Type Here to Get Search Results !

سفلی عمل کرنے والی شوہر کے پیچھے نماز پڑھنا کیسا ہے؟

 (سوال نمبر 4985)
سفلی عمل کرنے والی شوہر کے پیچھے نماز پڑھنا کیسا ہے؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلامُ علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام مفتیان شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ
(1) اگر کسی امام صاحب کی بیوی سفلی عمل کرتی ہو اور امام صاحب کے پیچھے نماز ادا کرنے میں دل نہیں لگتا ہو تو اس صورت حال میں کیا کریں ، اور سننے میں آیا تھا اُن کے کچھ قریبی سے کی پہلے کالا جادو بھی کرتی تھی ۔۔
اور امام صاحب کے پیچھے جو نماز ادا کی اُس کا اعادہ کرنی ہوگی ۔
(۲) اگر کسی پیر سے عقیدت ختم ہو جائے مکمل طور پر تو کیا اس پیر سے بیعت ٹوٹ جاتی ہے۔
سائل :- محمد فیضان ، یوپی انڈیا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده ونصلي علي رسوله الكريم
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعونه تعالي عز وجل
سفلی عمل کرنا حرام و گناہ ہے اور اگر اس میں کفریہ الفاظ ہو تو کفر ہے ۔امام صاحب کو سمجھائے کہ اپنی بیوی کو اس عمل سے روک دے اور ٹوبہ بھی کرائے اگر تحقیق سے معلوم ہوجائے کہ وہ سفلی عمل کرتی ہے اور امام منع بھی نہ کرے اپنی بیوی کو پھر ایسے امام کے پیچھے نماز جائز نہیں۔ اور پڑھی گئی نماز کا اعادہ نہیں۔
شیخ الاسلام و المسلمین امام اہلسنت امام احمد رضا خان علیہ رحمۃ الرحمٰن فرماتے ہیں اقول یوہیں حاضرات اگر عملِ علوی سے غرضِ جائز کے لیے ہوا اور اس میں شیاطین سے استعانت نہ ہو جائزہے ہاں اگر سفلی عمل ہو یا شیاطین سے استعانت تو ضرور حرام ہے بلکہ قو ل یا فعل کفر پر مشتمل ہو تو کفر۔ملخصاً۔
(فتاویٰ افریقہ ص 157، مکتبہ نوریہ رضویہ ، فیصل آباد)
 اسی طرح سفلی عمل کے بہر صورت حرام ہونے سے متعلق آپ رحمۃ اللہ علیہ فتاویٰ رضویہ میں فرماتے ہیں 
 اَعمال سفلیہ کہ اصل میں حرام ہیں۔
(فتاویٰ رضویہ ج 23 ص 398 رضا فاؤنڈیشن لاھور)
فتاویٰ بحر العلوم میں 
سوال ہوا کہ ہندوں بالوں پر منتر پڑھ کر سانپوں سے بچنے کے لیے گھروں کے چاروں طرف ڈال دیتے ہیں یہی عمل مسلمان بھی کروائیں تو کیا حکم ہوگا ؟ 
اس کے جواب میں فرمایا
اگر اس منتر میں کوئی لفظ کفر کا ہے یا اس عمل میں کوئی فعل کفر کا کرنا پڑتا ہے ، تو اس کا کرنے والا ، اس کی تصدیق کرنے والے سب کافر ہوگئے ، سب پر توبہ ، تجدیدِ ایمان ، تجدیدِ نکاح ضروری ہے اور کوئی قول یافعل کفر نہ ہو ، تب بھی ایسا سفلی عمل کرنا حرام ہے۔
(فتاویٰ بحر العلوم ج 4 ص 177 مطبوعہ شبیر برادرز لاھور)
٢/ اگر پیر با شرع ہوں شرائط پیر پائی جاتی ہو پھر آپ أن سے عقیدت رکھے اپ کی عقیدت ختم کرنے سے بیعت نہیں ٹوٹتی ۔
والله ورسوله اعلم بالصواب
_________(❤️)_________ 
کتبہ :- فقیہ العصر حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لهان ١٨خادم دارالافتاء البركاتي علماء فاونديشن شرعي سوال و جواب ضلع سرها نيبال
13/11/2023

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

Ads Area