(سوال نمبر 194)
اگرکوئی شخص زنا کر کے توبہ کرلے کہ اب میں زنا نہیں کرونگا تو کیا اس کی توبہ قبول ہو گی؟
،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،
السلام و علیکم و رحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں مفتیان عظام اور علماء کرام مسئلہ ذیل کے متعلق
آگر کوئی شخص زنا کر کے توبہ کرلے کہ اب میں زنا نہیں کرونگا تو کیا اس کی توبہ قبول ہو گی کہ نہیں جواب دے کر شکریہ کا موقع دیں۔
سائل:- ارمان مسعودی بہرانچ شریف یوپی انڈیا
،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،
نحمده ونشكره ونصلي على رسوله الأمين
وعليكم السلام ورحمة الله وبركاته
مسلئہ مسئولہ میں زنا کرنا گناہ کبیرہ ہے،
اس کی سزا رجم ہے (اگر شادی شدہ ہے) ورنہ سو کوڑے ہیں، مگر آج کل حدود کا نفاذ نہیں، اس لیے ایسے شخص کو صدق دل سے توبہ واستغفار کرنا چاہیے، ایسا شخص اگر اپنے فعل پر نادم ہوکر توبہ واستغفار کرے اور آئندہ ایسی حرکت نہ کرنے کا عزم کرے تو اللہ تعالیٰ کی ذات سے قوی امید ہے کہ اس کی توبہ قبول فرمائے گا
قال تعالی: قُلْ یَا عِبَادِیَ الَّذِیْنَ اَسْرَفُوْا عَلٰی اَنْفُسِہِمْ لَا تَقْنَطُوْا مِنْ رَحْمَةِ اللّٰہِ اِنَّ اللّٰہَ یَغْفِرُ الذُّنُوْبَ جَمِیْعًا اِنَّہُ ہُوَ الْغَفُوْرُ الرَّحِیْمُ ․ وقال: اِنَّ اللّٰہَ لَا یَغْفِرُ اَنْ یُشْرَکَ بِہِ وَیَغْفِرُ مَا دُوْنَ ذٰلِکَ لِمَنْ یَشَآءُ۔ (الآیة)
کوئی بھی گناہ ہو اس کے بعد سچی توبہ کرنا لازم ہے اور اس فعل پر نادم اور پشیمان ہونا یہ مومن کی علامت ہے۔
اللہ پاک سے معافی طلب کرنا چاہیے وہ غفور و رحیم ہے۔
وَمَن يَغْفِرُ الذُّنُوبَ إِلاَّ اللّهُ (آل عِمْرَان ، 3 : 135)
اور اللہ کے سوا گناہوں کی بخشش کون کرتا ہے
لہذا اپنے کیے پر شرمندہ اور نادم ہونا اور سچی توبہ کرنا ضروری ہے۔
قرآن مجید میں ارشاد گرامی ہے :
وَالَّذِينَ إِذَا فَعَلُواْ فَاحِشَةً أَوْ ظَلَمُواْ أَنْفُسَهُمْ ذَكَرُواْ اللّهَ فَاسْتَغْفَرُواْ لِذُنُوبِهِمْ وَمَن يَغْفِرُ الذُّنُوبَ إِلاَّ اللّهُ وَلَمْ يُصِرُّواْ عَلَى مَا فَعَلُواْ وَهُمْ يَعْلَمُونَ(آل عِمْرَان ، 3 : 135)
اور (یہ) ایسے لوگ ہیں کہ جب کوئی برائی کر بیٹھتے ہیں یا اپنی جانوں پر ظلم کر بیٹھتے ہیں تو اللہ کا ذکر کرتے ہیں پھر اپنے گناہوں کی معافی مانگتے ہیں، اور اللہ کے سوا گناہوں کی بخشش کون کرتا ہے، اور پھر جو گناہ وہ کر بیٹھے تھے ان پر جان بوجھ کر اصرار بھی نہیں کرتے۔۔
والله ورسوله أعلم بالصواب
،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،
السلام و علیکم و رحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں مفتیان عظام اور علماء کرام مسئلہ ذیل کے متعلق
آگر کوئی شخص زنا کر کے توبہ کرلے کہ اب میں زنا نہیں کرونگا تو کیا اس کی توبہ قبول ہو گی کہ نہیں جواب دے کر شکریہ کا موقع دیں۔
سائل:- ارمان مسعودی بہرانچ شریف یوپی انڈیا
،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،
نحمده ونشكره ونصلي على رسوله الأمين
وعليكم السلام ورحمة الله وبركاته
مسلئہ مسئولہ میں زنا کرنا گناہ کبیرہ ہے،
اس کی سزا رجم ہے (اگر شادی شدہ ہے) ورنہ سو کوڑے ہیں، مگر آج کل حدود کا نفاذ نہیں، اس لیے ایسے شخص کو صدق دل سے توبہ واستغفار کرنا چاہیے، ایسا شخص اگر اپنے فعل پر نادم ہوکر توبہ واستغفار کرے اور آئندہ ایسی حرکت نہ کرنے کا عزم کرے تو اللہ تعالیٰ کی ذات سے قوی امید ہے کہ اس کی توبہ قبول فرمائے گا
قال تعالی: قُلْ یَا عِبَادِیَ الَّذِیْنَ اَسْرَفُوْا عَلٰی اَنْفُسِہِمْ لَا تَقْنَطُوْا مِنْ رَحْمَةِ اللّٰہِ اِنَّ اللّٰہَ یَغْفِرُ الذُّنُوْبَ جَمِیْعًا اِنَّہُ ہُوَ الْغَفُوْرُ الرَّحِیْمُ ․ وقال: اِنَّ اللّٰہَ لَا یَغْفِرُ اَنْ یُشْرَکَ بِہِ وَیَغْفِرُ مَا دُوْنَ ذٰلِکَ لِمَنْ یَشَآءُ۔ (الآیة)
کوئی بھی گناہ ہو اس کے بعد سچی توبہ کرنا لازم ہے اور اس فعل پر نادم اور پشیمان ہونا یہ مومن کی علامت ہے۔
اللہ پاک سے معافی طلب کرنا چاہیے وہ غفور و رحیم ہے۔
وَمَن يَغْفِرُ الذُّنُوبَ إِلاَّ اللّهُ (آل عِمْرَان ، 3 : 135)
اور اللہ کے سوا گناہوں کی بخشش کون کرتا ہے
لہذا اپنے کیے پر شرمندہ اور نادم ہونا اور سچی توبہ کرنا ضروری ہے۔
قرآن مجید میں ارشاد گرامی ہے :
وَالَّذِينَ إِذَا فَعَلُواْ فَاحِشَةً أَوْ ظَلَمُواْ أَنْفُسَهُمْ ذَكَرُواْ اللّهَ فَاسْتَغْفَرُواْ لِذُنُوبِهِمْ وَمَن يَغْفِرُ الذُّنُوبَ إِلاَّ اللّهُ وَلَمْ يُصِرُّواْ عَلَى مَا فَعَلُواْ وَهُمْ يَعْلَمُونَ(آل عِمْرَان ، 3 : 135)
اور (یہ) ایسے لوگ ہیں کہ جب کوئی برائی کر بیٹھتے ہیں یا اپنی جانوں پر ظلم کر بیٹھتے ہیں تو اللہ کا ذکر کرتے ہیں پھر اپنے گناہوں کی معافی مانگتے ہیں، اور اللہ کے سوا گناہوں کی بخشش کون کرتا ہے، اور پھر جو گناہ وہ کر بیٹھے تھے ان پر جان بوجھ کر اصرار بھی نہیں کرتے۔۔
والله ورسوله أعلم بالصواب
کتبہ :- حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لہان ١٨سرها سنی شرعی بورڈ آف نیپال ۔
الجواب صحيح والمحيب نجيح. مفتی ابو العطر محمد عبد السلام امجدي بركاتي.
١٤/١١/٢٠٢٠
الجواب صحيح والمحيب نجيح. مفتی ابو العطر محمد عبد السلام امجدي بركاتي.
١٤/١١/٢٠٢٠