(سوال نمبر 217)
نانی کی بہن کی بیٹی جو رشتے میں خالہ ہے نکاح کرنا کیسا ہے؟
""""""""""""""""""""""""""""""""""""
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان عظام مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ زید اپنی نانی کی بہن کی بیٹی ہندہ جو رشتہ میں خالہ لگتی ھے آیا نکاح کرسکتاہے برائے مہربانی جواب عنایت فرمائیں ۔فقط والسلام
السائل:- اسرارالحق نوری مونڈوا راجستھان انڈیا۔
""""""""""""""""""""""""""""""""""""
نحمده ونشكره ونصلي على رسوله الأمين
وعليكم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعونه تعالى عز وجل
قرآن مقدس میں تیں طرح کی عورتوں کو محرمات نکاح میں شمار کیا گیا ہے ،
١/ محرمات نسب
٢/ محرمات رضاعت
٣/ حرمت مصاحرت
مسلئہ مسئولہ میں اپنی نانی کی بہن کی بیٹی سے نکاح کرنا جائز ہے ۔
حرمت مصاہرہ کے تحت فقط اپنی خالہ خواہ سگی ہو یا سوتیلی سے نکاح حرام ہے ۔یعنی ماں کی سگی بہن یا سوتیلی بہن سے نکاح کرنا جائز نہیں ہے ۔
اسی طرح بہار شریعت میں ہے، کہ اپنی ماں کی سگی یا سوتیلی بہن سے نکاح کرنا حرام ہے ۔(بہار شریعت ح ٧ ص ٢٨ دعوت اسلامي )
سورہ النساء میں ارشاد باری تعالی ہے
(واحل لکم ماوراء ذلکم)
ترجمہ: محرمات مذکورہ (یعنی قرآن شریف میں جو مذکور ہیں ان کے) علاوہ تمہارے لیے حلال کی گئی ہیں۔ (س نساء ۴ آیت ۲۴)
والله ورسوله أعلم بالصواب
كتبہ:- حضرت علامہ مولانا مفتی
نانی کی بہن کی بیٹی جو رشتے میں خالہ ہے نکاح کرنا کیسا ہے؟
""""""""""""""""""""""""""""""""""""
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان عظام مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ زید اپنی نانی کی بہن کی بیٹی ہندہ جو رشتہ میں خالہ لگتی ھے آیا نکاح کرسکتاہے برائے مہربانی جواب عنایت فرمائیں ۔فقط والسلام
السائل:- اسرارالحق نوری مونڈوا راجستھان انڈیا۔
""""""""""""""""""""""""""""""""""""
نحمده ونشكره ونصلي على رسوله الأمين
وعليكم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعونه تعالى عز وجل
قرآن مقدس میں تیں طرح کی عورتوں کو محرمات نکاح میں شمار کیا گیا ہے ،
١/ محرمات نسب
٢/ محرمات رضاعت
٣/ حرمت مصاحرت
مسلئہ مسئولہ میں اپنی نانی کی بہن کی بیٹی سے نکاح کرنا جائز ہے ۔
حرمت مصاہرہ کے تحت فقط اپنی خالہ خواہ سگی ہو یا سوتیلی سے نکاح حرام ہے ۔یعنی ماں کی سگی بہن یا سوتیلی بہن سے نکاح کرنا جائز نہیں ہے ۔
اسی طرح بہار شریعت میں ہے، کہ اپنی ماں کی سگی یا سوتیلی بہن سے نکاح کرنا حرام ہے ۔(بہار شریعت ح ٧ ص ٢٨ دعوت اسلامي )
سورہ النساء میں ارشاد باری تعالی ہے
(واحل لکم ماوراء ذلکم)
ترجمہ: محرمات مذکورہ (یعنی قرآن شریف میں جو مذکور ہیں ان کے) علاوہ تمہارے لیے حلال کی گئی ہیں۔ (س نساء ۴ آیت ۲۴)
والله ورسوله أعلم بالصواب
كتبہ:- حضرت علامہ مولانا مفتی
محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی
لہان ١٨سرها نيبال.
٢٨/١١/٢٠٢٠
مصدقین مفتیان کرام ۔
ارکان سنی شرعی بورڈ آف نیپال
الجواب صحيح والمحيب نجيح..
قاضي نیپال
٢٨/١١/٢٠٢٠
مصدقین مفتیان کرام ۔
ارکان سنی شرعی بورڈ آف نیپال
الجواب صحيح والمحيب نجيح..
قاضي نیپال
حضرت علامہ مفتی محمد عثمان برکاتی مصباحی
مرکزی ادارہ شرعیہ کشمیری مسجد کاٹھمنڈو نیپال ۔
الجواب صحيح والمحيب نجيح.
مفتي کلام الدین نعمانی مصباحی صاحب ۔
28/11/2020
الجواب صحيح والمحيب نجيح.
مفتي کلام الدین نعمانی مصباحی صاحب ۔
28/11/2020