قسط اول
حضور مفتی اعظم بہار نے فرمایا کہ:
حضور مفتی اعظم بہار نے فرمایا کہ:
نور کا مہینہ آیا خوشیوں کا چاند نکلا اس لئے ہم سب خوشیاں منائیں
حضرت مصباح ملت مفتی اعظم بہار مفتی محمد ثناء اللہ خان ثناءالقادری مرپاوی سیتا مڑھی بہار نے تمام مسلمانوں کو یوم ولادت سرور عالم ﷺ کے موقع پر مبارک باد پیش کیا
ہم سب مسلمانوں کو ماہ نور مبارک ہو جس بابرکت مہینہ میں خدائے تعالیٰ نے رسول شفیع الامۃ کاشف الغمۃ شفیع المذنبین ﷺ کو مبعوث فرمایا اس لئے ہم سب حضور کی آمد پر خوشیاں منائیں ۔میلاد النبی ﷺ منائیں درود وسلام کی کثرت کریں یوم ولادت باسعادت کا بیان سنیں ۔یہ مہینہ غم کرنے کا نہیں بلکہ خوشی و مسرت رحمت وبرکت کا مہینہ ہے ۔حضور ﷺ کی تشریف آوری اور آپ کی سلامتی پر خوشی کا اظہار کرنا قربت وعبادت ہے کیوں کہ اس میں شک نہیں ہے کہ ربیع الاول کا مہینہ اور اسی طرح پیر کا دن حضور ﷺ کی ولادت باسعادت کے سبب واجب التعظیم ہے اور لائق صد احترام وتکریم ہے ۔
جو نبی پیدا ہوتے ہوئے اپنی امت کو نہ بھولیں تو بھلا ہم کیوں نہ ان کی آمد پر خوشیاں منائیں کتنا پیارا کلام ہے کہ
رب ھب لی امتی کہتے ہوئے پیدا ہوئے
حق نے فرمایا کہ بخشا الصلاۃ والسلام
روشنی میں آمنہ نے جن کو دیکھا ملک شام
واہ واہ کیا چاند نکلا الصلاۃ والسلام۔
حضور صلی اللّٰہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کی مدینہ تشریف میں آمد کی خوشی میں زبان پر یہ اشعار تھا
طلع البدر علینا
من ثنیۃ الود اع
وجب الشکر علینا
ما دعا لللہ داع
یعنی ثنیات وداع کی طرف سے ہمارے اوپر ہوتا چاند نکلا ہے ۔ہم پر اس چاند کے طلوع ہونے کا ہمیشہ شکر (کرنا) واجب ہے
خوبی قسمت کہ ہم کو وہ نبی بخشا
انبیاء بھی جس نبی کی آرزو کرتے رہے
کتابوں میں ہے کہ بارہ انبیائے کرام نے امت محمدیہ صلی اللہتعالیٰ علیہ وآلہ وسلم میں داخل ہونے کی دعا کہ الہی مجھے اس نبی کا امتی بنادے
الحمدللہ الذی جعلنی من امۃ سیدنا محمد صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم
حضرت مصباح ملت مفتی اعظم بہار مفتی محمد ثناء اللہ خان ثناءالقادری مرپاوی سیتا مڑھی بہار نے تمام مسلمانوں کو یوم ولادت سرور عالم ﷺ کے موقع پر مبارک باد پیش کیا
ہم سب مسلمانوں کو ماہ نور مبارک ہو جس بابرکت مہینہ میں خدائے تعالیٰ نے رسول شفیع الامۃ کاشف الغمۃ شفیع المذنبین ﷺ کو مبعوث فرمایا اس لئے ہم سب حضور کی آمد پر خوشیاں منائیں ۔میلاد النبی ﷺ منائیں درود وسلام کی کثرت کریں یوم ولادت باسعادت کا بیان سنیں ۔یہ مہینہ غم کرنے کا نہیں بلکہ خوشی و مسرت رحمت وبرکت کا مہینہ ہے ۔حضور ﷺ کی تشریف آوری اور آپ کی سلامتی پر خوشی کا اظہار کرنا قربت وعبادت ہے کیوں کہ اس میں شک نہیں ہے کہ ربیع الاول کا مہینہ اور اسی طرح پیر کا دن حضور ﷺ کی ولادت باسعادت کے سبب واجب التعظیم ہے اور لائق صد احترام وتکریم ہے ۔
جو نبی پیدا ہوتے ہوئے اپنی امت کو نہ بھولیں تو بھلا ہم کیوں نہ ان کی آمد پر خوشیاں منائیں کتنا پیارا کلام ہے کہ
رب ھب لی امتی کہتے ہوئے پیدا ہوئے
حق نے فرمایا کہ بخشا الصلاۃ والسلام
روشنی میں آمنہ نے جن کو دیکھا ملک شام
واہ واہ کیا چاند نکلا الصلاۃ والسلام۔
حضور صلی اللّٰہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کی مدینہ تشریف میں آمد کی خوشی میں زبان پر یہ اشعار تھا
طلع البدر علینا
من ثنیۃ الود اع
وجب الشکر علینا
ما دعا لللہ داع
یعنی ثنیات وداع کی طرف سے ہمارے اوپر ہوتا چاند نکلا ہے ۔ہم پر اس چاند کے طلوع ہونے کا ہمیشہ شکر (کرنا) واجب ہے
خوبی قسمت کہ ہم کو وہ نبی بخشا
انبیاء بھی جس نبی کی آرزو کرتے رہے
کتابوں میں ہے کہ بارہ انبیائے کرام نے امت محمدیہ صلی اللہتعالیٰ علیہ وآلہ وسلم میں داخل ہونے کی دعا کہ الہی مجھے اس نبی کا امتی بنادے
الحمدللہ الذی جعلنی من امۃ سیدنا محمد صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم
◆ــــــــــــــــــــ۩۞۩ـــــــــــــــــــــ◆
قسط دوم
بارہ ربیع الاول شریف کی رات میں حضور صلی اللّٰہ تعالیٰ علیہ والہ وسلم کی آمد کی خوشی میں میلاد النبی صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ منعقد کریں
حضور مفتی اعظم بہار
حضور مصباح ملت مفتی اعظم بہار حضرت مولانا مفتی محمد ثناء اللہ خان ثناءالقادری مرپاوی سیتا مڑھی بہار نے فرمایا کہ میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے کافی برکتیں ہیں۔
ہر کلمہ گو میلاد النبی صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کو اپنے عشقی رنگ میں مناتا چلا آرہا ہے حدیث شریف میں ہے کہ جب حضور صلی اللّٰہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم پیدا ہوئے تو ثوبیہ نے ابولہب کو اپ کی آمد بابرکت کی خبر دی تو ابولہب نے ثوبیہ کو آذاد کیا تو اس عمل کی برکت سے اس کے عذاب میں کمی کردی جاتی ہے حدیث شریف میں ہے کہ ابولہب کے مرنے کے بعد کسی شخص نے اس کو خواب میں دیکھا تو ابولہب سے پوچھا کیا حال ہے؟ ۔کہنے لگا آگ میں ہوں البتہ ہر پیر ,(سموار) کے دن اس عذاب میں کمی ہوجاتی ہے اور اپنی ان انگلیوں کے درمیان سے کچھ پانی چوشنے کو مل جاتا ہے یہ کہتے ہوئے اس نے انگلیوں کے پوروں کی جانب اشارہ کیا یہ اس وجہ سے ہے کہ نبی صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کی پیدائش کی خوشخبری دینے کی وجہ سے میں نے ثوبیہ کو آذاد کیا تھا اور اسے رضاعت کے لئے کہا تھا
پیارے مسلم بھائیوں :
غور کریں جب اس کافر ابولہب کو حضور صلی اللّٰہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کی پیدائش کی خوشی منانے پر اس کے عذاب میں ہر سموار کے دن کمی کردی جاتی ہے اورجس انگلیوں سے آزاد کیا تو اس انگلیوں کے درمیان پانی پینے کو مل جاتا ہے تو اس خوش نصیب امتی کا کیا حال ہوگا جو حضور صلی اللّٰہ علیہ وسلم نے کی محبت میں میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم مناتے ہیں شک خدا تعالیٰ سے امید قوی ہے کہ یوم ولادت باسعادت کی خوشی منانے اور میلاد النبی صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ منعقد کرنے کی جزا میں رب کریم اپنے فضل وکرم سے جنت نعیم میں داخل کرے گا
جب وہ کافر ابولہب جس کی مذمت قرآن شریف میں سورہ تبت یدا نازل ہوئی اور اس کے ہاتھ کو تباہ ہونے کی خبر دی گئی لیکن اس کو ولادت باسعادت حضور صلی اللّٰہ علیہ وسلم کی خوشی میں ثوبیہ کو آزاد کرنے کی وجہ سے ہر پیر کے روز ابولہب کے آگ کے عذاب میں کمی کردی جاتی ہے تو بھلا اس مسلمان بندے کا کیا مقام ہوگا جس نے ساری زندگی حضور صلی اللّٰہ تعالیٰ علیہ وآلہ کی محبت میں گزارتے ہیں اور میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم مناتے ہیں
◆ــــــــــــــــــــ۩۞۩ـــــــــــــــــــــ◆
قسط سوم
پیارے بھائیو!
ماہ ربیع الاول شریف میں ہمارے نبی کریم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کی آمد ہوئی جو ہم مومنوں پر مہربان اور رحیم ہیں
حضور مفتی اعظم بہار
مصباح ملت حضور مفتی اعظم بہار مولانا مفتی محمد ثناء اللہ خاں ثناءالقادری مرپاوی سیتا مڑھی بہار نے فرمایا کہ
(1) ماہ ربیع الاول شریف میں حضور نبی اکرم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کی ولادت باسعادت ہوئی جو ہم مومنوں پر مہربان اور رحیم ہیں
(2) اس ماہ نور میں ہمارے نبی کریم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم پیدا ہوئے جنہوں نے فرمایا کہ
شفاعتی لاھل الکبائر من امتی۔
یعنی میری شفاعت میری امت کے کبیرہ گناہ والوں کے لئے ہے۔
اے امت محمدیہ ہمارے لئے کتنی اچھی بشارت ہے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ میری شفاعت میری امت کے گناہ کبیرہ کرنے والوں کے لئے ہوگی صد بار شکریہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم صد بار شکریہ یا شفیع المذنبین صلی اللّٰہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم
(3) اس ماہ نور میں اس نبی اکرم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کی ولادت ہوئی جو قیامت کے میدان میں فرمائیں گے
انا لھا یعنی شفاعت کے لئے میں ہوں
(4) اس ماہ نور میں ہمارے نبی کریم پیدا ہوئے جنہوں نے فرمایا کہ
انا سید الناس یوم القیامۃ۔
یعنی میں قیامت کے دن تمام انسانوں کا سردار ہوں گا
(5) اس ماہ نور میں وہ نبی کریم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم پیدا ہوئے جن کی امت میں داخل ہونے کے لئے بارہ پیغمبروں نے دعا کی ہے کہ خدا تعالیٰ ہم کو امت محمدی میں داخل فرما ۔
حضرت الیاس علیہ السلام یہ دعا کرتے تھے
اللھم اجعلنی من الامۃ المرحومۃ المغفورۃ المستجاب لھاالمبارکۃ۔
اور موسی علیہ السلام اس طرح دعا مانگا کرتے تھے
اللھم اجعلنی من امۃ محمد ۔
(6) تمام تعریف اس خدا رحمن ورحیم و کریم رؤف الناس کے لئے جس نے ہمیں امت محمد میں پیدا کیا بحمدہ سبحانہ وتعالی ہم اس نبی کریم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کی امت ہیں جو پیدا ہوتے وقت بارگاہ الٰہی میں سجدہ کیا اور دعا مانگی
رب ھبلی امتی
یعنی خدایا میری امت کو میرے واسطے بخش دے تو خطاب ہوا وھبتک امتک باعلی ھمتک
یعنی میں نے تیری امت کو بسبب تیری بلند ہمت کے بخش دیا پھر فرشتوں سے ارشاد ہوا
اشھدوا یا ملائکتی ان حبیبی لم ینسی امتہ عندالولادۃ فکیف ینساھا یوم القیامۃ۔
یعنی اے میرے فرشتو! گواہ رہو کہ میرا حبیب اپنی امت کو پیدا ہوتے وقت نہ بھولے تو اس کو قیامت کے دن کس طرح بھولیں گے۔
اللھم صلی علی سیدنا محمدن النبی الکریم رحمتہ اللعالمین شفیع المذنبین وبارک وسلم
اس لئے ہم سب بھی اس مہینہ میں میلاد النبی صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم منائیں اور ذکر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم خوب کریں اور جلوس محمدی نکال کر ان کی آمد کا استقبال اور اعلان کریں اور خوب تسبیح و تقدیس بیان کریں اور درود شریف کی کثرت کریں جب حضور صلی اللّٰہ علیہ وسلم نے پیدا ہوئے تو غیب سے ندا آئی وہ پیارا ہادی پیدا ہوا جو اس پر ایک بار درود بھیجے گا خدا اس ہر دس بار اپنی رحمت نازل فرمائے گا پھر فرشتوں نے سبحان اللہ و لاالہ الااللہ کہہ کر اس جناب کے گرد ہجوم کیا متبرک مکانات خدا کی تسبیح وتہلیل کرنے لگے اور تمام عالم میں خوشی کے آثار اور آسمانی انوار ظاہر ہوئے تو ہم سب امت بھی خوشیاں منائیں ہم سب کو آمد رسول مبارک ہو جلوس عید میلادالنبی ﷺ نکال کر ہم ان کی آمد کا دھوم مچائیں کیونکہ جب حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم پیدا ہوئے تو حکم ہوا کہ اس مولود کو اکناف عالم اور اطراف زمین میں پھراؤ تاخلق اس کے حال سے واقف ہو اور آج کل میلاد النبی صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ اور جلوس محمدی نکال کر سارے عالم میں اس نعمت عظمی کا چرچا کرتے ہیں فرشتوں نے اکناف عالم اور اطراف زمین میں گھومایا پھرایا اس لئے خلق خدا آپ کے حال سے واقف ہو اسی یاد گار میں بھی سارے عالم میں جلوس محمدی نکالتے ہیں اور اعلان کرتے ہیں کہ رسول کی آمد مرحبا
(7) اس ماہ نور میں ہمارے وہ نبی پیدا ہوئے جن سے خدا تعالیٰ نے فرمایا کہ قریب ہے کہ تجھے تیرا رب اس قدر دے گا کہ آپ راضی ہو جائیں گے اس میں حضور علیہ الصلاۃ والسلام سے راضی کرنے کا وعدہ ہے اور آپ راضی نہ ہوں گے جب تک سب امت کو بخشوا نہ لیں گے ۔
خدا تعالیٰ کا شکر گزار ہوں کہ وہ ہم سب کو امت محمدیہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم میں پیدا فرمایا الحمد للہ
آخر میں
اللہ کریم است و رسول او کریم
صد شکر کہ ہستیم میان دو کریم
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب
◆ــــــــــــــــــــ۩۞۩ـــــــــــــــــــــ◆
کتبہ :- شیخ طریقت مصباح ملت محقق مسائل کنز الدقائق
حضور مفتی اعظم بہار حضرت علامہ مولانا مفتی محمد ثناء اللہ خان ثناء القادری مرپاوی سیتا مڑھی بہار صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی
2 ربیع الاول شریف 1446
6 ستمبر 2024
من جانب ۔بابو محب اللہ خان بانی مفتی اعظم بہار ایجوکیشنل ٹرسٹ
ناشر ۔خلیفہ حضور مفتی اعظم بہار حضرت علامہ مولانا مفتی محمد جنید عالم مصباحی شارق صاحب بیتاہی
اور شیخ طریقت حضرت علامہ مولانا مفتی عبد الغفار خان نوری مرپاوی سیتا مڑھی صدر المدرسین دارالعلوم امجدیہ ثناءالمصطفی مرپا شریف