Type Here to Get Search Results !

کیا کالے جوتے پہنے سے گھر میں مصیبتیں اور بلائے آتی ہیں؟

 (سوال نمبر 5321)
کیا کالے جوتے پہنے سے گھر میں مصیبتیں اور بلائے آتی ہیں؟
........................................
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
کیا فرماتے ہیں علماء کرام مفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں 
کیا کالے جوتے پہنے سے گھر میں مصیبتیں اور بلائے آتی ہیں؟ برائے کرم تفصیلی جواب عنایت فرمائیں۔
سائل:- حافظ سمیر نوری سورت گجرات انڈیا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده ونصلي علي رسوله الكريم 
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته 
الجواب بعونه تعالي عز وجل 
کالے جوتے غم کا سبب بنتے ہیں، اس کی جگہ پیلے رنگ کے جوتے پہننے چاہیے کیونکہ اس سے غم کم ہوتے ہیں
کالے جوتے پہننا ناپسندیدہ ہے حرام و گناہ نہیں اگر کوئی پہنے تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے 
جلیل القدر صحابی عبداللہ بن زبیر اور امام جلیل محمد بن کثیر رضی اللہ تعالٰی عنہما کالا جوتا پہننے سے منع فرماتے تھے 
اس لئے کہ اس سے افکار پیدا ہوتے ہیں (روح البیان شریف
نظام شریعت ص35
{مطبوعہ جیلانی محلہ سنبھل مرادآباد}
جوتوں کے رنگ کے حوالے سے کوئی صحیح حدیث ہماری نظر سے نہیں گزری البتہ بعض بزرگوں کے حوالے سے معلوم ہوتا ہے کہ چونکہ کعبے شریف کے غلاف کا رنگ کالا ہے اس لیے وہ کالے جوتے نہیں پہنتے۔ یہ شرعی دلیل نہیں ہے لیکن ان کی ایمانی کیفیت کا ایک حال ہے کہ وہ ادباً کالے جوتے نہیں پہنتے۔ چنانچہ کالے رنگ کے جوتے پہننا جائز ہیں۔بچنا مناسب ہے۔
کالے جوتے غم کا سبب بنتے ہیں، اس کی جگہ پیلے رنگ کے جوتے پہننے چاہیے کیونکہ اس سے غم کم ہوتے ہیں۔ نیز کالے رنگ کے موزے پہننا علماءِ کرام کا طریقہ ہے لہذا کالے رنگ کے موزے پہن سکتے ہیں۔
اللہ پاک قرآن مجید میں ارشاد فرماتا ہے
 اِنَّهَا بَقَرَةٌ صَفْرَآءُۙ-فَاقِعٌ لَّوْنُهَا تَسُرُّ النّٰظِرِیْنَ (ترجمہ کنزالایمان)
 وہ ایک پیلی گائے ہے جس کی رنگت ڈہڈہاتی دیکھنے والوں کو خوشی دیتی۔
اس آیتِ مبارکہ کے تحت تفسیرِ قرطبی میں ہے
 قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ: الصُّفْرَةُ تَسُرُّ النَّفْسَ. وَحَضَّ عَلَى لِبَاسِ النِّعَالِ الصُّفْرِ، حَكَاهُ عَنْهُ النَّقَّاشُ. وَقَالَ علي ابن أَبِي طَالِبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ: مَنْ لَبِسَ نَعْلَيْ جِلْدٍ أَصْفَرَ قَلَّ هَمُّهُ، لِأَنَّ اللَّهَ تَعَالَى يَقُولُ: ” صَفْراءُ فاقِعٌ لَوْنُها تَسُرُّ النَّاظِرِينَ” حَكَاهُ عَنْهُ الثَّعْلَبِيُّ. وَنَهَى ابْنُ الزُّبَيْرِ وَمُحَمَّدُ بْنُ أَبِي كَثِيرٍ عَنْ لِبَاسِ النِّعَالِ السُّودِ، لِأَنَّهَا تُهِمُّ 
حضرت ابنِ عباس رضی اللّٰہ عنھما فرماتے ہیں 
 زرد ( یعنی پیلا رنگ دل کو خوش کرتا ہے۔ ( مزید ) آپ نے پیلے رنگ کے جوتے پہننے کی بھی ترغیب دلائی۔ یہ روایت حضرت ابنِ عباس رضی اللّٰہ عنھما سے حضرتِ نقاش نے بیان کی ہے۔ حضرتِ سیدنا علی المرتضی کرم اللہ وجہ الکریم فرماتے ہیں جس نے پہلے رنگ کا جوتا پہنا اس کے غم کم ہوں گے؛ کیونکہ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: صَفْراءُ فاقِعٌ لَوْنُها تَسُرُّ النَّاظِرِينَ 
اور حضرت سیدنا عبد اللہ بن زبیر اور محمد بن ابو کثیر علیھما الرحمہ نے کالے جوتے پہنے سے منع فرمایا ہے کیونکہ یہ غم کا باعث ہوتے ہیں
( تفسیرِ القرطبی، ج 01، ص451، مطبوعہ دارالکتب المصریہ- قاہرہ )۔
اعلی حضرت امام احمد رضا خان علیہ الرحمہ فرماتے ہیں : سیاہ جوتا رنج ( یعنی غم ) اور زرد ( yellow ) خوشی لاتا ہے۔
(حیاتِ اعلیٰ حضرت، جلد 03، ص 97، مطبوعہ فیضانِ امام احمد رضا لاہور)
یاد رہے کہ سیاہ جوتے کے استعمال سے منع فرمانے کا مطلب ہر گز یہ نہیں کہ سیاہ جوتے کا استعمال ناجائز و حرام ہے۔ استعمال کر سکتے ہیں مگر اجتناب کرنا (یعنی بچنا ) مناسب معلوم ہوتا ہے)
فتاویٰ عالمگیری میں ہے 
الْخُفُّ الْأَحْمَرُ خُفُّ فِرْعَوْنَ وَالْخُفُّ الْأَبْيَضُ خُفُّ هَامَانَ وَالْخُفُّ الْأَسْوَدُ خُفُّ الْعُلَمَاءِ سرخ رنگ کے موزے فرعون کے، سفید رنگ کے موزے ہامان کے، اور کالے رنگ کے موزے علماء کے موزے ہوتے ہیں۔
(الفتاویٰ الھندیۃ، ج 05، ص 334، مطبوعہ دار الفکر بیروت بحوالہ فتاوی اہل سنت)
والله ورسوله اعلم بالصواب
_________(❤️)_________ 
کتبہ :- فقیہ العصر حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لهان ١٨خادم دارالافتاء البركاتي علماء فاونديشن شرعي سوال و جواب ضلع سرها نيبال
03/12/2023

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

Ads Area