تبدیل بیعت بلا وجہ شرعی ممنوع اور تجدید جائز
السلام وعلیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
سوال کیا فرماتے ہیں علماء کرام کہ زید کے پیر صاحب کا انتقال ہو گیا،اب زید کسی دوسرے پیر سے مرید ہونا چاہتا۔ ہے تو کیا ہو سکتا ہے شریعت کا اس کے بارے میں کیا حکم ہے تفصیل سے جواب عنایت فرمایں۔
سائل:- محمد ساحل بنارس
وَعَلَيْكُم السَّلَام وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ
الجواب بعون الملک الوھاب؛
صورت مسئولہ میں جواب یہ کہ:
تبدیل بیعت بلا وجہ شرعی ممنوع ہے ـ اور تجدید جائز بلکہ مستحب ہے کہ ـ سلسلۂ عالیہ قادریہ میں نہ ہوا ہو اور اپنے شیخ سے بغیر انحراف کئے اس سلسلۂ عالیہ میں بیعت کرے یہ تبدیل بیعت نہیں بلکہ تجدید ہے کہ جمیع سلاسل اس سلسلۂ اعلیٰ کی طرف راجع ہیں حوالہ: سوانح اعلیٰ حضرت صفحہ ۳۳۷/ بحوالہ الملفوظ اول صفحہ ۱۱
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب؛
کتبہ :- ابو محمد حامد رضا، محمد شریف الحق رضوی! امام وخطیب نوری رضوی جامع مسجد رسول گنج عرف کوئلی ضلع سیتامڑھی باشندہ کٹیہار بہار انڈیا ـ
الجواب صحيح والمجيب نجيح فقط محمد عطاء اللہ النعیمی خادم دارالحدیث ودارالافتاء جامعۃالنور جمعیت اشاعت اہلسنت (پاکستان) کراچی