Type Here to Get Search Results !

اگر رخصتی کی پہلی رات دلہن کو حیض آ جائے تو شوہر ہمبستری کریں گے یا نہیں؟

 (سوال نمبر 5249)
اگر رخصتی کی پہلی رات دلہن کو حیض آ جائے تو شوہر ہمبستری کریں گے یا نہیں؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلام علیکم ورحمتہ اللّٰہ وبرکاتہ
 کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان عظام شرع متین مسئلہ زیل کے بارے میں کہ عورت کو اگر شادی کی پہلی رات حیض آجائے تو کیا ایسی صورت میں عورت سے ہمبستری کرنا جائز ہے؟
شفقت فرماکر شرعی رہنمائی فرمائیں آپ کی نوازش ہوگی 
سائل:- حافظ محمد علی رضا قادری پنجاب پاکستان
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده ونصلي علي رسوله الكريم 
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته 
الجواب بعونه تعالي عز وجل 
شادی کی پہلی رات شب زفاف سہاگ رات میں اگر لڑکی کو حیض اجائے تو جب تک لڑکی حیض سے پاک ہو کر غسل نہ کر لے ہمبستری کرنا شرعا جائز نہیں ہے دولھا تب تک صبر کرے بلکہ رخصتی کی تاریخ اس حساب سے رکھی جائے کہ جن ایام میں لڑکی کو حیض نہ اتاہو ایام حیض لڑکی اپنی ماں کو بتادے پھر اس کی ماں سے تاریخ پوچھ لی جائے جن تاریخوں میں لڑکی کی ماں اوکے کرے رخصتی کے لیے وہی تاریخ رکھی جائے ۔
چونکہ حالت حیض میں جماع جائز نہیں اگرچہ شادی کی پہلی رات ہی کیوں نہ ہو۔
فتاوی ہندیہ میں ہے 
(الأحکام التي یشترک فیہا الحیض والنفاس ثمانیة) (ومنہا) حرمة الجماع (الفتاوی الہندیة ۱/۳۹
بالفرض اگر دلہن کو اسی رات حیض اجایے تو مندرجہ ذیل فائدہ حاصل کر سکتے ہیں 
فتاوٰی رضویہ میں ہے
کلیہ یہ ہےکہ حالتِ حیض میں و نفاس میں زیرِناف سے زانو تک عورت کے بدن سے بلاکسی ایسے حائل کے جس کے سبب جسمِ عورت کی گرمی اس کے جسم کو نہ پہنچے تمتع جائز نہیں یہاں تک کہ اتنے ٹکڑے بدن پر شہوت سے نظر بھی جائز نہیں اور اتنے ٹکڑے کا چھونا بلاشہوت بھی جائز نہیں اور اس سے اوپرنیچے کے بدن سے مطلقاً تمتع جائز یہاں تک کہ سحقِ ذکر کر کے انزال کرنا۔
(فتاوٰی رضویہ ج 04 ص 353 رضافاؤنڈیشن، لاھور)
بہارشریعت میں ہے 
 ہمبستری یعنی جماع اس حالت میں حرام ہے اس حالت میں ناف سے گھٹنے تک عورت کے بدن سے مرد کا اپنے کسی عُضْوْ سے چھونا ،جائز نہیں جب کہ کپڑا وغیرہ حائل نہ ہو شَہوت سے ہو یا بے شَہوت اور اگر ایسا حائل ہو کہ بدن کی گرمی محسوس نہ ہوگی تو حَرَج نہیں۔ ناف سے اوپر اور گھٹنے سے نیچے چھونے یا کسی طرح کا نفع لینے میں کوئی حَرَج نہیں۔ یوہیں بوس وکنار بھی جائز ہے۔
(بہارشریعت ج 1 ص 382، مکتبۃ المدینہ، کراچی، ملتقطاً)
فتاوٰی امجدیہ میں ہے 
حیض و نفاس میں نکاح ہوسکتا ہے یا نہیں؟ “اس کے جواب میں ہے حیض یا نفاس میں نکاح صحیح ہے مگر جب تک پاک نہ ہولے جماع حرام۔
(فتاوٰی امجدیہ، ج 02، ص 55، مکتبہ رضویہ، کراچی)
والله ورسوله اعلم بالصواب
_________(❤️)_________ 
کتبہ :- فقیہ العصر حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لهان ١٨خادم دارالافتاء البركاتي علماء فاونديشن شرعي سوال و جواب ضلع سرها نيبال
27/11/2023

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

Ads Area