Type Here to Get Search Results !

اپنے بھائی کی بیوی یعنی بھابھی کو چھونا کیسا ہے؟

 (سوال نمبر 5206)
اپنے بھائی کی بیوی یعنی بھابھی کو چھونا کیسا ہے؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس سوال کے بارے میں
اپنے بھائی کی بیوی کو چھونا کیسا ہے؟
قرآن و حدیث کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں 
سائل:- اشفاق احمد بھرت پور راجستھان انڈیا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده ونصلي علي رسوله الكريم
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعونه تعالي عز وجل
بھابھی بڑی ہو یا چھوٹی غیر محرم ہے اسلئے اسے چونا حرام و گناہ ہے وہ اسی طرح اپنے بڑے یا چھوتے دیور سے 
پردہ کرے گی جس طرح غیر محرم سے کرتی ہے 
نامحرم سے ہاتھ ملانے اور چھونے کے متعلق نبی اکرم صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا
لأن ‌يطعن ‌في ‌رأس ‌أحدكم بمخيط من حديد خير له من أن يمس امرأة لا تحل له‘
تم میں سے کسی کے سر میں لوہے کا سُوا (بڑی سوئی) چُبھو دیا جائے، یہ اِس سے زیادہ بہتر ہے کہ وہ نا محرم خاتون کو چھوئے۔
(المعجم الکبیر للطبرانی،ج 20، ص 211، مطبوعہ قاھرہ)
جمع الجوامع میں ہے
 لأن يكون في رأس رجل مشط من حديد حتى يبلغ العظم خير من أن تمسه امرأة ليست له بمحرم‘
کسی شخص کے سر میں لوہے کی کنگھی پھیری جائے، حتی کہ وہ اُس کا گوشت چیرتی ہوئی ہڈی تک پہنچ جائے، یہ اِس سے بہتر ہے کہ کوئی ایسی عورت اُس مرد کو چھوئے جو اُس کی محرم نہ ہو۔
(جمع الجوامع، ج 6، ص 546، مطبوعہ دار السعادۃ، الازھر الشریف)
حضور اکرم صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے عورتوں سے جب بھی بیعت لی، کبھی بھی اُن کا ہاتھ نہ تھاما،
 چنانچہ حضرت عائشہ رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہَا بتاتی ہیں
واللہ ما مست يده يد امرأة قط في المبايعة، وما بايعهن إلا بقولہ
:اللہ کی قسم! دورانِ بیعت نبی اکرم صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے ہاتھ نے کبھی بھی کسی عورت کے ہاتھ کو نہیں چھوا۔ عورتیں ہمیشہ زبان سے ہی بیعت کرتیں۔
(صحیح البخاری، ج 3، ص 189، مطبوعہ دار طوق النجاۃ، بیروت)
ايك موقع پر صحابیات نے بیعت کے لیے نبی اکرم صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے اپنا ہاتھ آگے بڑھانے کی درخواست کی ،تو نبی اکرم صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے منع فرمایا،چنانچہ نسائی شریف میں ہے
’هلم نبايعك يا رسول اللہ ، فقال رسول اللہ صلى اللہ عليه وسلم:إني ‌لا ‌أصافح النساء ‘‘ ترجمہ:اے اللہ کے رسول صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ! اپنا ہاتھ آگے بڑھائیں تا کہ ہم آپ کی بیعت کریں، تو نبی اکرم صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا: میں عورتوں سے ہاتھ نہیں ملاتا
(سنن النسائی، ج 7، ص 149،مطبوعہ مکتب المطبوعات الاسلامیۃ، حلب)
والله ورسوله اعلم بالصواب
_________(❤️)_________ 
کتبہ :- فقیہ العصر حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لهان ١٨خادم دارالافتاء البركاتي علماء فاونديشن شرعي سوال و جواب ضلع سرها نيبال
23/11/2023

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

Ads Area