Type Here to Get Search Results !

یزید کو کافر کہنا کیسا ہے؟

 (سوال نمبر 6005)
یزید کو کافر کہنا کیسا ہے؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ اگر کوئی حنفی یزید پلید کو کافر کہے تو اس پر شریعت کا کیا حکم ہے
حالانکہ اس کا فسق وفجور تواتر سے ثابت ہے لیکن اس کے کافر ہونے میں اختلاف ہے اب اگر کوئی کافر کہہ دے تو اس پر توبہ ہے کیا ہے مدلل جواب عنایت فرمائیں مہربانی ہوگی۔
سائل:- صاحب رضا برکاتی اتردیناجپور ویسٹ بنگال
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده و نصلي على رسوله الكريم 
وعليكم السلام ورحمة الله وبركاته 
الجواب بعونه تعالى عزوجل 
جب حنفی ہے تو اپنے امام کے قول کو تسلیم کرے اپنی عقل کا گھوڑا نہ دوڑائے عند حنفیہ سکوت ہے البتہ فاجر و فاسق کہہ سکتے ہیں ۔
یہ مختلف مسئلہ ہے قائل پر توبہ نہیں ہے پر بلاوجہ اپنے امام کے قول سے عدول جائز نہیں ہے ۔اس احتیاطا توبہ کرلے۔
اہل سنت کے چار مسالک میں سے ایک یعنی حنبلی فقہ کے بانی امام احمد بن حنبل کا یزید کے متعلق فتویٰ بہت مشہور ہے اور کئی سنی علماء نے اپنی کتابوں میں اسے جگہ دی ہے۔ مثلا علامہ محمود آلوسی البغدادی مزید دو علماء کے حوالے سے نقل کرتے ہیں:
البرزنجي في الْشاع والهيثمي في الصواعق إن الإمام أحمد لما سأله ولدہ عبد اللَّ عن لعن یزید قال كيف ل یلعن من لعنه اللَّ تعالى في كتابه فقال عبد اللَّ قد قرأت كتاب اللَّ عز و جل فلم أجد فيه لعن یزید فقال الإمام أن اللَّ تعالى یقول : فهم عسيتم إن توليتم أن تفسدوا في الْرض وتقطعوا أرحامكم أولئك الذین لعنهم اللَّ الآی وأي فساد وقطيعۃ
البرزنجی نے الشاعت اور الهيثمی نے صوائق ميں نقل کيا ہے کہ امام احمد کے فرزند عبداللَّ نے اپنے امام احمد سے یزید پر لعنت کرنے کے متعلق دریاف کيا جس پر امام احمد نے جواب دیا کہ اس شخص پر کس طرح لعنت نہ جائے جس پر اللَّ نے لعنت کی ہے۔ عبداللَّہ نے کہا کے اللَّ کی کتاب ميرے سامنے پڑهيئے تاکہ ميں بهی دیکهوں کہ یزید پر قرآن ميں کہاں لعنت کی گئی ہے۔امام احمد نے مندرجہ ذیل آیات کی تلاوت کی: پهر تم سے یہ بهی توقع ہے اگرتم ملک کے حاکم ہو جاؤ تو ملک ميں فساد مچانے اور قطع رحمی کرنے لگو۔ یہی وہ لوگ ہيں جن پر اللَّ نے لعنت کی ہے۔ پهر امام احمد نے کہا کہ کيا اس )یعنی قتل حسين( سے زیادہ بهی کوئی بڑا فساد ہوسکتا ہے؟
(تفسیر روح المعانی )آن لائن(، ج 26 ص 7)
 اس کے علاوہ علامہ قاضی ثناء اللہ پانی پتی نے تفسیرمظہری میں بھی امام احمد کے اس فتویٰ کا ذکر ایک دوسرے حوالے سے کیا ہے:
ابن جوزی نے لکها ہے کہ قاضی ابو یعلی نے اپنی کتاب المعتمد ميں صالح بن احمد بن حنبل سے بيان نقل کيا ہے۔ صالح کا بيان ہے کہ ميں نے اپنے والد سے کہا کہ ابا، لوگ کہتے ہيں کہ ہم یزید بن معاویہ سے محبت کرتے ہيں۔ ابا نے فرمایا کہ بيٹے، جوشخص اللَّہ پر ایمان رکهتا ہے، کيا اس کے لئے یزید بن معاویہ سے محبت رکهنے کا کوئی جواز ہوسکتا ہے۔ اس شخص پر کس طرح لعنت نہ جائے جس پر اللَّ نے لعنت کی ہو۔ ميں نے عرض کيا، اللَّ نے اپنی کتاب ميں کس جگہ یزید پر لعنت کی ہے۔ امام احمد نے فرمایا )آیت پڑهی(:پهر تم سے یہ بهی توقع ہے اگرتم ملک کے حاکم ہو جاؤ تو ملک ميں فساد مچانے اور قطع رحمی کرنے لگو۔ یہی وہ لوگ ہيں جن پر اللَّ نے لعنت کی ہے پهرانہيں بہرا اوراندها بهی کر دیا ہے۔
(تفسیر مظہری، ج 19 ص 326 سورہ 47 آیت 22 اور 23)
والله ورسوله اعلم بالصواب 
کتبہ :- حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لہان 18خادم دار الافتاء البرکاتی علماء فاونڈیشن ضلع سرہا نیپال۔27/07/2023

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

Ads Area