(سوال نمبر 5261)
ویڈیو کال پر بات کرنے والے امام کے پیچھے نماز پڑھنا کیسا ہے؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان عظام مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ ویڈیو کالنگ کے ذریعے اپنے فیملی سے بات کرنا اپنے فیملی کو دیکھنا جائز ہے یا نہیں؟
اور جو امام ویڈیو کالنگ کے ذریعے اپنے فیملی سے بات کرتا ہے اس کے پیچھے نماز پڑھنے کا کیا حکم ہے؟ نماز ہوتی ہے یا نہیں ؟
حضور والا کی بارگاہ میں یہ بھی عرض ہےعمر کا کہناہے کہ
کہ فوٹو اور ویڈیو یہ دونوں ایسی چیزیں ہیں کہ جس چیز کی تصویر بنائی جا رہی ہو یا ویڈیو بنائیں جا رہی ہو وہ چیز اگر سامنے موجود نہ ہو تو ایسے چیز کا عکس دکھائی دیتا ہے یعنی اگر زید کی تصویر یا ویڈیو بنائی گئی تو زید وہاں موجود ہو یا نہ ہو اس کا عکس وہاں موجود ہوتا ہے لیکن ویڈیو کالنگ میں ایسا نہیں ہوتا ہے بلکہ جیسے ہی زید کو یا اس چیز کو جسے دکھایا جا رہا ہوتا ہے کیمرے کے سامنے سے ہٹا دیا جائے تو پھر اس کا کوئی عکس وہاں موجود نہیں ہوتا ہے اور وہ مثل شیشہ ہے کہ جب تک کوئی شئ شیشہ کے سامنے موجود ہو تو شیشے میں دکھائی دیتا ہے لیکن جیسے ہی اس شئ کو شیشہ کے سامنے سے ہٹا دیا جائے تو پھر دکھائی نہیں دیتا ہے
تو چونکہ ویڈیو کالنگ میں بھی کچھ ایسا دیکھنے کو ملا ہے اس لیے اپ حضور والا کی بارگاہ میں عرض کر دیا ہے
اپ حضور والا سے گزارش ہے کہ مدلل و مفصل تحقیقی جواب عنایت فرمائیں
تاکہ ہم سب غلامان ہیں غوث الورٰی اور شیدائے اعلی حضرت کو علم شریعت پر عمل ہو جائے
سائل محمد اکرم رضا سعدی مہوتری نیپال
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده ونصلي علي رسوله الكريم
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعونه تعالي عز وجل
ڈیجیٹل تصویر تصویر نہیں ہے اس لئے ویڈیو کال کرنا جائز ہے اور ایسے امام کے پیچھے نماز پڑھنا بھی جائز یے جن محرم کو سامنے دیکھنا جائز یے اسے ویڈیو کال پر دیکھنا بھی جائز یے ۔
اور یہ مسلک اعلی حضرت کے خلاف نہیں بلکہ فتاوی رضویہ ہی سے مستفاد یے کہ تغیر زمان و مکان سے جدید مسائل بدل جاتے ہیں۔اور موجودہ دور میں یہ عموم بلوی کے تحت داخل جواز ہے کہ کوئ دینی پروگرام لائیو یا ویڈیو کشی کے بغیر نہیں۔ خاص کر ہمارے جید علماء فقہ میں سے شیخ الاسلام مدنی میان ڈیجیٹل تصویر کےجواز کے قائل ہیں۔
(مزید تفصیل کے لیے میرا مضمون تصویر کی شرعی حیثیت کیا ہے کا مطالعہ کریں)
والله ورسوله أعلم بالصواب
ویڈیو کال پر بات کرنے والے امام کے پیچھے نماز پڑھنا کیسا ہے؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان عظام مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ ویڈیو کالنگ کے ذریعے اپنے فیملی سے بات کرنا اپنے فیملی کو دیکھنا جائز ہے یا نہیں؟
اور جو امام ویڈیو کالنگ کے ذریعے اپنے فیملی سے بات کرتا ہے اس کے پیچھے نماز پڑھنے کا کیا حکم ہے؟ نماز ہوتی ہے یا نہیں ؟
حضور والا کی بارگاہ میں یہ بھی عرض ہےعمر کا کہناہے کہ
کہ فوٹو اور ویڈیو یہ دونوں ایسی چیزیں ہیں کہ جس چیز کی تصویر بنائی جا رہی ہو یا ویڈیو بنائیں جا رہی ہو وہ چیز اگر سامنے موجود نہ ہو تو ایسے چیز کا عکس دکھائی دیتا ہے یعنی اگر زید کی تصویر یا ویڈیو بنائی گئی تو زید وہاں موجود ہو یا نہ ہو اس کا عکس وہاں موجود ہوتا ہے لیکن ویڈیو کالنگ میں ایسا نہیں ہوتا ہے بلکہ جیسے ہی زید کو یا اس چیز کو جسے دکھایا جا رہا ہوتا ہے کیمرے کے سامنے سے ہٹا دیا جائے تو پھر اس کا کوئی عکس وہاں موجود نہیں ہوتا ہے اور وہ مثل شیشہ ہے کہ جب تک کوئی شئ شیشہ کے سامنے موجود ہو تو شیشے میں دکھائی دیتا ہے لیکن جیسے ہی اس شئ کو شیشہ کے سامنے سے ہٹا دیا جائے تو پھر دکھائی نہیں دیتا ہے
تو چونکہ ویڈیو کالنگ میں بھی کچھ ایسا دیکھنے کو ملا ہے اس لیے اپ حضور والا کی بارگاہ میں عرض کر دیا ہے
اپ حضور والا سے گزارش ہے کہ مدلل و مفصل تحقیقی جواب عنایت فرمائیں
تاکہ ہم سب غلامان ہیں غوث الورٰی اور شیدائے اعلی حضرت کو علم شریعت پر عمل ہو جائے
سائل محمد اکرم رضا سعدی مہوتری نیپال
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده ونصلي علي رسوله الكريم
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعونه تعالي عز وجل
ڈیجیٹل تصویر تصویر نہیں ہے اس لئے ویڈیو کال کرنا جائز ہے اور ایسے امام کے پیچھے نماز پڑھنا بھی جائز یے جن محرم کو سامنے دیکھنا جائز یے اسے ویڈیو کال پر دیکھنا بھی جائز یے ۔
اور یہ مسلک اعلی حضرت کے خلاف نہیں بلکہ فتاوی رضویہ ہی سے مستفاد یے کہ تغیر زمان و مکان سے جدید مسائل بدل جاتے ہیں۔اور موجودہ دور میں یہ عموم بلوی کے تحت داخل جواز ہے کہ کوئ دینی پروگرام لائیو یا ویڈیو کشی کے بغیر نہیں۔ خاص کر ہمارے جید علماء فقہ میں سے شیخ الاسلام مدنی میان ڈیجیٹل تصویر کےجواز کے قائل ہیں۔
(مزید تفصیل کے لیے میرا مضمون تصویر کی شرعی حیثیت کیا ہے کا مطالعہ کریں)
والله ورسوله أعلم بالصواب
_________(❤️)_________
کتبہ :- فقیہ العصر حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لهان ١٨خادم دارالافتاء البركاتي علماء فاونديشن شرعي سوال و جواب ضلع سرها نيبال
27/11/2023
27/11/2023