(سوال نمبر 6010)
اختلافُ أمَّتي رحمةٌ کا کیا مطلب ہے؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ یہ کوئی حدیث ہے رسول صلیٰ اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہو کہ اختلاف میری امت میں رحمت ہے۔اس حدیث میں آگے اور بھی الفاظ ہونگے یا ہو سکتا ہے کہ یہ حدیث کا مفہوم ہو آپ مہربانی فرما کر بیان فرماۓ۔یہ بھی ارشاد فرماۓ کہ فرقہ پرستی کرنا کیسا ہے۔
فرقہ پرستی کسے کہتے ہے۔
سائل:- مزمل صدیقی پنجاب،پاکستان۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده ونشكره و نصلي علي رسوله الأمين الكريم
وعليكم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعونه تعالي عزوجل
١/ اختلافُ أمَّتي رحمةٌ الراوي المحدث السيوطي المصدر تدريب الراوي
الصفحة أو الرقم : 2/167 | خلاصة حكم المحدث ضعيف | أحاديث مشابهة | الصحيح البديل
٢/ اختلافُ أُمَّتي رحمةٌ
الراوي المحدث ملا علي قاري المصدر الأسرار المرفوعة
الصفحة أو الرقم : 108 | خلاصة حكم المحدث : قيل لا أصل له أو بأصله موضوع | أحاديث مشابهة
٣/ اختِلافُ أمَّتي رحمةٌ
الراوي المحدث : محمد جار الله الصعدي المصدر النوافح العطرة الصفحة أو الرقم : 23 | خلاصة حكم المحدث : ضعيف | أحاديث مشابهة | الصحيح البديل،
یہی الفاظ حدیث ہے اس حدیث کے اگے پیچھے کوئی الفاظ نہیں ہیں پر یاد رہے یہاں امت سے مراد عام امت نہیں بلکہ مجتہد و فقیہ اور علماء ربانیین ہیں ۔
اختلاف أمتي رحمة
محدثین نے اسے حدیث کے طور پر ذکر کیا ہے جیسے نصر مقدسی نے کتاب الحجة میں خطابی نے غریب الحدیث میں اور امام بیہقی نے رسالة اشعریہ میں (جامع الأحادیث للسیوطی ۱:۱۲۴ حدیث نمبر: ۷۰۶ اور کشف الخفاء ۱:۶۴-۶۶ حدیث نمبر، ۱۵۳)
اختلاف امتی رحمة ۔
میری امت کا اختلاف رحمت ہے (کنزالعمال فی سنن الاقوال والافعال، 10: 136، الرقم: 28686)
امام ملا علی قاری رحمة اللہ علیہ نے اس حدیث کو ضعیف قرار دیا ہے اگر یہ حدیث صحیح بھی ہو تو اختلاف اصول میں ہرگز نہیں ہوتا ہمیشہ اختلاف فروعی چیزوں میں ہوتا ہے ان سب چیزوں کی منزل ایک ہی ہوتی ہے مگر راستے الگ الگ ہیں اس کو رحمت اس وجہ سے قرار دیا جاتا ہے کہ کوئی مسلمان جو بھی طریقہ اور راستہ اپنائے گا اسے منزل مل جائے گی اور وہ منزل ہے رضائے الہی جو طریقہ اور راستہ آسان ہو اس کو اختیار کرکے منزل مقصود تک پہنچنا اگر ایک ہی راستہ ہو تو اس میں مشکلات ہوتی ہیں لہذا فروعی مسائل میں اختلاف امت کے لیے رحمت ہے اور اصول میں اختلاف امت کےلیے زحمت ہے ۔
فرقہ پرستی کسے کہتے اور فرقہ پرستی کیا ہے
اس کا جواب دیا جاچکا ہے۔
والله ورسوله اعلم بالصواب
کتبہ:- حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لهان ١٨ خادم دارالافتاء البركاتي علماء فاونڈیشن ضلع سرہا نیپال۔٢٨/٠٧/٢٠٢٣
اختلافُ أمَّتي رحمةٌ کا کیا مطلب ہے؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ یہ کوئی حدیث ہے رسول صلیٰ اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہو کہ اختلاف میری امت میں رحمت ہے۔اس حدیث میں آگے اور بھی الفاظ ہونگے یا ہو سکتا ہے کہ یہ حدیث کا مفہوم ہو آپ مہربانی فرما کر بیان فرماۓ۔یہ بھی ارشاد فرماۓ کہ فرقہ پرستی کرنا کیسا ہے۔
فرقہ پرستی کسے کہتے ہے۔
سائل:- مزمل صدیقی پنجاب،پاکستان۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده ونشكره و نصلي علي رسوله الأمين الكريم
وعليكم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعونه تعالي عزوجل
١/ اختلافُ أمَّتي رحمةٌ الراوي المحدث السيوطي المصدر تدريب الراوي
الصفحة أو الرقم : 2/167 | خلاصة حكم المحدث ضعيف | أحاديث مشابهة | الصحيح البديل
٢/ اختلافُ أُمَّتي رحمةٌ
الراوي المحدث ملا علي قاري المصدر الأسرار المرفوعة
الصفحة أو الرقم : 108 | خلاصة حكم المحدث : قيل لا أصل له أو بأصله موضوع | أحاديث مشابهة
٣/ اختِلافُ أمَّتي رحمةٌ
الراوي المحدث : محمد جار الله الصعدي المصدر النوافح العطرة الصفحة أو الرقم : 23 | خلاصة حكم المحدث : ضعيف | أحاديث مشابهة | الصحيح البديل،
یہی الفاظ حدیث ہے اس حدیث کے اگے پیچھے کوئی الفاظ نہیں ہیں پر یاد رہے یہاں امت سے مراد عام امت نہیں بلکہ مجتہد و فقیہ اور علماء ربانیین ہیں ۔
اختلاف أمتي رحمة
محدثین نے اسے حدیث کے طور پر ذکر کیا ہے جیسے نصر مقدسی نے کتاب الحجة میں خطابی نے غریب الحدیث میں اور امام بیہقی نے رسالة اشعریہ میں (جامع الأحادیث للسیوطی ۱:۱۲۴ حدیث نمبر: ۷۰۶ اور کشف الخفاء ۱:۶۴-۶۶ حدیث نمبر، ۱۵۳)
اختلاف امتی رحمة ۔
میری امت کا اختلاف رحمت ہے (کنزالعمال فی سنن الاقوال والافعال، 10: 136، الرقم: 28686)
امام ملا علی قاری رحمة اللہ علیہ نے اس حدیث کو ضعیف قرار دیا ہے اگر یہ حدیث صحیح بھی ہو تو اختلاف اصول میں ہرگز نہیں ہوتا ہمیشہ اختلاف فروعی چیزوں میں ہوتا ہے ان سب چیزوں کی منزل ایک ہی ہوتی ہے مگر راستے الگ الگ ہیں اس کو رحمت اس وجہ سے قرار دیا جاتا ہے کہ کوئی مسلمان جو بھی طریقہ اور راستہ اپنائے گا اسے منزل مل جائے گی اور وہ منزل ہے رضائے الہی جو طریقہ اور راستہ آسان ہو اس کو اختیار کرکے منزل مقصود تک پہنچنا اگر ایک ہی راستہ ہو تو اس میں مشکلات ہوتی ہیں لہذا فروعی مسائل میں اختلاف امت کے لیے رحمت ہے اور اصول میں اختلاف امت کےلیے زحمت ہے ۔
فرقہ پرستی کسے کہتے اور فرقہ پرستی کیا ہے
اس کا جواب دیا جاچکا ہے۔
والله ورسوله اعلم بالصواب
کتبہ:- حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لهان ١٨ خادم دارالافتاء البركاتي علماء فاونڈیشن ضلع سرہا نیپال۔٢٨/٠٧/٢٠٢٣