قسط پنجم
جلوس عید میلادالنبی ﷺ نکالنے پر اعتراض کرنے والوں سے ہمارے سوالات
جلوس عید میلادالنبی ﷺ نکالنے پر اعتراض کرنے والوں سے ہمارے سوالات
◆ــــــــــــــــــــ۩۞۩ـــــــــــــــــــــ◆
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
ایک شخص کا سوال ہے کہ صحابہ رضی اللہ عنہم کے زمانے میں بارہ ربیع الاول آیا کسی صحابی نے جلوس نہیں نکالا، یا اس طرح میلاد النبی ﷺ منعقد نہیں کیا گیا اگر جلوس نکالا ہے یا مروجہ میلاد النبی ﷺ منایا گیا ہے تو قرآن و حدیث سے مدلل جواب عنایت فرماکر شکریہ کا موقع دیں۔
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
ایک شخص کا سوال ہے کہ صحابہ رضی اللہ عنہم کے زمانے میں بارہ ربیع الاول آیا کسی صحابی نے جلوس نہیں نکالا، یا اس طرح میلاد النبی ﷺ منعقد نہیں کیا گیا اگر جلوس نکالا ہے یا مروجہ میلاد النبی ﷺ منایا گیا ہے تو قرآن و حدیث سے مدلل جواب عنایت فرماکر شکریہ کا موقع دیں۔
◆ــــــــــــــــــــ۩۞۩ـــــــــــــــــــــ◆
بسم اللہ الرحمن الرحیم
بسم اللہ الرحمن الرحیم
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک الوہاب
اس سوال کا جواب دینے سے پہلے
جلوس عید میلادالنبی ﷺ نکالنے پر ، منع کرنے والوں سے چند سوالات
سوال نمبر :- جلوس عید میلادالنبی ﷺ نکالنے کے لئے قرآن شریف سے دلیل مانگنے والوں سے ایک سوال ۔
(1) کیا ایسی کوئی آیت مبارکہ دکھا سکتے ہیں جن میں پنج وقتہ نمازوں کے نام اس طرح فجر،ظہر،عصر،مغرب اور عشا ؛ لکھ کر نازل ہوا ہو جیسا کہ آج کل ہم سب اسی طرح نام کی نیت کرکے نماز پڑھتے ہیں ۔
جلوس عید میلادالنبی ﷺ نکالنے کے ثبوت میں حدیث شریف سے دلیل مانگنے والوں سے بھی یہی سوال ہے کہ
(2) موجودہ قرآن شریف میں اعراب لگایا ہوا ہے کیوں کہ جاہل، غیر حافظ بلا اعراب ہزار جگہ قرآن غلط پڑھے گا ۔ حضور ﷺ کے عہد ف ہے ققنبوت میں یا خیر قرون صحابہ و تابعین میں اعراب لگایا گیا تھا؟ اگر تھا تو حوالہ کے ساتھ جواب لکھیں ؟۔
جب کہ تمام فرقے والے قرآن مجید میں اعراب لگاتے ہیں یا اعراب والا قرآن شریف رکھتے ہیں ۔کیا یہ جائز ہے ؟ کیونکہ یہ اعراب لگانے والا حجاج بن یوسف ہے۔یہ بہت بعد کا ہے ۔ صحابہ کرام کے دور تک اعراب نہیں لگایا گیا یہ ایک نوپید چیز ہے اگر یہ نوپید جائز ہے تو جلوس عید میلادالنبی ﷺ نکالنا بھی جائز ہے ۔
سوال نمبر( 3 )
اہل عجم کے حق میں صرف و نحو سیکھنا ضروری ہے کہ قرآن وحدیث کا بدون اس کے سمجھنا اور صحیح پڑھنا دشوار ہے اسی لئے ہر مکتب فکر میں نحو و صرف پڑھایا جاتا ہے، کیا عہد نبوت میں بھی ایسا ہی تھا ؟ کیا صرف اور نحو کی کتابیں عہد نبوت میں لکھی گئی تھیں؟ اگر ہاں تو جواب مع دلائل دیں ؟ اگر صرف و نحو سیکھنا و پڑھنا جائز ہے تو جلوس عید میلادالنبی ﷺ نکالنا بھی جائز ہے ۔
سوال نمبر( 4 )
کیاکتب حدیث کی تصنیف اور مسائل کی تدوین عہد نبوت سے ہے؟
بخاری شریف ،مسلم شریف ، ابو داؤد،ابن ماجہ ، نسائی یعنی تمام کتب حدیث عہد نبوت میں تھیں؟ اگر ہاں تو تاریخ تصنیف بتاکر واضح کیا جائے، اگر نہیں تو یہ ساری مذکورہ کتابیں کیوں پڑھتے ہیں جو زمانہء نبوت کے بعد لکھی گئیں ؟ جواب مع دلائل دیں ؟ اگر یہ جائز ہے تو جلوس عید میلادالنبی ﷺ نکالنا بھی جائز ہے ۔
سوال نمبر (5)
ساتوں کلمہ یعنی پہلا کلمہ طیب دوسرا کلمہ شہادت تیسرا کلمہ تمجید چوتھا کلمہ توحید ایمان مجمل ایمان مفصل یعنی تمام کلموں کے نام عہد نبوت یا قرون صحابہ میں اسی طرح سے تھا جس طرح آج ہے؟ اگر تھا تو دلائل کے ساتھ جواب دیں کہ کس حدیث شریف میں اس ترتیب کے ساتھ کلمہ وارد ہے ۔ اور قرون صحابہ یا تابعین میں بھی رائج معمول نہ تھے باوجود اس کے بالاتفاق
ہر مکتب فکر کے مدارس میں اسی ترتیب سے کلمہ پڑھا اور پڑھایا جاتا ہے ۔ اگر یہ جائز ہے تو جلوس عید میلادالنبی ﷺ نکالنا جائز ہے ۔
(چھ) آج بہت لوگ تین دن یا چار دن کے لئے اجتماع کرتے ہیں میں ان سے پوچھتا ہوں کہ کیا صحابہ کرام علیھم الرضوان اور خیر القرون نے تین دن متعین کرکے بنام اجتماع کوئی اجتماع کیا ؟ اگر کیا تو ایک بھی حدیث یا صحابہ کا قول پیش کریں ؟ اگر یہ اجتماع جائز ہے تو بھلا آمد رسول کائنات کے اعلان آمد کی شہرت کے لئے بھی جلوس محمدی نکالنا جائز ہے
(7) آج کل علما سیمینار کرتے ہیں خواتین کا تبلیغی واصلاحی اجتماع منعقد کرتے ہیں کیا صحابہ کرام اور خیرالقرون میں اس طرح سے اسی نام سے اجتماع کیا گیا اگر کیا گیا تو دلیل طلب ہے اگر یہ آپ کی نگاہ میں جائز ہے تو ہم عشاق رسول کی نگاہ میں جلوس محمدی نکالنا جائز وباعث ثواب ہے
بس ابھی صرف سات سوالات ہیں دلائل کے ساتھ جواب دیں پھر آگے بات کی جائے گی ۔
آخر میں ایک بات عرض کرتا ہوں کہ ہم جلوس عید میلادالنبی ﷺ اس لئے نکالتے ہیں کہ
حضور صلی اللّٰہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کی پیدائش وولادت ( کہ باعث تخلیق آدم وعالم ہے ) ہم سب کے لئے نعمت عظمی ہے اور نعمت کا چرچا کرنا حکم خدا تعالیٰ ہے جلوس عید میلادالنبی ﷺ کے ذریعہ ہم اس نعمت کا اعلان کرتے ہیں صحیح حدیث شریف میں ہے کہ جسے کوئی نعمت دی گئی اس نے اس کا چرچا کیا تو شکر ادا کیا ۔اور چھپایا تو ناشکرا رہا حصول نعمت پر اظہار سرور وفرحت مستحبات وجملہ قربات سے ہے۔
میلادالنبی ﷺ اور جلوس عید میلادالنبی ﷺ کے ذریعہ اہل ایمان کے دلوں میں سرور وفرحت اور ذکر حضور کی طرف رغبت بڑھ جاتی ہے اور شکر نعمت بھی ہے حدیث شریف میں ہے من شکر النعمۃ افشاوھا یعنی نعمت کے شکر سے ہے اس کا خوب مشہور کرنا اور جلوس عید میلادالنبی ﷺ اس نعمت عظمی کو مشہور کرنے کا ایک ذریعہ ہے اس لیے ہم جلوس نکالتے ہیں جلوس عید میلادالنبی ﷺ یوم ولادت باسعادت اس خوشی وفرحت کے اظہار اور عید ٹھہرانے کے لئے سزاوار ہے اور شکر الہی کے واسطے جلسہ اور نعمت کا شکر عظیم الشان جلوس نکال کر؛ کرتے ہیں آمد رسول کے استقبال وتعظیم کے لئے جلوس عید میلادالنبی ﷺ نکالتے ہیں تو یہ محمود اور فعل معروف ہوا اور اگر کسی فعل معروف کا وجود مخصوصہ وتشخصہ اگر صدر اول میں نہ ہو اور شرع میں ممانعت نہ ہو تو جائز ہے اور جلوس عید میلادالنبی ﷺ ایک طریقۂ حسنہ ہے جاری کیا گیا واسطے آمد رسول کے استقبال کے لئے یہ موجب اجر ومستحسن ہوا اس میں درود وسلام پڑھا جاتا ہے آمد رسول کا نعرہ لگایا جاتا ہے یہ سب نیک کام ہے۔
اگر مسلمان : آج کے دور میں ہر گلی و کوچہ میں کہ وہ لوگ اپنے پیغمبر ﷺ کے فضائل ۔اپنے دین کی ترویج اور لوگوں کی ترغیب کے لئے جلوس نکالتے ہیں اگر عشق رسول میں دیکھیں تو یہ جلوس آمد رسول کے استقبال اور فضائل و معجزات اور خوشی کے نشر کا سبب ہے یہ ایک جائز کام ہے جو جان ایمان ہے
(جلوس میں کیا ہوتا )
(1) سب سے پہلے قرآن شریف کی تلاوت ہوتی ہے
(2) عشاق جھوم جھوم کے درود وسلام پرھتے ہیں کیا آپ کو معلوم ہے:
جس مجلس میں محمد صلی اللہ تعالیٰ علیہ و آلہ وسلم پر درود وسلام پڑھی جاتی ہے اس سے ایک پاکیزہ خوشبو اٹھتی ہے ۔یہاں تک کہ آسمان تک پہنچتی ہے ۔فرشتے کہتے ہیں:یہ وہ مجلس ہے جس میں رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ و آلہ وسلم پر درود پڑھی گئی (کشف الخفاء)
اور بے شک جلوس میں مصطفی جان رحمت پہ لاکھوں سلام پڑھا جاتا ہے کتنا خوش نصیب وہ امتی ہے جو ایک بار اس درود وسلام کو پڑھا ایک لاکھ گناہ معاف ہوگیا ایک لاکھ درجہ بلند ہوگیا
(2) جلوس عید میلادالنبی ﷺمیں انبیا و اولیا کا ذکر ہوتا ہے
تو سنو ؛رسول اللہ صلی اللّٰہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم فرماتے ہیں کہ ذکر الانبیاء من العبادات وذکرالصالحین کفارۃ یعنی انبیاء کرام کا ذکر عبادت ہے اور اولیاء کا ذکر گناہوں کا کفارہ ہے
یا علی المدد کا ذکر ہوتا ہے یا علی یاعلی کا نعرہ لگتا ہے حدیث شریف میں ہے کہ ذکر علی عبادۃ یعنی علی کرم اللہ وجہہ الکریم کا ذکر عبادت ہے
ہاں جلوس عید میلادالنبی ﷺ میں جب ممنوعات شرعیہ و محرمات و منکرات نہ ہوں۔
آج کل ڈی جے، میوزک، کودنا ،چھلانگ لگانا یہ سب ہوتا ہے جو ہر حال میں بند ہونے چاہیے ۔
آخر میں ایک دعا لکھ رہا ہوں خدا آمد رسول کی برکت سے قبول فرمائے آمین۔
آمد رسول پر سیدہ حلیمہ سعدیہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے ان اشعار میں سے یہ شعر ہے جن کو پڑھ کر وہ نبی کریم ﷺ کو لوری سنایا کرتی تھیں
*اے اللہ ؛ جب تو نے مجھے حضور ﷺ عطا کیا ہے تو انہیں باقی (یعنی میرے پاس ہی ) رکھنا ۔اور مجھے (ان کے طفیل) بلند وبالا واعلی مقام عطا فرمانا ۔
اور یہ فقیر محمد ثناء اللہ خاں ثناءالقادری مرپاوی سیتا مڑھی بہار دعا کرتا ہے کہ اے اللہ مجھے اور میرے اہل وعیال نسلا بعد نسل و مریدین و مخلصین و محببین اور اس مضمون کو پڑھنے والے ونشر کرنے والے کو حضور ﷺ کے طفیل حضرت حلیمہ کی اس دعا میں شامل فرما اور ہم سب کو ان کے حق کا صدقہ ان کے حق کی وجہ سے ان کے طفیل زیادہ عطا فرما۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب
اس سوال کا جواب دینے سے پہلے
جلوس عید میلادالنبی ﷺ نکالنے پر ، منع کرنے والوں سے چند سوالات
سوال نمبر :- جلوس عید میلادالنبی ﷺ نکالنے کے لئے قرآن شریف سے دلیل مانگنے والوں سے ایک سوال ۔
(1) کیا ایسی کوئی آیت مبارکہ دکھا سکتے ہیں جن میں پنج وقتہ نمازوں کے نام اس طرح فجر،ظہر،عصر،مغرب اور عشا ؛ لکھ کر نازل ہوا ہو جیسا کہ آج کل ہم سب اسی طرح نام کی نیت کرکے نماز پڑھتے ہیں ۔
جلوس عید میلادالنبی ﷺ نکالنے کے ثبوت میں حدیث شریف سے دلیل مانگنے والوں سے بھی یہی سوال ہے کہ
(2) موجودہ قرآن شریف میں اعراب لگایا ہوا ہے کیوں کہ جاہل، غیر حافظ بلا اعراب ہزار جگہ قرآن غلط پڑھے گا ۔ حضور ﷺ کے عہد ف ہے ققنبوت میں یا خیر قرون صحابہ و تابعین میں اعراب لگایا گیا تھا؟ اگر تھا تو حوالہ کے ساتھ جواب لکھیں ؟۔
جب کہ تمام فرقے والے قرآن مجید میں اعراب لگاتے ہیں یا اعراب والا قرآن شریف رکھتے ہیں ۔کیا یہ جائز ہے ؟ کیونکہ یہ اعراب لگانے والا حجاج بن یوسف ہے۔یہ بہت بعد کا ہے ۔ صحابہ کرام کے دور تک اعراب نہیں لگایا گیا یہ ایک نوپید چیز ہے اگر یہ نوپید جائز ہے تو جلوس عید میلادالنبی ﷺ نکالنا بھی جائز ہے ۔
سوال نمبر( 3 )
اہل عجم کے حق میں صرف و نحو سیکھنا ضروری ہے کہ قرآن وحدیث کا بدون اس کے سمجھنا اور صحیح پڑھنا دشوار ہے اسی لئے ہر مکتب فکر میں نحو و صرف پڑھایا جاتا ہے، کیا عہد نبوت میں بھی ایسا ہی تھا ؟ کیا صرف اور نحو کی کتابیں عہد نبوت میں لکھی گئی تھیں؟ اگر ہاں تو جواب مع دلائل دیں ؟ اگر صرف و نحو سیکھنا و پڑھنا جائز ہے تو جلوس عید میلادالنبی ﷺ نکالنا بھی جائز ہے ۔
سوال نمبر( 4 )
کیاکتب حدیث کی تصنیف اور مسائل کی تدوین عہد نبوت سے ہے؟
بخاری شریف ،مسلم شریف ، ابو داؤد،ابن ماجہ ، نسائی یعنی تمام کتب حدیث عہد نبوت میں تھیں؟ اگر ہاں تو تاریخ تصنیف بتاکر واضح کیا جائے، اگر نہیں تو یہ ساری مذکورہ کتابیں کیوں پڑھتے ہیں جو زمانہء نبوت کے بعد لکھی گئیں ؟ جواب مع دلائل دیں ؟ اگر یہ جائز ہے تو جلوس عید میلادالنبی ﷺ نکالنا بھی جائز ہے ۔
سوال نمبر (5)
ساتوں کلمہ یعنی پہلا کلمہ طیب دوسرا کلمہ شہادت تیسرا کلمہ تمجید چوتھا کلمہ توحید ایمان مجمل ایمان مفصل یعنی تمام کلموں کے نام عہد نبوت یا قرون صحابہ میں اسی طرح سے تھا جس طرح آج ہے؟ اگر تھا تو دلائل کے ساتھ جواب دیں کہ کس حدیث شریف میں اس ترتیب کے ساتھ کلمہ وارد ہے ۔ اور قرون صحابہ یا تابعین میں بھی رائج معمول نہ تھے باوجود اس کے بالاتفاق
ہر مکتب فکر کے مدارس میں اسی ترتیب سے کلمہ پڑھا اور پڑھایا جاتا ہے ۔ اگر یہ جائز ہے تو جلوس عید میلادالنبی ﷺ نکالنا جائز ہے ۔
(چھ) آج بہت لوگ تین دن یا چار دن کے لئے اجتماع کرتے ہیں میں ان سے پوچھتا ہوں کہ کیا صحابہ کرام علیھم الرضوان اور خیر القرون نے تین دن متعین کرکے بنام اجتماع کوئی اجتماع کیا ؟ اگر کیا تو ایک بھی حدیث یا صحابہ کا قول پیش کریں ؟ اگر یہ اجتماع جائز ہے تو بھلا آمد رسول کائنات کے اعلان آمد کی شہرت کے لئے بھی جلوس محمدی نکالنا جائز ہے
(7) آج کل علما سیمینار کرتے ہیں خواتین کا تبلیغی واصلاحی اجتماع منعقد کرتے ہیں کیا صحابہ کرام اور خیرالقرون میں اس طرح سے اسی نام سے اجتماع کیا گیا اگر کیا گیا تو دلیل طلب ہے اگر یہ آپ کی نگاہ میں جائز ہے تو ہم عشاق رسول کی نگاہ میں جلوس محمدی نکالنا جائز وباعث ثواب ہے
بس ابھی صرف سات سوالات ہیں دلائل کے ساتھ جواب دیں پھر آگے بات کی جائے گی ۔
آخر میں ایک بات عرض کرتا ہوں کہ ہم جلوس عید میلادالنبی ﷺ اس لئے نکالتے ہیں کہ
حضور صلی اللّٰہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کی پیدائش وولادت ( کہ باعث تخلیق آدم وعالم ہے ) ہم سب کے لئے نعمت عظمی ہے اور نعمت کا چرچا کرنا حکم خدا تعالیٰ ہے جلوس عید میلادالنبی ﷺ کے ذریعہ ہم اس نعمت کا اعلان کرتے ہیں صحیح حدیث شریف میں ہے کہ جسے کوئی نعمت دی گئی اس نے اس کا چرچا کیا تو شکر ادا کیا ۔اور چھپایا تو ناشکرا رہا حصول نعمت پر اظہار سرور وفرحت مستحبات وجملہ قربات سے ہے۔
میلادالنبی ﷺ اور جلوس عید میلادالنبی ﷺ کے ذریعہ اہل ایمان کے دلوں میں سرور وفرحت اور ذکر حضور کی طرف رغبت بڑھ جاتی ہے اور شکر نعمت بھی ہے حدیث شریف میں ہے من شکر النعمۃ افشاوھا یعنی نعمت کے شکر سے ہے اس کا خوب مشہور کرنا اور جلوس عید میلادالنبی ﷺ اس نعمت عظمی کو مشہور کرنے کا ایک ذریعہ ہے اس لیے ہم جلوس نکالتے ہیں جلوس عید میلادالنبی ﷺ یوم ولادت باسعادت اس خوشی وفرحت کے اظہار اور عید ٹھہرانے کے لئے سزاوار ہے اور شکر الہی کے واسطے جلسہ اور نعمت کا شکر عظیم الشان جلوس نکال کر؛ کرتے ہیں آمد رسول کے استقبال وتعظیم کے لئے جلوس عید میلادالنبی ﷺ نکالتے ہیں تو یہ محمود اور فعل معروف ہوا اور اگر کسی فعل معروف کا وجود مخصوصہ وتشخصہ اگر صدر اول میں نہ ہو اور شرع میں ممانعت نہ ہو تو جائز ہے اور جلوس عید میلادالنبی ﷺ ایک طریقۂ حسنہ ہے جاری کیا گیا واسطے آمد رسول کے استقبال کے لئے یہ موجب اجر ومستحسن ہوا اس میں درود وسلام پڑھا جاتا ہے آمد رسول کا نعرہ لگایا جاتا ہے یہ سب نیک کام ہے۔
اگر مسلمان : آج کے دور میں ہر گلی و کوچہ میں کہ وہ لوگ اپنے پیغمبر ﷺ کے فضائل ۔اپنے دین کی ترویج اور لوگوں کی ترغیب کے لئے جلوس نکالتے ہیں اگر عشق رسول میں دیکھیں تو یہ جلوس آمد رسول کے استقبال اور فضائل و معجزات اور خوشی کے نشر کا سبب ہے یہ ایک جائز کام ہے جو جان ایمان ہے
(جلوس میں کیا ہوتا )
(1) سب سے پہلے قرآن شریف کی تلاوت ہوتی ہے
(2) عشاق جھوم جھوم کے درود وسلام پرھتے ہیں کیا آپ کو معلوم ہے:
جس مجلس میں محمد صلی اللہ تعالیٰ علیہ و آلہ وسلم پر درود وسلام پڑھی جاتی ہے اس سے ایک پاکیزہ خوشبو اٹھتی ہے ۔یہاں تک کہ آسمان تک پہنچتی ہے ۔فرشتے کہتے ہیں:یہ وہ مجلس ہے جس میں رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ و آلہ وسلم پر درود پڑھی گئی (کشف الخفاء)
اور بے شک جلوس میں مصطفی جان رحمت پہ لاکھوں سلام پڑھا جاتا ہے کتنا خوش نصیب وہ امتی ہے جو ایک بار اس درود وسلام کو پڑھا ایک لاکھ گناہ معاف ہوگیا ایک لاکھ درجہ بلند ہوگیا
(2) جلوس عید میلادالنبی ﷺمیں انبیا و اولیا کا ذکر ہوتا ہے
تو سنو ؛رسول اللہ صلی اللّٰہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم فرماتے ہیں کہ ذکر الانبیاء من العبادات وذکرالصالحین کفارۃ یعنی انبیاء کرام کا ذکر عبادت ہے اور اولیاء کا ذکر گناہوں کا کفارہ ہے
یا علی المدد کا ذکر ہوتا ہے یا علی یاعلی کا نعرہ لگتا ہے حدیث شریف میں ہے کہ ذکر علی عبادۃ یعنی علی کرم اللہ وجہہ الکریم کا ذکر عبادت ہے
ہاں جلوس عید میلادالنبی ﷺ میں جب ممنوعات شرعیہ و محرمات و منکرات نہ ہوں۔
آج کل ڈی جے، میوزک، کودنا ،چھلانگ لگانا یہ سب ہوتا ہے جو ہر حال میں بند ہونے چاہیے ۔
آخر میں ایک دعا لکھ رہا ہوں خدا آمد رسول کی برکت سے قبول فرمائے آمین۔
آمد رسول پر سیدہ حلیمہ سعدیہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے ان اشعار میں سے یہ شعر ہے جن کو پڑھ کر وہ نبی کریم ﷺ کو لوری سنایا کرتی تھیں
*اے اللہ ؛ جب تو نے مجھے حضور ﷺ عطا کیا ہے تو انہیں باقی (یعنی میرے پاس ہی ) رکھنا ۔اور مجھے (ان کے طفیل) بلند وبالا واعلی مقام عطا فرمانا ۔
اور یہ فقیر محمد ثناء اللہ خاں ثناءالقادری مرپاوی سیتا مڑھی بہار دعا کرتا ہے کہ اے اللہ مجھے اور میرے اہل وعیال نسلا بعد نسل و مریدین و مخلصین و محببین اور اس مضمون کو پڑھنے والے ونشر کرنے والے کو حضور ﷺ کے طفیل حضرت حلیمہ کی اس دعا میں شامل فرما اور ہم سب کو ان کے حق کا صدقہ ان کے حق کی وجہ سے ان کے طفیل زیادہ عطا فرما۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب
◆ــــــــــــــــــــ۩۞۩ـــــــــــــــــــــ◆
کتبہ :- شیخ طریقت مصباح ملت محقق مسائل کنز الدقائق
حضور مفتی اعظم بہار حضرت علامہ مولانا مفتی محمد ثناء اللہ خان ثناء القادری مرپاوی سیتا مڑھی بہار صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی
4 ربیع الاول شریف 1446
8 ستمبر 2024
4 ربیع الاول شریف 1446
8 ستمبر 2024