کیا جنبی شخص درود شریف پڑھ سکتے ہیں؟
::----------------------------::
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ اگر غسل فرض ہو تو کیا کچھ بھی نہیں پڑھ سکتے اگر کسی نے کچھ درود شریف یا کچھ اور پرھ لیا تو کیا گناہ گار ہو گا اور کیا قیامت والے دن عذاب کا حقدار ہو گا۔
سائل:- مزمل صدیقی پنجاب پاکستان
::----------------------------::
نحمده و نصلي على رسوله الكريم
وعليكم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعونه تعالى عزوجل
حالتِ جنابت میں قرآنِ کریم چھوئے بغیر زبانی تلاوت بھی جائز نہیں قرآنِ پاک کی وہ آیات جو دعا کے معنیٰ پر مشتمل ہوں مثلاً: آیۃ الکرسی یا قرآنی دعائیں وغیرہ انہیں دعا یا وِرد کی نیت سے پڑھنے کی اسی طرح درود شریف پڑھنے کی گنجائش ہے اس میں گناہ نہیں ہے تاہم اس کے لیے بھی مستحب ہے ان اَذکار سے پہلے وضو کرلیا جائے
الفتاوى الهندية میں ہے
( ومنها) حرمة قراءة القرآن، لاتقرأ الحائض والنفساء والجنب شيئاً من القرآن والآية وما دونها سواء في التحريم على الأصح، إلا أن لايقصد بما دون الآية القراءة مثل أن يقول: الحمد لله يريد الشكر أو بسم الله عند الأكل أو غيره فإنه لا بأس به" (الفتاوى الهندية (2 / 44)
الدر المختار وحاشية ابن عابدين میں ہے
(ولا بأس) لحائض وجنب (بقراءة أدعية ومسها وحملها وذكر الله تعالى، وتسبيح)
و في الرد:(قوله: ولا بأس) يشير إلى أن وضوء الجنب لهذه الأشياء مستحب، كوضوء المحدث ۔ (الدر المختار وحاشية ابن عابدين (1 / 293)
والله ورسوله اعلم بالصواب
کتبہ :- حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لہان 18خادم دار الافتاء البرکاتی علماء فاونڈیشن ضلع سرہا نیپال