(سوال نمبر 5209)
بغیر ٹوپی کے نماز پڑھنا کیسا ہے؟
........................................
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہے علماء کرام مفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں
بغیر ٹوپی کی نماز پڑھنا کیسا ہے ؟ برائے کرم تفصیلی جواب عنایت فرمائیں۔
سائل:- غلام رسول اسمعیلی انڈیا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده ونصلي علي رسوله الكريم
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعونه تعالي عز وجل
مذکورہ صورت میں ترک سنت کے ساتھ نماز ہوجائے گی تخفیف اجر و ثواب کے ساتھ۔
البتہ اگر بہ نیتِ عاجزی ننگے سر نماز پڑھتے ہیں تو کوئ حرج نہیں
نمازی کے لئے افضل تو یہی ہے کہ عمامہ شریف یا ٹوپی پہن کر ہی نماز اداکرے کیونکہ ننگے سر نماز پڑھنا خلاف سنت ہے
(ایسا ہی مسائل ورلڈ میں ہے)
فتاوی رضویہ میں ہے
حضور اقدس ﷺ کی سنت کریمہ نماز مع کلاہ و عمامہ ہے اور فقہاء کرام نے ننگے سر نماز پڑھنے کی تین قسم کی ہے اگر بہ نیت تواضع وعاجزی ہو تو جائز، اور بوجہ کسل ہو تومکروہ، اور معاذﷲ نماز کو بے قدر اور ہلکا سمجھ کر ہو تو کفر۔
بغیر ٹوپی کے نماز پڑھنا کیسا ہے؟
........................................
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہے علماء کرام مفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں
بغیر ٹوپی کی نماز پڑھنا کیسا ہے ؟ برائے کرم تفصیلی جواب عنایت فرمائیں۔
سائل:- غلام رسول اسمعیلی انڈیا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده ونصلي علي رسوله الكريم
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعونه تعالي عز وجل
مذکورہ صورت میں ترک سنت کے ساتھ نماز ہوجائے گی تخفیف اجر و ثواب کے ساتھ۔
البتہ اگر بہ نیتِ عاجزی ننگے سر نماز پڑھتے ہیں تو کوئ حرج نہیں
نمازی کے لئے افضل تو یہی ہے کہ عمامہ شریف یا ٹوپی پہن کر ہی نماز اداکرے کیونکہ ننگے سر نماز پڑھنا خلاف سنت ہے
(ایسا ہی مسائل ورلڈ میں ہے)
فتاوی رضویہ میں ہے
حضور اقدس ﷺ کی سنت کریمہ نماز مع کلاہ و عمامہ ہے اور فقہاء کرام نے ننگے سر نماز پڑھنے کی تین قسم کی ہے اگر بہ نیت تواضع وعاجزی ہو تو جائز، اور بوجہ کسل ہو تومکروہ، اور معاذﷲ نماز کو بے قدر اور ہلکا سمجھ کر ہو تو کفر۔
(فتاویٰ رضویہ ج 7ص 389- رضا فاؤنڈیشن لاہور)
بہار شریعت میں ہے
سُستی سے ننگے سر نماز پڑھنا(یعنی: ٹوپی پہننا بوجھ معلوم ہوتا ہو یا گرمی معلوم ہوتی ہو، مکروہ تنزیہی ہے اور اگر تحقیر نماز مقصود ہے، مثلاً نماز کوئی ایسی مہتم بالشان چیز نہیں جس کے لیے ٹوپی، عمامہ پہنا جائے تو یہ کفر ہے اور خشوع خضوع کے لیے سر برہنہ پڑھی، تو مستحب ہے-
(بہار شریعت ح 3 ص 631-مطبوعہ مکتبۃ المدینہ)
احکام شریعت میں ہے
اگر بہ نیتِ عاجزی ننگے سر نماز پڑھتے ہیں تو کوئ حرج نہیں-(احکام شریعت ح 1ص 144-نظامیہ کتاب گھرلاہور)
والله ورسوله اعلم بالصواب
بہار شریعت میں ہے
سُستی سے ننگے سر نماز پڑھنا(یعنی: ٹوپی پہننا بوجھ معلوم ہوتا ہو یا گرمی معلوم ہوتی ہو، مکروہ تنزیہی ہے اور اگر تحقیر نماز مقصود ہے، مثلاً نماز کوئی ایسی مہتم بالشان چیز نہیں جس کے لیے ٹوپی، عمامہ پہنا جائے تو یہ کفر ہے اور خشوع خضوع کے لیے سر برہنہ پڑھی، تو مستحب ہے-
(بہار شریعت ح 3 ص 631-مطبوعہ مکتبۃ المدینہ)
احکام شریعت میں ہے
اگر بہ نیتِ عاجزی ننگے سر نماز پڑھتے ہیں تو کوئ حرج نہیں-(احکام شریعت ح 1ص 144-نظامیہ کتاب گھرلاہور)
والله ورسوله اعلم بالصواب
_________(❤️)_________
کتبہ :- فقیہ العصر حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لهان ١٨خادم دارالافتاء البركاتي علماء فاونديشن شرعي سوال و جواب ضلع سرها نيبال
23/11/2023
23/11/2023