- حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب القادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لهان ١٨خادم البرقي دار الإفتاء سنی شرعی بورڈ آف نیپال ۔٥/١١/٢٠٢٠

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

Ads Area