Type Here to Get Search Results !

بدعقیدہ کے نکاح میں کوئی سنی گواہ بن سکتاہے یا نہیں؟

 (سوال نمبر 5146)
بدعقیدہ کے نکاح میں کوئی سنی گواہ بن سکتاہے یا نہیں؟
........................................
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں 
 بدعقیدہ کے نکاح میں کوئی سنی گواہ بن سکتاہے یا نہیں اور اگر کوئی بنا ہے تو اسکے لئے شریعت کا کیا حکم ہے جواب عنایت فرمائے۔
سائل:- محمد نواب خان بھاگلپور بہار انڈیا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده ونصلي علي رسوله الكريم
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعونه تعالي عز وجل
ند عقیدہ تو کئی قسم کے ہوتے ہیں اگر بد عقیدہ سے مراد دیوبندی و وہابی ہے ۔تو اس بابت مفتی اختر حسین علمی صاحب فتاویٰ علمیہ میں تحریر فرماتے ہیں اگر انہوں نے دیوبندی کے کفری عقائد پر مطلع ہونے کے باوجود اس کو مسلمان سمجھ کر اس کے نکاح میں وکیل وگواہ کی حیثیت سے یا سامع اور حاضر مجلس ہو کر ہی شرکت کی تو ان سب پر توبہ واستغفار تجدید ایمان وتجدید نکاح اور تجدید بیعت لازم ہے اور اگر وہابی ہی سمجھ کر شریک ہوئے تو بھی توبہ واستغفار بہر حال لازم ہے اور اگر ایسا نہ کریں تو مسلمانوں پر لازم ہے کہ ان کا مکمل بائکاٹ کردیں قال اللہ تعالیٰ (فلاتقعد بعد الذکری مع القوم الظلمین ) (ج دوم ص١٣۲)
حاصل کلام یہ ہے کہ 
اس نکاح میں گواہ بننا جائز نہیں اور اگر مسلمان سمجھے تو اس کا نکاح بھی فاسد ہو جائے گا۔
والله ورسوله اعلم بالصواب
_________(❤️)_________ 
کتبہ :- فقیہ العصر حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لهان ١٨خادم دارالافتاء البركاتي علماء فاونديشن شرعي سوال و جواب ضلع سرها نيبال
18/11/2023

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

Ads Area