(سوال نمبر 4926)
امام صاحب کے متعلق 5 سوالوں کا جواب؟ کیا غلام کی امامت جائز نہیں ہے؟ اگر امام غلط مسئلہ بیان کرے تو؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ
کیافرماتے ہیں علماۓ دین ومفتیان شرع متین ان سوالوں کے جواب میں کہ
(1) کیا کسی مسجد کے امام صاحب عورتوں کو جس میں جوان بچی بوڑھی سبھی شامل ہوں اجتماعی طورپر بغیر پردہ کے پڑھا سکتے ہیں یا نہیں ؟ اگر بغیر پردہ کے پڑھاۓ تو پڑھنے والی و پڑھانے والے امام پر شریعت کا کیا حکم ہے کیا ایسے امام کے پیچھے نماز پڑھنا جائز ہے نماز ہوجائے گی
(2) کوئی مسلمان کسی کافر کے جنازہ میں جاۓ اور وہ کوئی کفریہ کلمات نہ بولے نہ کوئی شرک و کفر والا کام اپنے ہاتھ سے کرے تو کیا صرف کافر کے جنازے میں جانے سے وہ مسلمان اسلام سے خارج ہو جائے گا اسکے اوپر توبہ کرنا تجدید ایمان و تجدید نکاح کرنا لازم ہوگا؟
(3) اگر کوئی مسجد کے امام صاحب مسجد کے ممبر سے غلط مسئلہ بتاۓ بعد میں پھر اپنے بتاۓ ہوۓ مسئلہ سے انکار کردے کہ میں یہ مسئلہ نہیں بتایا ہوں جبکہ کئی لوگ گواہ بھی ہیں ایسے امام صاحب کے متعلق شریعت کا کیا حکم ہے؟ امام صاحب کی بات مانی جائےگی یا جو مقتدی گواہ ہیں انکی؟
(4) اگر امام صاحب سے کوئی خلاف شرع عمل ہوجاۓ مقتدی نے کہا امام صاحب اپ نے غلط کیا ہے امام جواب میں بولے میں سہی کیا ہے تو مقتدی نے کہا کسی مفتی صاحب سے چل کر اس مسئلہ کو حل کر لیا جاۓ امام صاحب کسی مفتی صاحب کے پاس جانے سے انکار کردیۓ اس بارے میں امام صاحب پر کیا حکم شریعت کا ہوگا؟ (5) ہر جگہ ہر مسجد میں مسجد کے شرائط قوانین ہوتے ہیں کمیٹی کی طرف سے اگر مسجد کے سکریٹری امام صاحب سے اس قوانین پر عمل کرنے اور دستخط کرنے کو کہے تو امام صاحب بولے اگر میں دستخط کردونگا تو میرے پیچھے کسی کی نماز نہیں ہوگی کیونکہ دستخط کرنے سے میں غلام ہو جاؤنگا اور غلام کے پیچھے نماز نہیں ہوتی ہے کیا ایسے امام کے پیچھے نماز پڑھنا جائز ہے؟ مسلک اعلیحضرت کی روشنی میں قران وحدیث سے مع حوالہ جواب جلد مرحمت فرماۓ نوازش ہوگی۔
امام صاحب کے متعلق 5 سوالوں کا جواب؟ کیا غلام کی امامت جائز نہیں ہے؟ اگر امام غلط مسئلہ بیان کرے تو؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ
کیافرماتے ہیں علماۓ دین ومفتیان شرع متین ان سوالوں کے جواب میں کہ
(1) کیا کسی مسجد کے امام صاحب عورتوں کو جس میں جوان بچی بوڑھی سبھی شامل ہوں اجتماعی طورپر بغیر پردہ کے پڑھا سکتے ہیں یا نہیں ؟ اگر بغیر پردہ کے پڑھاۓ تو پڑھنے والی و پڑھانے والے امام پر شریعت کا کیا حکم ہے کیا ایسے امام کے پیچھے نماز پڑھنا جائز ہے نماز ہوجائے گی
(2) کوئی مسلمان کسی کافر کے جنازہ میں جاۓ اور وہ کوئی کفریہ کلمات نہ بولے نہ کوئی شرک و کفر والا کام اپنے ہاتھ سے کرے تو کیا صرف کافر کے جنازے میں جانے سے وہ مسلمان اسلام سے خارج ہو جائے گا اسکے اوپر توبہ کرنا تجدید ایمان و تجدید نکاح کرنا لازم ہوگا؟
(3) اگر کوئی مسجد کے امام صاحب مسجد کے ممبر سے غلط مسئلہ بتاۓ بعد میں پھر اپنے بتاۓ ہوۓ مسئلہ سے انکار کردے کہ میں یہ مسئلہ نہیں بتایا ہوں جبکہ کئی لوگ گواہ بھی ہیں ایسے امام صاحب کے متعلق شریعت کا کیا حکم ہے؟ امام صاحب کی بات مانی جائےگی یا جو مقتدی گواہ ہیں انکی؟
(4) اگر امام صاحب سے کوئی خلاف شرع عمل ہوجاۓ مقتدی نے کہا امام صاحب اپ نے غلط کیا ہے امام جواب میں بولے میں سہی کیا ہے تو مقتدی نے کہا کسی مفتی صاحب سے چل کر اس مسئلہ کو حل کر لیا جاۓ امام صاحب کسی مفتی صاحب کے پاس جانے سے انکار کردیۓ اس بارے میں امام صاحب پر کیا حکم شریعت کا ہوگا؟ (5) ہر جگہ ہر مسجد میں مسجد کے شرائط قوانین ہوتے ہیں کمیٹی کی طرف سے اگر مسجد کے سکریٹری امام صاحب سے اس قوانین پر عمل کرنے اور دستخط کرنے کو کہے تو امام صاحب بولے اگر میں دستخط کردونگا تو میرے پیچھے کسی کی نماز نہیں ہوگی کیونکہ دستخط کرنے سے میں غلام ہو جاؤنگا اور غلام کے پیچھے نماز نہیں ہوتی ہے کیا ایسے امام کے پیچھے نماز پڑھنا جائز ہے؟ مسلک اعلیحضرت کی روشنی میں قران وحدیث سے مع حوالہ جواب جلد مرحمت فرماۓ نوازش ہوگی۔
سائلیں (1) محمد افتاب عالم حبیبی سکریٹری۔
(2) محمد وصی۔
(3) محمد علمدار عطاری جامع مسجد باگ کھال ویسٹ رشرا ضلع ہوگلی کلکتہ بنگال انڈیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده ونصلي علي رسوله الكريم
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعونه تعالي عز وجل
ہمارے یہاں عورتوں میں بہت جہالت ہے مذکورہ صورت میں اجتماعی طور پر شرعی حجاب کے ساتھ اگر خواتین تعلیم لے تو اس کی گنجائش ہے مطلب خواتین اور بالغہ لڑکیاں نقاب پہن لیں۔پورے جسم اور ہتھیلی اور چہرہ اور ٹخنے سمیت سب چھپا لے ۔
اگر فتنہ کا خوف نہ ہو تو چہرہ بھی کھول سکتی ہیں۔
چونکہ چہرہ چھپا نا فرض نہیں ہے عند فقہاء ۔
بعض صورتوں میں کھولنا جائز ہے یعنی جب فتنہ کا خوف نہ ہو ۔
مصنف بہار شریعت رحمة اللہ علیہ فرماتے ہیں ۔
جوان عورت کو غیر مردوں کے سامنے مونھ کھولنا بھی منع ہے۔ (بہار شریعت ح ٣ ص ٤٨٤د عوت اسلامي)
نحمده ونصلي علي رسوله الكريم
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعونه تعالي عز وجل
ہمارے یہاں عورتوں میں بہت جہالت ہے مذکورہ صورت میں اجتماعی طور پر شرعی حجاب کے ساتھ اگر خواتین تعلیم لے تو اس کی گنجائش ہے مطلب خواتین اور بالغہ لڑکیاں نقاب پہن لیں۔پورے جسم اور ہتھیلی اور چہرہ اور ٹخنے سمیت سب چھپا لے ۔
اگر فتنہ کا خوف نہ ہو تو چہرہ بھی کھول سکتی ہیں۔
چونکہ چہرہ چھپا نا فرض نہیں ہے عند فقہاء ۔
بعض صورتوں میں کھولنا جائز ہے یعنی جب فتنہ کا خوف نہ ہو ۔
مصنف بہار شریعت رحمة اللہ علیہ فرماتے ہیں ۔
جوان عورت کو غیر مردوں کے سامنے مونھ کھولنا بھی منع ہے۔ (بہار شریعت ح ٣ ص ٤٨٤د عوت اسلامي)
معلوم ہوا کہ عورت کے لیے ہاتھ پاؤں اور چہرے کے علاوہ سارا جسم ستر ہے، جس کو چھپانا اس پر فرض ہے۔ مذکورہ بالا تین اعضاء چھپانے کا شرعی حکم نہیں ہے یعنی فرض نہیں ہے ۔۔ مذکورہ امام کے پیچھے نماز پڑھنا جائز ہے۔
٢/ کافر کی جنازہ میں مسلمان کا جانا جائز نہیں ہے اگر اس نے اس کافر کے لیے دعا مغفرت کی پھر خارج از اسلام ہے۔ اگر دعا مغفرت نہیں کی تو کم از کم توبہ کرے ۔
مصنف بہار شریعت رحمت اللہ علیہ فرماتے ہیں
جو کسی کافر کے لیے اس کے مرنے کے بعد مغفرت کی دعا کرے، یا کسی مُردہ مُرتَد کو مرحوم یا مَغفُور کہے ، وہ خود کافِرہے (بہار شریعت ج ١ ص ١٨٥)
مجتہد فی المسائل اعلی حضرت رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں ۔
کافر کے لئے دُعائے مغفرت و فاتحہ خوانی کفرِ خالص و تکذیب ِقرآنِ عظیم ہے۔
(فتاویٰ رضویہ ج ٢٢ ص ٢٢٨)
فتاوی عالمگیری میں ہے
وإذا مات الكافر قال لوالده أو قريبه في تعزيته أخلف الله2 عليك خيرا منه وأصلحك أي أصلحك بالإسلام ورزقك ولدا مسلما لأن الخيرية به تظهر كذا في التبيين۔
٣/ اگر سب مقتدی نے خطاب میں سنا تو شرعی گواہ کی بات مانی جائے گی اگر امام نے غلط مسئلہ بہان کیا ہے تو غلط مسئلہ شرعیہ بتانے کی وجہ سے امام توبہ و استغفار کرے اور ائندہ بدون علم کوئی شرعی مسئلہ نہ بتائے
غَلَط مسئلہ بتانا سَخْت کبیرہ گناہ ہے
فتاوٰی رضویہ ج۔ 23 صَ 711 تا 712 میں ہے۔
جُھوٹا مسئلہ بیان کرنا سخت شدید کبیرہ (گناہ) ہے اگرقَصداً ہے تو شریعت پر افتِرائ(یعنی جھوٹ باندھنا) ہے اور شریعت پرافتِراء اللہ عَزَّوَجَلَّ پرافتِراء ہے ، اور اللہ عَزَّوَجَلَّ فرماتا ہے :
اِنَّ الَّذِیْنَ یَفْتَرُوْنَ عَلَى اللّٰهِ الْكَذِبَ لَا یُفْلِحُوْنَؕ(۶۹)(پ۱۱ یونس۶۹) ترجَمۂ کنزالایمان
٢/ کافر کی جنازہ میں مسلمان کا جانا جائز نہیں ہے اگر اس نے اس کافر کے لیے دعا مغفرت کی پھر خارج از اسلام ہے۔ اگر دعا مغفرت نہیں کی تو کم از کم توبہ کرے ۔
مصنف بہار شریعت رحمت اللہ علیہ فرماتے ہیں
جو کسی کافر کے لیے اس کے مرنے کے بعد مغفرت کی دعا کرے، یا کسی مُردہ مُرتَد کو مرحوم یا مَغفُور کہے ، وہ خود کافِرہے (بہار شریعت ج ١ ص ١٨٥)
مجتہد فی المسائل اعلی حضرت رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں ۔
کافر کے لئے دُعائے مغفرت و فاتحہ خوانی کفرِ خالص و تکذیب ِقرآنِ عظیم ہے۔
(فتاویٰ رضویہ ج ٢٢ ص ٢٢٨)
فتاوی عالمگیری میں ہے
وإذا مات الكافر قال لوالده أو قريبه في تعزيته أخلف الله2 عليك خيرا منه وأصلحك أي أصلحك بالإسلام ورزقك ولدا مسلما لأن الخيرية به تظهر كذا في التبيين۔
٣/ اگر سب مقتدی نے خطاب میں سنا تو شرعی گواہ کی بات مانی جائے گی اگر امام نے غلط مسئلہ بہان کیا ہے تو غلط مسئلہ شرعیہ بتانے کی وجہ سے امام توبہ و استغفار کرے اور ائندہ بدون علم کوئی شرعی مسئلہ نہ بتائے
غَلَط مسئلہ بتانا سَخْت کبیرہ گناہ ہے
فتاوٰی رضویہ ج۔ 23 صَ 711 تا 712 میں ہے۔
جُھوٹا مسئلہ بیان کرنا سخت شدید کبیرہ (گناہ) ہے اگرقَصداً ہے تو شریعت پر افتِرائ(یعنی جھوٹ باندھنا) ہے اور شریعت پرافتِراء اللہ عَزَّوَجَلَّ پرافتِراء ہے ، اور اللہ عَزَّوَجَلَّ فرماتا ہے :
اِنَّ الَّذِیْنَ یَفْتَرُوْنَ عَلَى اللّٰهِ الْكَذِبَ لَا یُفْلِحُوْنَؕ(۶۹)(پ۱۱ یونس۶۹) ترجَمۂ کنزالایمان
وہ جو اللہ (عَزَّوَجَلَّ) پر جھوٹ باندھتے ہیں ان کا بھلا نہ ہو گا۔
٤/ جب مقتدی امام کے مسئلہ سے متفق نہیں تو جس مفتی کے فتویٰ سے متفق ہوں امام اسی سے فتویٰ منگوا لے تاکہ فتنہ نہ ہو ۔اگر بلاوجہ مقتدی امام کو پریشان کر رہیں ہوں تو سب توبہ کریں کہ امام کو اذیت دینا گناہ کبیرہ ہے۔
کہ بلاوجہ کسی مسلمان کو اذیت دینا حرام و گناہ ہے
اللہ سبحانہ و تعالی کا فرمان ہے
الَّذِیْنَ یُؤْذُوْنَ الْمُؤْمِنِیْنَ وَ الْمُؤْمِنٰتِ بِغَیْرِ مَا اكْتَسَبُوْا فَقَدِ احْتَمَلُوْا بُهْتَانًا وَّ اِثْمًا مُّبِیْنًا۠(۵۸)
٤/ جب مقتدی امام کے مسئلہ سے متفق نہیں تو جس مفتی کے فتویٰ سے متفق ہوں امام اسی سے فتویٰ منگوا لے تاکہ فتنہ نہ ہو ۔اگر بلاوجہ مقتدی امام کو پریشان کر رہیں ہوں تو سب توبہ کریں کہ امام کو اذیت دینا گناہ کبیرہ ہے۔
کہ بلاوجہ کسی مسلمان کو اذیت دینا حرام و گناہ ہے
اللہ سبحانہ و تعالی کا فرمان ہے
الَّذِیْنَ یُؤْذُوْنَ الْمُؤْمِنِیْنَ وَ الْمُؤْمِنٰتِ بِغَیْرِ مَا اكْتَسَبُوْا فَقَدِ احْتَمَلُوْا بُهْتَانًا وَّ اِثْمًا مُّبِیْنًا۠(۵۸)
کنزالایمان
اور جو ایمان والے مردوں اور عورتوں کو بے کئے ستاتے ہیں انہوں نے بہتان اور کھلا گناہ اپنے سر لیا۔
وہ اپ کا امام ہیں ان کی قدر کریں۔
٥/ رہنے کے وقت جن قوانین پر بات طے ہوئی ہو امام کو بجالانا لازم ہے مزید قانون تھوپنا مقتدی کے لئے جائز نہیں ہے۔
امام نے غلط کہا توبہ کریں امامت کے لئے آزاد ہونا شرط نہیں، اور دستخط کرنے سے کوئی غلام نہیں ہوتا ۔ پس غلام اگر مسلمان، عاقل بالغ ہے تو پنجوقتہ نمازیں اس پر بھی فرض ہیں۔ إنَّ الصَّلاَةَ کَانَتْ عَلَی الْمُوٴمِنِیْنَ کِتَابًا مَوْقُوْتًا۔
اور اگر شراٸط امامت ان میں ہوں تو امامت بھی غلام کر سکتا ہے ۔
امامت کی شرائط یہ ہیں (1)مسلمان ہونا (2) بالِغ ہونا (3) عاقِل ہونا (4) مرد ہونا (5) قِراءَت صحیح ہونا (6)شرعی معذور نہ ہونا ۔ ض
اور جو ایمان والے مردوں اور عورتوں کو بے کئے ستاتے ہیں انہوں نے بہتان اور کھلا گناہ اپنے سر لیا۔
وہ اپ کا امام ہیں ان کی قدر کریں۔
٥/ رہنے کے وقت جن قوانین پر بات طے ہوئی ہو امام کو بجالانا لازم ہے مزید قانون تھوپنا مقتدی کے لئے جائز نہیں ہے۔
امام نے غلط کہا توبہ کریں امامت کے لئے آزاد ہونا شرط نہیں، اور دستخط کرنے سے کوئی غلام نہیں ہوتا ۔ پس غلام اگر مسلمان، عاقل بالغ ہے تو پنجوقتہ نمازیں اس پر بھی فرض ہیں۔ إنَّ الصَّلاَةَ کَانَتْ عَلَی الْمُوٴمِنِیْنَ کِتَابًا مَوْقُوْتًا۔
اور اگر شراٸط امامت ان میں ہوں تو امامت بھی غلام کر سکتا ہے ۔
امامت کی شرائط یہ ہیں (1)مسلمان ہونا (2) بالِغ ہونا (3) عاقِل ہونا (4) مرد ہونا (5) قِراءَت صحیح ہونا (6)شرعی معذور نہ ہونا ۔ ض
(مزید تفصیل کے لئے اسلامی احکام کی عظیم کتاب بہارِ شریعت جلد1 ، حصّہ 3 ، صفحہ561 تا575 کا مطالعہ کیجئے)
والله ورسوله أعلم بالصواب
والله ورسوله اعلم بالصواب
والله ورسوله أعلم بالصواب
والله ورسوله اعلم بالصواب
_________(❤️)_________
کتبہ :- فقیہ العصر حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لهان ١٨خادم دارالافتاء البركاتي علماء فاونديشن شرعي سوال و جواب ضلع سرها نيبال
08/11/2023
08/11/2023