مرکز الدراسات الاسلامیہ جامعۃ الرضا بریلی شریف کے ایک طالب علم کی منظوم درخواست استاذ کے نام
◆ــــــــــــــــــــ۩۞۩ـــــــــــــــــــــ◆
شاگرد ____
اجازت زلف
قسط اول
شاگرد ____
اجازت زلف
قسط اول
حضرت استاذِ حاذق لائق صد احترام
نور و صدر جامعہ ہے آپ کو میرا سلام
آپ کا سایہ رہے سر پر مرے ہر دم دراز
صدقے خلاق جہاں با فضل سلطان حجاز
مخلصانہ ہے گزارش بارگاہ ناز میں
زلف رکھنا چاہتا ہوں سنتی انداز میں
ہو اجازت آپ کی تو میں کروں اس پر عمل
ورنہ جو بھی حکم ہے اس پر نہیں لیت و لعل
آپ کا شاگرد ادنی ہے جسیمِ بے نوا
بہر سرکار زماں منظور کر لیں التجا
قسط ثانی
اجازت زلف
السلام اے زینت ایوان علم دینیہ
السلام اے با وقار استاذ و صدر جامعہ
رب تعالی آپ کو دے بہر آقا عمر خضر
التجا ہے مشکبو ہو زندگی مانند عطر
آپ میں تابندہ ان کے عشق کا خورشید ہے
آپ دے دیں گے اجازت یہ مجھے امید ہے
ہوگا ممنون کرم آزردہ افسردہ جسیم
دیں اجازت آپ جو میرے استاذ کریم
آپ کی ہو زندگی میں امن و راحت تا دوام
السلام اے محسن من حامی من السلام
قسط ثالث
اجازت زلف
اے وقار مسند تدریس، صدر جامعہ
السلام اے ناصر و ہمدرد و حامی رہنما
آپ سے ہر رنج و غم آفت مصیبت دور ہو
بے تکلف زندگانی خوشیوں سے معمور ہو
زلف کی دے دیں اجازت بہر شاہ سلسبیل
صدر صاحب حضرت علامہ مولانا شکیل
اک نگاہ لطف ہو مجھ پہ بھی استاذ کریم
التفات خاص کا ہے آپ سے طالب جسیم