قضاء نماز کن وقتوں میں جائز نہیں
السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ
سوال کیا فرماتے علمائے دین و مفتیان کرام مسئلے ذیل میں کہ نماز عصر قضا ہو جائے تو بعد نماز مغرب عصر کی قضا پڑھی جاسکتی ہیں یا نہیں
المستفتی : قاری عبد الحی
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ؛
الجواب بعون الملک الوھاب؛
عصر کی قضا نماز مغرب میں پڑھ سکتے ہیں ۔ کیونکہ قضا کے لئے کوئی وقت متعین نہیں عمر میں جب بھی پڑھے گا بری الذمہ ہوجائے مگر طلوع و غروب اور زوال کے وقت نماز نہیں پڑھ سکتا کہ ان وقتوں میں نماز پڑھنا جائز نہیں جیسا کہ در مختار مع الرد المحتار میں ہے کہ " وجمیع أوقات العمر وقت القضاء إلا الثلاثة المنھیة " اھ اور رد المحتار میں ہے کہ " قوله " إلا الثلاثة المنھیة " وھى الطلوع و الاستواء و الغروب " اھ
( الدر المختار مع رد المحتار : کتاب الصلاة ، باب قضاء الفوائت ج 2 ص 524 مکتبة زکریا دیوبند ) اور ایسا ہی بہار شریعت ج 1 ص 702 پر ہے
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب؛
✍🏻کتبـــہ؛
حضرت مولانا محمــد کریم اللہ رضوی صاحب قبلہ مدظلہ العالی والنورانی
خادم التدریس دار العلوم مخدومیہ اوشیورہ برج جوگیشوری ممبئی
۲۸جمادی الثانی ۱۴۴۰ھ بمطابق۶ مارچ بروز بدھ