Type Here to Get Search Results !

جمعرات کو ایصالِ ثواب کے لیے جو ختم دلایا جاتا ہے اس کی کیا حقیقت ہے؟

 (سوال نمبر 4965)
جمعرات کو ایصالِ ثواب کے لیے جو ختم دلایا جاتا ہے اس کی کیا حقیقت ہے؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلام علیکم ورحمتہ الله وبركاته
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ جمعرات کو ایصالِ ثواب کے لیے جو ختم دلایا جاتا ہے اس کی کیا حقیقت ہے؟
لوگ کہتے ہیں کہ پہلے تو نا یہ صحابہ نے کیا نا کبھی سنا یہ اب ہی چل پڑا ہے ؟ شرعی رہنمائی فرمائیں جزاک اللہ خیرا 
سائلہ:- عفت شہر یسرور پاکستان
-----------------------------
نحمده ونصلي علي رسوله الكريم
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعونه تعالي عز وجل
ایصال ثواب اور فاتحہ خوانی کے لیے شرعا کوئی وقت مقرر نہیں ہے جب جس دن جس وقت سہولت ہو کر سکتے ہیں اور اپنی سہولت کے لیے وقت و دن ماہ بھی مقرر کر سکتے ہیں پر ہاد رہے یہ مستحب ہے فرض و واجب نہیں۔
مروجہ فاتحہ خوانی صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے نہیں کیا تو کیا ہوا انہوں نے منع بھی تو نہیں کیا؟ جبکہ اصل کتاب و سنت میں موجود یے ۔
اصول یہ ہے کہ جب کتاب و سنت میں جو چیز منع نہیں وہ مباح ہے ۔
جمعرات کو مغرب سے پہلے یا بعد اپنے فوت شدہ اعزا و اقرباء کے لیے دعا کرتے ہیں کسی بھی مسلمان کے لیے دعا کرنا اور اس کونیک اعمال کا ایصال ثواب کرنا ہر دن اور ہر تاریخ میں جائز و باعث اجر وثواب ہے اور بالخصوص اپنے والدین، عزیز و اقارب اور گھر سے تعلق رکھنے والے افراد کے لیے دعا کرنا تو بہت زیادہ اجر و ثواب کا کام ہے اور یہ عمل قرآن پا ک کی آیات اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے اقوال و افعال سے ثابت ہے۔آسانی اور یاد دہانی کے لیے دن مقرر کرنا بھی جائز ہے، جبکہ اس مقرر کرنے کو شرعاً لازم نہ سمجھا جائے نیز 
جمعرات کو ایصال ثواب کرنا تو زیادہ پسندیدہ ہے کہ احادیث مبارکہ سے یہ ثابت ہے کہ مرنے والوں کی روحیں جمعرات کو اپنے گھروں میں آتی ہیں اور اپنے عزیزوں کو پکار پکار کر صدقہ اور دعا کے لیے فریاد کرتی ہیں۔
مطلق دعا کے بارے میں اللہ تعالیٰ کا ارشاد پاک ہے
 اُجِیۡبُ دَعْوَۃَ الدَّاعِ اِذَا دَعَانِ (ترجمہ کنز الایمان) 
دعا قبول کرتا ہوں پکارنے والے کی جب مجھے پکارے۔
(پارہ 2، سورۃ البقرۃ2، آیت186)
ایک اور مقام پرارشاد باری تعالیٰ ہے
اُدْعُوۡنِیۡۤ اَسْتَجِبْ لَکُمْ 
(ترجمۂ کنز الایمان)
مجھ سے دعا کرو، میں قبول کروں گا۔
(پارہ 24، سورۃ المؤمن40، آیت60)
پہلے گزرے ہوئے مسلمانوں کے دعا کرنے والوں کے بارے میں اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے
وَ الَّذِیۡنَ جَآءُوۡا مِنۡۢ بَعْدِہِمْ یَقُوۡلُوۡنَ رَبَّنَا اغْفِرْ لَنَا وَ لِاِخْوَانِنَا الَّذِیۡنَ سَبَقُوۡنَا بِالْاِیۡمَانِ 
(ترجمہ کنز الایمان)
 اور وہ جو ان کے بعد آئے، عرض کرتے ہیں: اے ہمارے رب ! ہمیں بخش دے، اور ہمارے بھائیوں کو جو ہم سے پہلے ایمان لائے۔ 
(پارہ 28 ، سورۃ الحشر59، آیت10)
صراط الجنان میں ہے
ہر مسلمان کو چاہیے کہ صرف اپنے لیے دعا نہ کرے بلکہ اپنے بزرگوں کے لیے بھی دعا کرے ۔
(صراط الجنان فی نفسیر القرآن، ج 10، ص 80، مکتبۃ المدینہ، کراچی)
فتاوی رضویہ میں ہے 
اموات مسلمین کو ایصال ثواب بے قید تاریخ خواہ بحفظ تاریخ معین مثلاروز وفات جبکہ اس کا التزام بنظر تذکیر وغیرہ مقاصد صحیحہ ہو ، نہ اس خیال جاہلانہ سے کہ تعیین شرعا ضروریاوصول ثواب اسی میں محصور۔
(فتاویٰ رضویہ، ج 9،ص 421،رضا فاؤنڈیشن، لاھور)
ایک اور مقام پر فرماتے ہیں
خاتمۃ المحدثین شیخ محقق مولانا عبدالحق محدث دہلوی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ شرح مشکوٰۃ شریف باب زیارۃ القبور میں فرماتے ہیں:”مستحب است کہ تصدق کردہ شود از میت بعد از رفتن او ز عالم تا ہفت روز تصدق از میت نفع می کند او را بے خلاف میان اہل علم وارد شدہ است در آں احادیث صحیحہ خصوصاً آب، و بعضے از علماء گفتہ اند کہ نمی رسد بہ میت را مگر صدقہ و دعا، و در بعض روایات آمدہ است کہ روح میت می آید خانۂ خود را شب جمعہ، پس نظر می کند کہ تصدق می کنند از وے یانہ“ میت کے دنیا سے جانے کے بعد سات دن تک اس کی طرف سے صدقہ کرنا مستحب ہے، میت کی طرف سے صدقہ اس کے لئے نفع بخش ہو تا ہے، اس میں اہل علم کاکوئی اختلاف نہیں، اس بارے میں صحیح حدیثیں وارد ہیں، خصوصا پانی صدقہ کرنے کے بارے میں اوربعض علماء کاقول ہے کہ میت کو صرف صدقہ اوردعا کاثواب پہنچتا ہےاوربعض روایات میں آیا ہے کہ روح شبِ جمعہ کو اپنے گھر آتی ہے اور انتظار کرتی ہے کہ اس کی طرف سے صدقہ کرتے ہیں یا نہیں۔
شیخ الاسلام ’کشف الغطاء عما لزم للموتٰی علی الأحیاء‘‘فصل ہشتم میں فرماتے ہیں
درغرائب و خزانہ نقل کردہ کہ ارواح مؤمنین می آیند خانہ ہائے خود را ہر شب جمعہ و روز عید و روز عاشورہ و شب برات، پس ایستادہ می شوند بیرون خانہائے خود و ندامی کند ہر یکے بآواز بلند اندوہ گین اے اہل و اولاد من و نزدیکان من مہربانی کنید بر ما بصدقہ“ غرائب اورخزانہ میں منقول ہے کہ مومنین کی روحیں ہر شب جمعہ ،روز عید ، روز عاشوراء اور شب براءت کو اپنے گھر آکر باہر کھڑی رہتی ہیں اور ہر روح غمناک بلند آواز سے ندا کرتی ہے کہ اے میرے گھر والو! اے میری اولاد ! اے میرے قرابت دارو!صدقہ کرکے ہم پر مہربانی کرو۔
(فتاویٰ رضویہ، ج 9،ص 649 ،650 ، رضا فاؤنڈیشن ، لاھور)
فتاویٰ رضویہ میں ہے 
خزانۃ الروایات میں ہے
عن بعض العلماء المحققین أن الأرواح تتخلص لیلۃ الجمعۃ و تنتش فجاؤا إلی مقابرھم ثم جاؤا فی بیوتھم“بعض علماء محققین سے مروی ہے کہ روحیں شب جمعہ چھٹی پاتی اور پھیلتی جاتی ہیں، پہلے اپنی قبروں پر آتی ہیں پھر اپنے گھروں میں۔
دستور القضاۃ مستند صاحب مائۃمسائل میں فتاوی امام نسفی سے ہے
إن أرواح المؤمنین یأتون فی کل لیلۃ الجمعۃ و یوم الجمعۃ فیقومون بفناء بیوتھم ثم ینادی کل واحد منھم بصوت حزین یا أھلی و یا أولادی و یا أقربائی اعطفوا علینا بالصدقۃ و اذکرونا و لا تنسونا و ارحمونا فی غربتنا الخ“
بے شک مسلمانوں کی روحیں ہر جمعہ کی رات اور جمعہ کے دن اپنے گھر آتی ہیں اور دروازے کے پاس کھڑی ہو کردرد ناک آواز سے پکارتی ہیں کہ اے میرے گھر والو!اے میرے بچو! اے میرے عزیزو! ہم پر صدقہ سے مہر بانی کرو ، ہمیں یاد کرو ، بھول نہ جاؤ ۔ ہماری غریبی میں ہم پر ترس کھاؤ۔
 نیز خزانۃ الروایات مستند صاحب مائۃ مسائل میں ہے
عن ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنھما إذا کان یوم عید أو یوم جمعۃ أو یوم عاشوراء و لیلۃ النصف من الشعبان تأتی أرواح الأموات و یقومون علیٰ أبواب بیوتھم فیقولون ھل من أحد یذکرنا ھل من أحد یترحم علینا ھل من أحد یذکر غربتنا الحدیث
ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے، جب عید یا جمعہ یا عاشورے کا دن یا شب براءت ہوتی ہے، اموات کی روحیں آکر اپنے گھروں کے دروازوں پر کھڑی ہوتی اور کہتی ہیں: ہے کوئی کہ ہمیں یاد کرے؟ہے کوئی کہ ہم پر ترس کھائے؟ہے کوئی کہ ہماری غربت کی یاد دلائے۔
(فتاویٰ رضویہ، ج ،9ص،653 رضا فاؤنڈیشن، لاھور)
( ایسا فتاوی اپل سنت میں ہے)
والله ورسوله اعلم بالصواب
_________(❤️)_________ 
کتبہ :- فقیہ العصر حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لهان ١٨خادم دارالافتاء البركاتي علماء فاونديشن شرعي سوال و جواب ضلع سرها نيبال
12/11/2023

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

Ads Area