Type Here to Get Search Results !

نماز کی نیت اردو میں کس طرح کریں؟

 (سوال نمبر 5094)
نماز کی نیت اردو میں کس طرح کریں؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ
سنت نماز کی نیت کس طرح کی جاۓ گی اگر اس طرح نیت کرے
(1) نیت کرتا ہوں میں دو یا چار رکعت سنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی واسطے اللہ تعالیٰ کی منھ میرا کعبہ شریف کی طرف
(2)نیت کرتا ہوں میں دو یا چار رکعت سنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی واسطے رسول اللہ کے منہ میرا کعبہ شریف کے طرف
(3)نیت کرتا ہوں میں دو یا تین رکعت سنت واسطے اللہ تعالیٰ کے منہ میرا کعبہ شریف کے طرف حضور والا سے گزارش ہے کہ رہنمائی فرمایا جائے کہ اس میں کونسا طریقہ بہتر ہے اور زید جو کہ کہتا ہے کہ اگر اسطرح نیت کی
کہ نیت کرتا ہوں میں دو یا چار رکعت سنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی واسطے اللہ تعالیٰ کے منہ میرا کعبہ شریف کے طرف اس طرح نیت کرنا کفر ہے اور حوالہ میں فتویٰ عالمگیری پیش کررہا ہے تو کیا زید کا قول اور یہ حوالہ درست ہے حضور سے گزارش ہے کہ تشفی بخش جواب عنایت فرمائیں نوازش ہوگی
سائل:- فیروز احمد حشمتی اتراکھنڈ انڈیا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده ونشكره ونصلي علي رسوله الأمين الكريم 
وعليكم السلام ورحمة الله وبركاته 
الجواب بعونه تعالى عزوجل
مذکورہ نیت درست ہے ۔
سب سے پہلی بات تو یہ کہ زبان سے اردو یا عربی میں نیت ضروری نہیں ہے بس مستحب ہے بدون نیت بھی نماز صحیح ہوگی ۔
اور کسی کو اسلام سے نکالنا اتنا آسان نہیں ہے جتنا زید سمجھ رہا ہے ۔زید اپنے قول سے رجوع کرے بدون علم شرعی مسئلہ بیان کرنے سے اجتناب کرے ۔
نیت نماز کا پہلا رکن ہے۔ اس کا مطلب ارادہ ہے جس میں آپ کہتے یا سوچتے ہیں کہ آپ کون سی اور کتنی رکعت کی نماز پڑھ رہے ہیں۔ اس کا مقصد شاید یہ ہے کہ انسان کو بعینہ معلوم ہو کہ ہو کیا کر رہا ہے اور اس کی توجہ نماز کی طرف مبذول ہو جائے
نیت دل کے ارادہ کا نام ہے صرف دل سے نماز کی نیت کر لینا کافی ہے لیکن اگر زبان سے کہہ لے تو بھی درست اور باعثِ ثواب ہے۔
فرض نماز کی نیت
میں نیت کرتا / کرتی ہوں چار رکعت فرض نماز ظہر کی، واسطے ﷲ تعالیٰ کے، منہ طرف کعبہ شریف (اگر امام کے پیچھے ہوں تو پھر کہا جاے پیچھے اس امام کے) ﷲُ اَکْبَر.
سنت نماز کی نیت
میں نیت کرتا / کرتی ہوں چار رکعت سنت نماز عصر کی، واسطے ﷲ تعالیٰ کے، منہ طرف کعبہ شریف کے ﷲُ اَکْبَر. یہ سنتیں غیر موکدہ ہیں۔
نفل نماز کی نیت
میں نیت کرتا / کرتی ہوں دو رکعت نفل نماز عشاء کی، واسطے اﷲ تعالیٰ کے، منہ طرف کعبہ شریف کے، اَﷲُ اَکْبَر.
واجب نماز کی نیت
میں نیت کرتا / کرتی ہوں تین رکعت وتر نماز عشاء کی، واسطے اﷲ تعالیٰ کے، منہ طرف کعبہ شریف کے، ﷲُ اَکْبَر. (کتب فقہ عامہ)
والله ورسوله اعلم بالصواب 
کتبہ :-حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لہان 18خادم دار الافتاء البرکاتی علماء فاونڈیشن ضلع سرہا نیپال۔27/07/2023

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

Ads Area