(سوال نمبر 5238)
زید جو مولوی ہے چھٹھ پوجا کی پوسٹر پر اپنی تصویر چھپوایا ہے شرعا کیا حکم ہے؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلام علیکم و رحمتہ اللہ برکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ زید ایک مسلمان مولوی ہے اور وہ کافروں کے تہوار میں جیسے چھٹ پوجا وغیرہ میں جو پوسٹر چھپایا جاتا یے اس میں زید بھی اپنا فوٹو لگوایا ہے اور بینر کسی چوراہے پر لٹکایا گیا ہے عوام کی نظر اس پو سٹر پر پڑ رہی ہے اس کے لیئے شرعی حکم کیا ہے؟
برائے کرم تفصیلی جواب عنایت فرمائیں۔
سائل:- محمد جابر رضا قادری انڈیا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده ونصلي علي رسوله الكريم
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعونه تعالي عز وجل
غیر مسلم کی تہوار میں کسی صورت شرکت جائز نہیں اگر کسی نے مولی کی تصویر بغیر پوچھے چھاپ کر چوراہے پر لٹکا دیا یے تو مولی صاحب اسے اتروادے کہ اس میں مولوی کی بدنامی ہے
اور اگر مولوی نے خود حکم دیا ہے ایسا کرنے کا کسی بنا پر پھر توبہ و استغفار کرے اور اگر رضا و رغبت سے تہوار کی خوشیاں مناتے ہوے اور اچھا جانتے ہوے اپنی تصویر چھاپنے کو دی تو کفر ہے
اس صورت میں زید خارج از اسلام ہے توبہ و استغفار کرے اور تجدید ایمان و نکاح بھی۔
فتاوٰی رضویہ میں ہے
ہولی دیوالی ہندوؤں کے شیطانی تہوارہیں جب ایران خلافت فاروقی میں فتح ہوا تو بھاگے ہوئے آتش پرست کچھ ہندوستان میں آئے ان کے یہاں دوعیدیں تھیں، نوروزکہ تحویل حمل ہے اور مہرگان کہ تحویل میزان وہ عیدیں اور ان میں آگ کی پرستش ہندوؤں نے ان سے سیکھیں اور یہ چاند سورج دونوں کو پوجتے ہیں لھٰذا اُن وقتوں میں یہ ترمیم کی کہ میکھ سنکھ رانت کی پورنماشی میں ہولی، اور تلاسنکھ رانت کی اماوس میں دیوالی، یہ سب رسومِ کفّارہیں، مسلمانوں کو ان میں شرکت حرام اور اگر پسند کریں تو صریح کفرہے۔
زید جو مولوی ہے چھٹھ پوجا کی پوسٹر پر اپنی تصویر چھپوایا ہے شرعا کیا حکم ہے؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلام علیکم و رحمتہ اللہ برکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ زید ایک مسلمان مولوی ہے اور وہ کافروں کے تہوار میں جیسے چھٹ پوجا وغیرہ میں جو پوسٹر چھپایا جاتا یے اس میں زید بھی اپنا فوٹو لگوایا ہے اور بینر کسی چوراہے پر لٹکایا گیا ہے عوام کی نظر اس پو سٹر پر پڑ رہی ہے اس کے لیئے شرعی حکم کیا ہے؟
برائے کرم تفصیلی جواب عنایت فرمائیں۔
سائل:- محمد جابر رضا قادری انڈیا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده ونصلي علي رسوله الكريم
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعونه تعالي عز وجل
غیر مسلم کی تہوار میں کسی صورت شرکت جائز نہیں اگر کسی نے مولی کی تصویر بغیر پوچھے چھاپ کر چوراہے پر لٹکا دیا یے تو مولی صاحب اسے اتروادے کہ اس میں مولوی کی بدنامی ہے
اور اگر مولوی نے خود حکم دیا ہے ایسا کرنے کا کسی بنا پر پھر توبہ و استغفار کرے اور اگر رضا و رغبت سے تہوار کی خوشیاں مناتے ہوے اور اچھا جانتے ہوے اپنی تصویر چھاپنے کو دی تو کفر ہے
اس صورت میں زید خارج از اسلام ہے توبہ و استغفار کرے اور تجدید ایمان و نکاح بھی۔
فتاوٰی رضویہ میں ہے
ہولی دیوالی ہندوؤں کے شیطانی تہوارہیں جب ایران خلافت فاروقی میں فتح ہوا تو بھاگے ہوئے آتش پرست کچھ ہندوستان میں آئے ان کے یہاں دوعیدیں تھیں، نوروزکہ تحویل حمل ہے اور مہرگان کہ تحویل میزان وہ عیدیں اور ان میں آگ کی پرستش ہندوؤں نے ان سے سیکھیں اور یہ چاند سورج دونوں کو پوجتے ہیں لھٰذا اُن وقتوں میں یہ ترمیم کی کہ میکھ سنکھ رانت کی پورنماشی میں ہولی، اور تلاسنکھ رانت کی اماوس میں دیوالی، یہ سب رسومِ کفّارہیں، مسلمانوں کو ان میں شرکت حرام اور اگر پسند کریں تو صریح کفرہے۔
(فتاویٰ رضویہ ج 14-680 رضافاؤنڈیشن-لاہور)
فتاوٰی شارح بخاری میں ہے
ان مشرکانہ مذہبی تہواروں پر ہندوؤں کو مبارک باد دینا اشدحرام بلکہ منجرالی الکفرہے جو مسلمان ایسا کر تے ہیں ان پر توبہ تجدید ایمان و نکاح لازم ہے-
فتاوٰی شارح بخاری میں ہے
ان مشرکانہ مذہبی تہواروں پر ہندوؤں کو مبارک باد دینا اشدحرام بلکہ منجرالی الکفرہے جو مسلمان ایسا کر تے ہیں ان پر توبہ تجدید ایمان و نکاح لازم ہے-
(فتاویٰ شارح بخاری ج 2-ص -566-مکتبہ دائرۃ البرکت)
فتاویٰ امجدیہ میں ہے
ہولی کھیلنا یا اس زمانے میں بدن یا کپڑے پر رکگ ڈالنا یا ڈلوانا اگر اس کو اچھا سمجھتے ہوئے ہو تو کفرہے، اس شخص پر توبہ فرض ہے اور تجدید نکاح لازم (فتاویٰ امجدیہ جز 4ص 151)
فتاویٰ بریلی شریف میں ہے ہولی کھیلنا کھلوانا حرام بدکام بدانجام منجر بکفر ہے اور غمزالعیون میں ہے من استحسن فعلامن الفعال الفار کفرباتفاق المشائخ(یعنی: جس نے کا فروں کے کسی فعل کو اچھا سمجھا باالاتفاق عندالمشائخ کافر ہوگیا لہٰذا جو مسلمان اس میں شریک ہوئے ان پر لازم ہے کہ صدق دل سے توبہ و استغفار کریں اور تجدید ایمان بھی کرلیں اور بیوی والے ہوں تو تجدید نکاح بھی کریں-
(فتاویٰ بریلی شریف ص 346 شبیر برادرز)
والله ورسوله اعلم بالصواب
فتاویٰ امجدیہ میں ہے
ہولی کھیلنا یا اس زمانے میں بدن یا کپڑے پر رکگ ڈالنا یا ڈلوانا اگر اس کو اچھا سمجھتے ہوئے ہو تو کفرہے، اس شخص پر توبہ فرض ہے اور تجدید نکاح لازم (فتاویٰ امجدیہ جز 4ص 151)
فتاویٰ بریلی شریف میں ہے ہولی کھیلنا کھلوانا حرام بدکام بدانجام منجر بکفر ہے اور غمزالعیون میں ہے من استحسن فعلامن الفعال الفار کفرباتفاق المشائخ(یعنی: جس نے کا فروں کے کسی فعل کو اچھا سمجھا باالاتفاق عندالمشائخ کافر ہوگیا لہٰذا جو مسلمان اس میں شریک ہوئے ان پر لازم ہے کہ صدق دل سے توبہ و استغفار کریں اور تجدید ایمان بھی کرلیں اور بیوی والے ہوں تو تجدید نکاح بھی کریں-
(فتاویٰ بریلی شریف ص 346 شبیر برادرز)
والله ورسوله اعلم بالصواب
_________(❤️)_________
کتبہ :- فقیہ العصر حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لهان ١٨خادم دارالافتاء البركاتي علماء فاونديشن شرعي سوال و جواب ضلع سرها نيبال
26/11/2023
26/11/2023