(سوال نمبر 5026)
شوہر نے طلاق نامہ پر دستخط کردیا کیا بیوی کو بھی دستخط کرنا ضروری ہے؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں مفتیان اکرام اس مسلے کے بارے کہ زید نے اپنے بھائی کی بیوہ سے کورٹ میں شادی کر لی تو کیا یہ شرعی طور پہ نکاح منعقد ہو گیا اور اب زید نے اپنے گھر والوں کے کہنے پر کورٹ کے طلاق کے پیپر پر تین طلاقوں پر سائن کر دئیے ہیں لیکن زید کی زوجہ نے سائن نہیں کیے آیا کہ طلاق واقعے ہوئی کہ نہیں اور اس کے علاوہ زید کی زوجہ کے گھر والوں کا قول ہے کہ ہم یہ طلاق نہیں مانتے کیونکہ ہماری بیٹی نے سائن نہیں کیے کیا قانونی طور پر ان کی جدائی کروائی جا سکتی ہے تفصیل سے بیان فرمادیں بینوا و توجروا
سائل:- محمد عبداللہ کامونکی پاکستان
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده و نصلي على رسوله الكريم
وعليكم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعونہ تعالیٰ عزوجل
جب زید نے ہندہ سے کورٹ میں شادی کیا اگر دونوں کے ایجاب و قبول میں شرعی دو گواہ ہوں پھر نکاح منعقد ہوگیا ۔اب مہر نان و نفقہ سکنی شوہر کے ذمہ واجب ۔
مذکورہ صورت میں اگر شرعی گواہ موجود نہ ہو پھر نکاح پی منعقد نہیں ہوا طلاق کیسی؟ جو ساتھ رہے فقط زنا ۔
اور اگر شرعی گواہ کے ساتھ دونوں کی مرضی سے نکاح ہوا پھر طلاق کا حق شریعت نے شوہر کو دیا ہے زبان سے کہتے ہی اور کاغذ پر دستخط کرتے ہی ہندہ پر طلاق واقع ہوگی بیوی کا دستخط کرنا یا راضی ہونا ضروری نہیں ہے شریعت نے بیوی کو حق خلع عطا کیا ہے ۔
جب زید نے شروع میں دنیاوی قانون کو اپنا یا ہے اور نکاح کورٹ میں کیا ہے پھر کورٹ ہی سے مسئلہ حل کرے ۔یہ زیادہ مناسب ہے ۔
البتہ اگر شرعی گواہ کے ساتھ نکاح ہوا تھا تو شرعا زید کے طلاق دینے سے طلاق واقع ہوگئی ۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب
کتبہ :- حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لہان 18خادم دار الافتاء البرکاتی علماء فاونڈیشن ضلع سرہا نیپال۔22/07/2023
شوہر نے طلاق نامہ پر دستخط کردیا کیا بیوی کو بھی دستخط کرنا ضروری ہے؟
2:17 PM
0
Tags