Type Here to Get Search Results !

تخلیق کلب کتے کی پیدائش سے متعلق واقعہ کے بارے میں۔

  •┈┈┈┈•••✦✦•••┈┈┈┈• 
تخلیق کلب کتے کی پیدائش سے متعلق واقعہ کے بارے میں۔
◆ــــــــــــــــــــ۩۞۩ـــــــــــــــــــــ◆
از‌قلم:- محمد حنظلہ خان مصباحی دیناری کرنیل گنج گونڈہ ۱۱/اکتوبر ۲۰۲۳ء
••────────••⊰۩۞۩⊱••───────••
کئی دن پہلے میں نے اس روایت کو ایک کتاب میں دیکھا تو اسی وقت مجھے اطمینان نہ ہوا،بات ایسے ہی ذہن میں پڑی رہی آخرکار ایک صاحب نے اس کے متعلق مجھ سے پوچھا،تو سوچا کہ اب کتابیں دیکھی جائیں تاکہ اس روایت کی فنی حیثیت اور دوسری چیزیں معلوم ہوسکیں۔
سب سے پہلے آپ اس روایت کو ملاحظہ فرمائیں:
ایک روز ابلیس کا آدم علیہ السلام کے پتلے کے پاس سے گزر ہوا دیکھ کر کہنے لگا یہ کس وجہ سے پیدا ہوا ہے اپنا ہاتھ ان کے جسم پر مارا کھوکھلا معلوم ہوا اس کے اندر گھس گیا اور پیچھے سے نکل آیا اور اپنی جماعت ( فرشتوں کی جماعت) سے کہنے لگا یہ کھوکھلا پیدا کیا گیا ہے لہذا یہ کسی بات پر ثابت قدم نہ رہ پائے گا،اب تم بتاؤ اگر اسے تم سے افضل بنایا گیا تو تم کیا کروگے؟انہوں نے کہا ہم اپنے مالک کا فرمان مانیں گے ابلیس ملعون نے اپنے دل میں کہا اسے مجھ سے افضل بنایا گیا تو میں اس کے تابع نہیں رہوں گا پھر اپنی تھوک جمع کر کے مقام ناف پر ڈال دی اللہ تعالی نے حضرت جبرائیل علیہ السلام کو حکم فرمایا کہ اس تھوک کو مقام ناف سے کرید لیں،
ناف کی گہرائی جبرائیل علیہ السلام کے مٹی کریدنے کی وجہ سے ہے پھر اس کریدی ہوئی مٹی سے کتے کو پیدا کیا گیا
(روح البیان مترجم جلد اول صفحہ 242)
اسی واقعہ کو کئی کتابوں میں دیکھا گیا جیسے شرح سنن ابی داؤد للعینی جلد اول صفحہ 505 پر علامہ عینی رحمۃ اللہ علیہ نے بھی اسے بے سند تحریر فرمایاہے۔
اور کچھ احباب نے تفسیر نعیمی کی جانب رہنمائی کی لیکن تلاش بسیار کے باوجود نہ مل سکا۔
بہر کیف جتنی بھی کتابیں نظر سے گزری ہیں کہیں الفاظ کی زیادتی ہے کہیں کمی ہے کہیں کچھ اور، کتابوں میں الفاظ کی کمی بیشی جو بھی ہو،اس واقعہ سے حاصل یہ کہ، کیا کتے کی تخلیق آدم علیہ السلام کے ناف سے کریدی ہوئی مٹی سے ہوئی ہے جس پر ابلیس نے تھوکا تھا؟
جواب ملاحظہ فرمائیں:
اس کے بارے میں شاگرد حضور صدر الشریعہ بدر الطريقہ مصنف بہار شریعت علامہ مفتی وقار الدین رضوی رحمۃ اللہ علیہ سے خنزیر کی ناپاکی کے حوالے سے پوچھا گیا اسی ضمن میں کتے کی تخلیق کے حوالے سے بھی لکھ کرسوال ہوا، تو آپ نے جواب ارشاد فرمایا کہ:
کتا بننے کی یہ روایت بے بُنیاد اور لَغْو (یعنی فضول)ہے صحیح روایت میں اِس کا کوئی تذکرہ نہیں ملتا۔
(وقارالفتاویٰ ،1/344)
اور کچھ جگہوں پر اس کے بارے میں پتہ چلا کہ یہ شیعی روایت ہے جو اہل سنت کی کتابوں میں آگئی ہے۔
 خیر جو بھی ہو، جب تک ایسے واقعات کی کماحقہ تحقیق نہ ہوجائے تب تک اسے بیان نہ کیا جائے اور اگر کوئی آپ کے سامنے ایسے واقعات بیان کرے تو اس سے تحقیق طلب کی جائےان شاءاللہ کافی بہتر نتیجہ نکلے گا۔
یہ کچھ باتیں ہیں اس واقعہ سے متعلق۔
 اگر آپ کے پاس اس حوالے سے جانکاری ہے تو ضرور فراہم کریں۔

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

Ads Area