Type Here to Get Search Results !

علامہ خادم حسین رضوی رحمتہ اللہ علیہ کون تھے

•┈┈┈┈•••✦✦•••┈┈┈┈•
 بسم اللہ الرحمن الرحیم
✦•••••••••••••✦❀✦•••••••••••••✦
 علامہ خادم حسین رضوی رحمتہ اللہ علیہ کون تھے
________(❤️)_________

آپ تحریک لبیک یا رسول اللہ کے بانی و سربراہ تھے،آپ پاکستان میں صوبہ پنجاب کے ضلع اٹک کی تحصیل گھیپ میں موضع نکہ کلاں کے ایک زمین دار اعوان گھرانے میں ٢٢ جون ١٩٦٦ کو پیدا ہوئے،آپ ابتدائی تعلیم اپنے گائوں میں حاصل کئے ،بعدہ اسی ٨٠ کی دہائی میں لاہور منتقل ہوئے، آپ کے والد کا نام لال خان اعوان تھا، جنکے کے دو بیٹے اور دو بیٹیاں ہیں، آپ ابتدائی تعلیم کے بعد لاہور منتقل ہوئے پر مصروفیت کے با وجود اپنے گاؤں کا چکر لگا تے رہتے، آپ بچپن ہی سے خوش مزاج خوش خلق اور دوسروں کی مدد کر تے تھے، زمین دار گھرانے سے ہونے کے با وجود غریبوں کا خیال رکھتے اور ان کی مدد کر تے ۔
2007 میں اپنے والدہ کے چہلم میں بعد شرکت واپسی پر آپ کی گاڑی تلہ گنگ میں حادثے کا شکار ہوئی، جس کی وجہ سے آپ کے جسم کا نچلا حصہ متاثر ہوا، جس کے بعد سے آپ وہیل چیئر سے نقل و حرکت کرتے، آپ کئی سال تک محکمہ اوقاف کی مسجد میں خطیب رہے وہیں سے آپ کی منفرد انداز بیان کی وجہ سے شہرت ملنی شروع ہوئی، آپ نے مذہبی تعلیم و تدریس جامعہ نظامیہ رضویہ لاہور سے حاصل کی اور عالم و فاضل کی سند درس نظامی کی تکمیل کی آپ کئی سال تک تحریک ختم نبوت کے لئے کام کئے 
2015 کو تحریک لبیک پاکستان کی بنیاد رکھی، 
آپ کو اور آپ کی جماعت کو شہرت سابق گورنر سلمان تاثیر کے قتل میں ملوث (شہید) ممتاز قادری کی پھانسی کے خلاف شدید مزاحمت پر ملی ۔
2017 میں اراکین اسمبلی کے حلف ناموں میں تبدیلی پر نواز شریف حکومت کے خلاف احتجاج اور فیصل آباد میں دھرنا دیا گیا جو کئی روز تک جاری رہا، لاہور و راولپنڈی میں بھی دھرنا دیا گیا اور تمام شاہراہیں بند کر دی گئی تھیں ۔آپ کے بھائی سمیت 86 کارکنوں کو سزا ملی تھی۔
آپ کو کئی دنوں سے بخار تھا طبیعت خراب ہونے کے باوجود اسلام آباد گئے دھرنے میں تشریف لے گئے، خیال رہے فرانس میں توہین آمیز خاکوں کی اشاعت اور فرانسیسی صدر کے بیان پر احتجاج کرتے ہوئے راولپنڈی کے علاقے فیض آباد میں ایک بار پھر دھرنا دئے، جو فرانسیسی سفیر کو پاکستان بدر کرنے پر آمادگی سمیت دیگر مطالبات تسلیم ہونے پر ختم ہوا آپ ان مذاکرات میں خود بھی شریک رہے  
آپ کی طبیعت جمعرات کو اچانک مزید خراب ہونے پر شیخ زید ہسپتال لا گیا ۔تاہم وہ جانبر نہ ہو سکے ۔۔
انا للہ و انا الیہ رجعون ۔
عاشق امام الانبیاء اس شعر کا مصداق ٹھہرے ۔۔۔۔۔
عشق ختم الا نبیاء ترا گر سامان ہو۔
زندگی کا ہر سفر تیرے لئے آسان ہے۔
آپ کی وفات سے نہ صرف آپ کے کارکنان بلکہ دنیا کے کڑوروں چاہنے والوں کو بھی دلی صدمہ پہنچا ۔مولائے کائنات ان کا نعم البدل ہمیں عطا فرمائے اور پسماندگان 
کو صبر جمیل اور انہیں کے راہ پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے بجاہ سید المرسلین صلی اللہ علیہ وسلم ۔
کتبہ:- حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجیب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی 
22 /11/2020

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

Ads Area