Type Here to Get Search Results !

حائضہ و نفاسہ کو قرآنی آیات کی تعویز چھونا کیسا ہے؟

(سوال نمبر ١٤٨)

حائضہ و نفاسہ کو قرآنی آیات کی تعویز چھونا کیسا ہے؟

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ 

کیا فرماتے ہیں علمائے دین مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ حائض نفاس والی عورت کو قرآنی آیات کی تعویذ دے سکتے ہیں یا نہیں؟

سائل:- عبد الرزاق انصاری۔

 ....................................

نحمده ونشكره ونصلي على رسوله الأمين. 

وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ 

الجواب بعونہ تعالیٰ عزوجل 

صورت مستفسره میں نفاسہ کو قرآنی آیات کی تعویز دے سکتے ہیں پر وہ چھو نہیں سکتی غلاف میں رکھ کر دے سکتے ہیں ۔بلا غلاف کے مس کرنا حرام ہے ۔

مصنف بہار شریعت رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں  

حیض و نفاس والی عورت کو قرآن مجید پڑھنا دیکھ کر، یا زبانی اور اس کا چھونا اگرچہ اس کی جلد یا چولی یا حاشیہ کو ہاتھ یا انگلی کی نوک یا بدن کا کوئی حصہ لگے یہ سب حرام ہیں۔کاغذ کے پرچے پر کوئی سورہ یا آیت لکھی ہواس کا بھی چھونا حرام ہے۔ جزدان میں قرآن مجید ہو تو اس جزدان کے چھونے میں حرج نہیں۔ اس حالت میں کرتے کے دامن یا دوپٹے کے آنچل سے یا کسی ایسے کپڑے سے جس کو پہنے، اوڑھے ہوئے ہے قرآن مجید چھونا حرام ہے ( بہار شريعت ٢/١٠١٠ دعوت اسلامی )

حائضہ اور نفاسہ کا قرآن پڑھنا اور اسے چھونا منع ہے مگر غلاف کے ساتھ چھو سکتی ہے۔کما فی الدر المختار 

و يمنع قراءة قرآن ومسه الابغلافه۔ (الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) - 68/4257)

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب 

کتبہ:- حضرت علامہ مولانا مفتی محمد جيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لهان ١٨ سرها خادم البرقي دار الإفتاء ،سني شرعي بورڈ آف نیپال ۔٢/١٠/٢٠٢٠ 

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

Ads Area