Type Here to Get Search Results !

مسجد کی لائٹ سے اہل محلہ اور امام کو موبائل چارج کرنا کیسا ہے؟

 (سوال نمبر 5093)
مسجد کی لائٹ سے اہل محلہ اور امام کو موبائل چارج کرنا کیسا ہے؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ 
کیا اہل محلہ یا مقتدی حضرات یا امام صاحب مسجد میں چل رہی بجلی سے اپنا موبائل چارج کر سکتے ہیں۔؟
سائل:- خاکسار رمضان میر انڈیا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده و نصلي على رسوله الكريم 
وعليكم السلام ورحمة الله وبركاته 
الجواب بعونه تعالى عزوجل 
١/ مسجد کی جو لائٹ یے وہ مسجد میں استعمال کرنے کے لئے خاص ہوتی ہے چونکہ اس کا بل مسجد کی رقم سے پے کی جاتی ہے اس لئے  اپنے ذاتی و انفرادی کاموں کے لیے مسجد کی بجلی استعمال کرنا درست نہیں ہے،اسی طرح موبائل چارچ کرنا یا پریس کرنا مسجد کی لائٹ سے جائز نہیں ہے
٢/ اگر کوئی شخص مسجد میں موبائل چارچ کرتا ہے تو اسے روکا جائے گا 
٣/ اس میں سب مساوی ہیں چاہے امام ہوں یا عوام و خواص اور متولی مسجد ہوں۔
 البتہ اگر کوئی معتکف ہو تو اس کے لیے بقدرِ ضرورت گنجائش ہوگی، اگر کسی نے اپنی ذاتی ضرورت کے لیے مسجد کی بجلی استعمال کرلی ہو تو اسے چاہئے کہ اندازے سے اتنے پیسے مسجد کے چندے میں ڈال دے کیوں کہ مسجد کے لئے  وقف شدہ سامان مسجد کے علاوہ کسی اور مقصد میں یا ذاتی استعمال لانا کسی بھی شخص کے لیے  شرعاً جائز نہیں ۔
یاد رہے کہ مسجد  کی جو اشیاء مسجد میں عبادت کی غرض سے استعمال کرنے کے لیے مختص ہوں، ان کا وہیں عبادت کی غرض سے استعمال کرنا جائز ہے، انہیں بھی وہاں سے منتقل کرنا یا اپنے ذاتی استعمال میں لانا جائز نہیں ہے۔ البتہ جو چیز لوگوں نے امام ہی کے لیے دی ہوں  یا مسجد کی انتظامیہ نے مسجد کے چندہ سے ضابطہ کے مطابق  کوئی چیز  یا سہولت امام  کو دی ہو، مثلاً مسجد کا گھر وغیرہ تو امام کے لئے اس کا استعمال جائز ہوگا۔
فتاوی عالمگیری  میں ہے
متولي المسجد لیس له أن یحمل سراج المسجد إلی بیته وله أن یحمله من البیت إلی المسجد کذا في فتاوی قاضي خان اهـ (الفتاوی الہندیہ ۲:۴۶۲)
مذکورہ توضیحات سے معلوم ہوا کہ مسجد کی بجلی سے موبائل چارج کرنا کسی کےلئے بھی جائز نہیں چاہے وہ امام ہو یا مؤذن معتکف ہو یا مسافر سب کےلئے یکساں حکم ہے کیونکہ مسجد کے آلات واسباب اور سازوسامان میں تصرف کا حق بندے کو نہیں ہے فتاوی رضویہ کے حوالے سے چند مسئلہ ملاحظہ فرمائیں مسجد کی بجلی سے موبائل چارج کرنے کا عدم جواز خود بخود ظاہر ہوجائے گا پانی قدرت کا ایک عظیم عطیہ اور انسان کی سب سے بڑی ضرورت ہے اس لیے بوقت ضرورت مسجد کے کنویں سے پانی بھرنے کی اجازت نے، لیکن مسجد کی رسی اور ڈول سے غیر نمازی کےلئے پانی بھرنا منع ہے
اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان فاضل بریلوی علیہ الرحمۃ والرضوان فرماتے ہیں کنویں مسجد کے کنویں سے پانی بھرنے کی ممانعت نہیں ہوسکتی رسی ڈول اگر مسجد کا ہے اس کی حفاظت کریں غیر نماز ی کے لیے اس سے نہ بھرنے دیں ۔ جب مسجد کی رسی اور ڈول جیسی چیز کی اجازت نہیں تو مسجد کی بجلی سے موبائل چارج کرنے کی اجازت کیسے ہوسکتی ہے عام لوگ کے علاوہ معتکف اور مسافر کو بھی مسجد کی بجلی سے موبائل چارج کرنے کی اجازت نہیں اگر معتکف اور مسافر مسجد کی بجلی سے موبائل چارج کریں گے تو لامحالہ باتیں بھی کریں گے اور مسجد اس لیے نہیں بنائی گئی کہ اس میں دنیاوی باتیں کی جائیں مسجد تو صرف ذکر واذکار نماز اور تلاوت قرآن کےلئے ہے
مسلم شریف میں ہے انماھی لذکر اللہ والصلوۃ وقراءۃ القرآن ترجمہ مساجد تو ذکر الہی نماز اور تلاوت قرآن کےلیے ہیں اس حدیث پاک کی روشنی میں ہم کہہ سکتے ہیں کہ مسجد موبائل چارج کرنے کے لیے بھی نہیں ہے اس لیے مسجد کی بجلی سے موبائل چارج کرنا جائز نہیں ۔ مسجد میں بے ضرورت شدیدہ درخت بونا منع ہے اور اس کے پھل پھول بے قیمت نہیں لے سکتے جب مسجد کے پھل پھول بے قیمت نہیں لے سکتے تو مسجد کی بجلی سے بلا قیمت موبائل کیسے چارج کر سکتے ہیں
فتاوی رضویہ میں ہے اہل محلہ یاکوئی اسے مسجد کے ساز وسامان کو اپنے تصرف میں کرلے یہ حرام ہے اسے دوسری مسجد کو دے دیں یہ بھی حرام خلاصہ کلام یہ کہ مسجد کے سامان میں تصرف کرنا اور مسجد کی بجلی سے موبائل چارج کرنا کسی کےلیے بھی جائز نہیں اگر کوئی مسجد کی بجلی سے اپنے موبائل میں چارج کرلے تو احتیاطا اس کی قیمت اور معاوضہ مسجد کو ادا کردے
(ماخوذ موبائل فون کے ضروری مسائل ص 142/ 143)
والله ورسوله أعلم بالصواب 
کتبہ:- حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لهان ١٨خادم دارالافتاء البركاتي علماء فاونديشن شرعي سوال و جواب ضلع سرها نيبال۔27/07/2023

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

Ads Area