(سوال نمبر 6017)
حضرت علی رضی اللہ عنہ کی کتنی بیوی اور کتنی اولاد تھی؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا فرماتے ہیں علماء کرام مفتیان کرام مسئلہ ذیل میں
حضرت علی رضی اللہ عنہ کی کتنی بیوی تھی اور کتنی اولاد تھی۔
شرعی رہنمائی فرمائیں جزاک اللہ خیرا۔
سائلہ :-عمارہ لاہور پاکستان
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده ونشكره و نصلي علي رسوله الأمين الكريم
وعليكم السلام ورحمة الله وبركاتة
الجواب بعونه تعالي عزوجل
حضرت علی مرتضیٰ رضی اللہ عنہ آپ کی کل نو بیویاں اور بہت اولاد ہوئی
فاطمہ زہرا حسن حسین بیٹے زینب،ام کلثوم بیٹیاں۔ام کلثوم کا نکاح حضرت عمر فاروق سے ہوا،ان سے حضرت زید ابن عمر اور رقیہ بنت عمر پیدا ہوئے(فروع کافی جلد دوم،باب بحواله ج ٨ ص ٨١٦ مكتبة المدينة)
حضرت علی کرم اللہ وجہہ الکریم نے مختلف اوقات میں نو شادیاں کیں اور ان کے علاوہ آپ کی کئی باندیاں بھی تھیں۔ آپ کا پہلا نکاح جگر گوشہ رسول حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا سے ہوا، اور ان سے تین صاحبزادے امام حسن، امام حسین اور امام محسن رضی اللہ عنہم پیدا ہوئے۔ حضرت محسن رضی اللہ کا بچپن میں ہی وصال ہوگیا۔ سیدہ فاطمہ علیہا السلام سے حضرت علی کرم اللہ وجہہ الکریم کی دو صاحبزادیاں زینب کبریٰ اور ام کلثوم کبریٰ رضی اللہ عنہا پیدا ہوئیں۔ جب تک حضرت فاطمہ سلام اللہ علیہا بقید حیات رہیں آپ کرم اللہ وجہہ الکریم نے کسی اور سے نکاح نہ کیا۔ حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے انتقال کے بعد مختلف اوقات میں آپ کے درج ذیل نکاح ہوئے
١/ ام البنین بنت حرام عامریہ رضی اللہ عنہا: ان سے چار فرزند حضرت عباس، حضرت جعفر، حضرت عبداللہ اور حضرت عثمان رضی اللہ عنہم پیدا ہوئے۔
٢/ لیلیٰ بنت مسعود تیمیہ رضی اللہ عنہا: ان سے دو بیٹے عبیداللہ اور ابوبکر رضی اللہ عنہما پیدا ہوئے۔
٣/ اسما بنت عمیس خثیمہ رضی اللہ عنہا: ان سے یحییٰ اور محمد اصغر رضی اللہ عنہما پیدا ہوئے۔
٤/ ام حبیبہ بنت زمعہ رضی اللہ عنہا:،ان سے حضرت عمر اور سیدہ رقیہ رضی اللہ عنہما پیدا ہوئے۔
٥/ امامہ بنت ابوالعاص رضی اللہ عنہا: ان سے محمد اوسط رضی اللہ عنہ پیدا ہوئے۔
٦/ خولہ بنت جعفر حنفیہ رضی اللہ عنہا: ان سے محمد اکبر رضی اللہ عنہ پیدا ہوئے، جو محمد حنفیہ کے نام سے معروف ہیں۔
٧/ ام سعید بنت عروہ رضی اللہ عنہا: ان سے ام الحسین اور رملہ کبریٰ رضی اللہ عنہما پیدا ہوئیں۔
٨/ محیاۃ بنت امراءالقیس
ان کے بطن سے ایک بیٹی پیدا ہوئی جو بچپن ہی میں فوت ہو گئیں۔
٩/ متعدد با ندیوں سے پیدا ہونے والی آپ کی اولاد کے نام درج ذیل ہیں:
حضرت ام ہانی، حضرت میمونہ، حضرت زینب صغریٰ، حضرت رملہ صغریٰ، ام کلثوم صغریٰ، حضرت فاطمہ، امامہ، حضرت خدیجہ، حضرت ام الکبریٰ، حضرت ام سلمہ، حضرت ام جعفر، حضرت ام جمانہ رضی اللہ عنہم اجمعین (ابن کثير، البدايه و النهايه، 7: 332، بيروت، مکتبه المعارفابن قتيبه، المعارف، 1: 210، القاهره، دارالمعارف ابن کثير، الکامل في التاريخ، 3: 262، بيروت، دارالکتب)
والله ورسوله أعلم بالصواب
کتبہ:- حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لهان ١٨خادم دارالافتاء البركاتي علماء فاونڈیشن ضلع سرہا نیپال۔٢٩/٠٧/٢٩٢٣
حضرت علی رضی اللہ عنہ کی کتنی بیوی اور کتنی اولاد تھی؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا فرماتے ہیں علماء کرام مفتیان کرام مسئلہ ذیل میں
حضرت علی رضی اللہ عنہ کی کتنی بیوی تھی اور کتنی اولاد تھی۔
شرعی رہنمائی فرمائیں جزاک اللہ خیرا۔
سائلہ :-عمارہ لاہور پاکستان
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده ونشكره و نصلي علي رسوله الأمين الكريم
وعليكم السلام ورحمة الله وبركاتة
الجواب بعونه تعالي عزوجل
حضرت علی مرتضیٰ رضی اللہ عنہ آپ کی کل نو بیویاں اور بہت اولاد ہوئی
فاطمہ زہرا حسن حسین بیٹے زینب،ام کلثوم بیٹیاں۔ام کلثوم کا نکاح حضرت عمر فاروق سے ہوا،ان سے حضرت زید ابن عمر اور رقیہ بنت عمر پیدا ہوئے(فروع کافی جلد دوم،باب بحواله ج ٨ ص ٨١٦ مكتبة المدينة)
حضرت علی کرم اللہ وجہہ الکریم نے مختلف اوقات میں نو شادیاں کیں اور ان کے علاوہ آپ کی کئی باندیاں بھی تھیں۔ آپ کا پہلا نکاح جگر گوشہ رسول حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا سے ہوا، اور ان سے تین صاحبزادے امام حسن، امام حسین اور امام محسن رضی اللہ عنہم پیدا ہوئے۔ حضرت محسن رضی اللہ کا بچپن میں ہی وصال ہوگیا۔ سیدہ فاطمہ علیہا السلام سے حضرت علی کرم اللہ وجہہ الکریم کی دو صاحبزادیاں زینب کبریٰ اور ام کلثوم کبریٰ رضی اللہ عنہا پیدا ہوئیں۔ جب تک حضرت فاطمہ سلام اللہ علیہا بقید حیات رہیں آپ کرم اللہ وجہہ الکریم نے کسی اور سے نکاح نہ کیا۔ حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے انتقال کے بعد مختلف اوقات میں آپ کے درج ذیل نکاح ہوئے
١/ ام البنین بنت حرام عامریہ رضی اللہ عنہا: ان سے چار فرزند حضرت عباس، حضرت جعفر، حضرت عبداللہ اور حضرت عثمان رضی اللہ عنہم پیدا ہوئے۔
٢/ لیلیٰ بنت مسعود تیمیہ رضی اللہ عنہا: ان سے دو بیٹے عبیداللہ اور ابوبکر رضی اللہ عنہما پیدا ہوئے۔
٣/ اسما بنت عمیس خثیمہ رضی اللہ عنہا: ان سے یحییٰ اور محمد اصغر رضی اللہ عنہما پیدا ہوئے۔
٤/ ام حبیبہ بنت زمعہ رضی اللہ عنہا:،ان سے حضرت عمر اور سیدہ رقیہ رضی اللہ عنہما پیدا ہوئے۔
٥/ امامہ بنت ابوالعاص رضی اللہ عنہا: ان سے محمد اوسط رضی اللہ عنہ پیدا ہوئے۔
٦/ خولہ بنت جعفر حنفیہ رضی اللہ عنہا: ان سے محمد اکبر رضی اللہ عنہ پیدا ہوئے، جو محمد حنفیہ کے نام سے معروف ہیں۔
٧/ ام سعید بنت عروہ رضی اللہ عنہا: ان سے ام الحسین اور رملہ کبریٰ رضی اللہ عنہما پیدا ہوئیں۔
٨/ محیاۃ بنت امراءالقیس
ان کے بطن سے ایک بیٹی پیدا ہوئی جو بچپن ہی میں فوت ہو گئیں۔
٩/ متعدد با ندیوں سے پیدا ہونے والی آپ کی اولاد کے نام درج ذیل ہیں:
حضرت ام ہانی، حضرت میمونہ، حضرت زینب صغریٰ، حضرت رملہ صغریٰ، ام کلثوم صغریٰ، حضرت فاطمہ، امامہ، حضرت خدیجہ، حضرت ام الکبریٰ، حضرت ام سلمہ، حضرت ام جعفر، حضرت ام جمانہ رضی اللہ عنہم اجمعین (ابن کثير، البدايه و النهايه، 7: 332، بيروت، مکتبه المعارفابن قتيبه، المعارف، 1: 210، القاهره، دارالمعارف ابن کثير، الکامل في التاريخ، 3: 262، بيروت، دارالکتب)
والله ورسوله أعلم بالصواب
کتبہ:- حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لهان ١٨خادم دارالافتاء البركاتي علماء فاونڈیشن ضلع سرہا نیپال۔٢٩/٠٧/٢٩٢٣