•┈┈┈┈•••✦﷽✦•••┈┈┈┈•
غوث اعظم کا صندل نکالنا اور چلہ گاہ بنا کر فاتحہ دلانا کیسا ہے؟
✦•••••••••••••✦❀✦•••••••••••••✦
غوث اعظم کا صندل نکالنا اور چلہ گاہ بنا کر فاتحہ دلانا کیسا ہے؟
✦•••••••••••••✦❀✦•••••••••••••✦
السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ پر غوث پاک رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا صندل نکالتے ہیں وہاں پر غوث پاک کا چلہ بنایا ہوا ہے اور وہاں پر صندل نکالتے ہیں تو کیا ۔ یہ صحیح ہے حوالہ کے ساتھ جواب عنایت فرمائیں۔
سائل : محمد صدام حسین
✦•••••••••••••✦❀✦•••••••••••••✦
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک الوھاب؛
اگر واقعی وہاں حضور غوث اعظم رضی اللہ تعالی عنہ کا چلہ گاہ ہے تو وہاں فاتحہ دلانے اور اس سے برکت حاصل کرنے کی غرض سے جانا جائز ہے اور فاتحہ کسی بھی جگہ دلائی جاسکتی ہے لوگ جگہ اس لئے خاص کرتے ہیں کہ صاحب برکت کی برکتیں بھی حاصل ہوں جیسا کہ امام اجل ابو ذکریا نووی شرح صحیح مسلم میں زیر حدیث عتبان بن مالک رضی اللہ تعالی عنہ : انى احب ان تاتينى تصلى فى منزلى فاتخذه مصلى " فرماتے ہیں کہ" فى هذا الحديث انواع من العلم ففيه التبرك باثار الصالحين و فيه زيارة العلماء و الفضلاء و الكبراء اتباعهم و تبربكهم اياهم " اھ یعنی اس حدیث میں کئی قسم کے علوم و معارف ہیں اور اس میں بزرگان دین کے آثار سے تبرک اور علماء اور بزرگوں اور ان کے متبعین کی زیارت اور ان سے برکات کا حصول ثابت ہے " اھ( مسلم شریف ج 1 ص 47 )
لہذا اگر ایسا ہے تو اولیائے کرام کے چلہ گاہ اور عرس کے موقع پر چادر و صندل نکالنا جائز ہے لیکن اس میں ڈھول باجے بجانا ہرگر جائز نہیں ہے
جیسا کہ فقیہ ملت حضرت علامہ مفتی جلال الدین امجدی علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں کہ " باجا بجانا حرام ناجائز بدعت سیئہ ھے " اھ( فتاوی فیض الرسول ج 2 ص 518 )
اور اسی میں ہے کہ " ڈھول بجانا حرام و ناجائز ہے ، اور ڈھول تاشہ بجانےکو جائز
سمجھنے والا جاہل گنوار ہے " اھ ( فتاوی فیض الرسول ج 2 ص 509 )
ایسے لوگوں کو چاہیئے کہ اپنی اس حرکت سے باز آئیں اور اِس گناہ سے توبہ بھی کریں۔
رہا چادر و صندل کا نکالنا تو اس کے متعلق شیر بیشئہ اہلسنت حضرت علا مہ مفتی محمد حشمت علی خان قادری رضوی برکاتی علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں کہ " اولیائے کرام رضی اللہ عنھم کے مزارات طیبہ پر صندل لگانا اور لگانے سے پہلے اس کو شہر میں گشت کرانا اور اس کے ساتھ نعت شریف یا اشعار منقبت بزرگان دین رضی اللہ عنھم پڑھنا یقینا جائز و مباح ہے ۔۔۔ شریعت مطہرہ سے اس کی ممانعت پر ہرگز کوئی دلیل نہیں " اھ (فتاویٰ ی حشمتیہ ص 280 )
اور اسی کے صفحہ 281 پر تحریر فرماتے ہیں کہ " اللہ و رسول جل جلالہ و صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم نے کسی آیت یا حد یث میں مزارات اولیاء پر صندل لگانے یا اس کو گشت کرانے کو منع نہیں فرمایا ۔
البتہ صندل کے ساتھ ڈھول باجے تاشے ہر گر نہ بجائے جائیں کہ یہ سب ناجا ئز وحرام ہیں
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
________(❤️)_________
✍🏻کتبـــہ؛
حضرت مولانا محمــد کریم اللہ رضوی صاحب قبلہ مدظلہ العالی والنورانی
خادم التدریس دار العلوم مخدومیہ اوشیورہ برج جوگیشوری ممبئی
۲۹جمادی الثانی ۱۴۴۰ھ بمطابق۶۷مارچ بروز جمعرات