(سوال نمبر 4992)
حضرت زکریا علیہ السلام کی شہادت ہوئی ہے یا نہیں؟
دیوالی کے موقع سے حضرت زکریا علیہ السلام کا فاتحہ دلانا کیسا ہے؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔،۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلام وعلیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ دیوالی پر حضرت زکریا علیہ السلام کی شہادت ہوئی ہے یا نہیں دیوالی پر زکریا علیہ السلام کی نیاز و فاتحہ دلائی جاتی ہے دلانا جائز ہے یا نہیں؟ جواب عنایت فرمائیں مہربانی ہوگی
حضرت زکریا علیہ السلام کی شہادت ہوئی ہے یا نہیں؟
دیوالی کے موقع سے حضرت زکریا علیہ السلام کا فاتحہ دلانا کیسا ہے؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔،۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلام وعلیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ دیوالی پر حضرت زکریا علیہ السلام کی شہادت ہوئی ہے یا نہیں دیوالی پر زکریا علیہ السلام کی نیاز و فاتحہ دلائی جاتی ہے دلانا جائز ہے یا نہیں؟ جواب عنایت فرمائیں مہربانی ہوگی
سائل:-محمد شاداب نوری محلہ رستمٹولہ قصبہ سہسوان ضلع بدایوں شریف انڈیا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده ونصلي علي رسوله الكريم
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعونه تعالي عز وجل
١/ حضرت زکریا علیہ السلام کو یہودیوں نے آری سے چیر کر شہید کیا دیوالی سے اس کا کوئی تعلق نہیں ہے ۔
حضرت زکریا علیہ السّلام جب یہود کے حملہ کی وجہ سے شہر سے باہر نکلے کہ کہیں روپوش ہو جائیں اور یہود ان کے پیچھے بھاگے تو آپ نے قریب ایک درخت دیکھ کر اس سے کہا: اے درخت امجھے اپنے اندر چھپائے۔ درخت چر گیا اور آپ اس میں روپوش ہو گئے ۔ جب یہود وہاں پہنچے تو شیطان نے انہیں ساری بات بتلا کر کہا: اس درخت کو آری سے دو ٹکڑے کردہ، چنانچہ انہوں نے ایسا ہی کیا اور یہ صرف اس لئے ہوا کہ حضرت زکریا علیہ السلام نے ذات باری کی بجائے مظاہر قدرت باری سے پناہ طلب کی تھی، آپ نے اپنے وجود کو مصیبت میں ڈالا اور آپ کے دو ٹکڑے کر دیے گئے۔
حدیث قدسی میں ہے اللہ تعالیٰ فرماتا ہے جب میرا کوئی بندہ مصائب میں مجھ سے سوال کرتا ہے، میں اسے مانگنے سے پہلے دے دیتا ہوں اور اس کی دُعا کو مقبول کر لیتا ہوں، اور جو بندہ مصائب کے وقت میری مخلوق(دنیار دار) سے مدد مانگتا ہے میں اس پر آسمانوں کے دروازے بند کر دیتا ہوں ۔
نحمده ونصلي علي رسوله الكريم
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعونه تعالي عز وجل
١/ حضرت زکریا علیہ السلام کو یہودیوں نے آری سے چیر کر شہید کیا دیوالی سے اس کا کوئی تعلق نہیں ہے ۔
حضرت زکریا علیہ السّلام جب یہود کے حملہ کی وجہ سے شہر سے باہر نکلے کہ کہیں روپوش ہو جائیں اور یہود ان کے پیچھے بھاگے تو آپ نے قریب ایک درخت دیکھ کر اس سے کہا: اے درخت امجھے اپنے اندر چھپائے۔ درخت چر گیا اور آپ اس میں روپوش ہو گئے ۔ جب یہود وہاں پہنچے تو شیطان نے انہیں ساری بات بتلا کر کہا: اس درخت کو آری سے دو ٹکڑے کردہ، چنانچہ انہوں نے ایسا ہی کیا اور یہ صرف اس لئے ہوا کہ حضرت زکریا علیہ السلام نے ذات باری کی بجائے مظاہر قدرت باری سے پناہ طلب کی تھی، آپ نے اپنے وجود کو مصیبت میں ڈالا اور آپ کے دو ٹکڑے کر دیے گئے۔
حدیث قدسی میں ہے اللہ تعالیٰ فرماتا ہے جب میرا کوئی بندہ مصائب میں مجھ سے سوال کرتا ہے، میں اسے مانگنے سے پہلے دے دیتا ہوں اور اس کی دُعا کو مقبول کر لیتا ہوں، اور جو بندہ مصائب کے وقت میری مخلوق(دنیار دار) سے مدد مانگتا ہے میں اس پر آسمانوں کے دروازے بند کر دیتا ہوں ۔
(مکاشفۃ القلوب ص 42)
کہتے ہیں کہ جب آری حضرت زکریا علیہ السلام کے دماغ تک پہونچی تو آپ نے آہ کی ارشاد ہوا اے زکریا!مصائب (مصیبت) پر پہلے صبر کوں نہیں کیا جو اب فریاد کرتے ہو ۔اگر آہ نکالی تو دفتر صابرین سے تمہارا نام خارج کردیا جا ئے گا تب حضرت زکریا علیہ السلام نے اپنے ہونٹوں کو بند کرلیا ۔چر کر دوٹکڑے ہو گئے مگر پھر اف تک نہ کی ۔(مکاشفۃ القلوب ص 46)
٢/فاتحہ کسی دن بھی کر سکتے ہیں پر دیوالی کے دن حضرت زکریا علیہ کا فاتحہ دلانا یہ سوچ کر کہ یہ شرعی امور ہیں اور حضرت زکریا علیہ السلام کا کوئی تعلق اس دیوالی سے یے جائز نہیں ہے
جیسے اور دنوں میں فاتحہ دلاتے ہیں ویسے دلا سکتے ہیں جس میں دیوالی کا کوئی تصور نہ ہو۔ چونکہ ہنود کے تہوار مثلا دیوالی ہولی رام لیلا دشہرہ وغیرہ میں فعل کفر پایا جاتاہے اس لئے اس کی مبارک باد دینا یا اسے بہتر جاننا، افضل ماننا، اس دن کی تعظیم کرنا کفر ہے۔
فتاوی شارح بخاری میں نے
ہولی وغیرہ کی مبارک باد دینا اشد حرام بلکہ منجر الی الکفر ہے جو مسلمان ایسا کرتے ہیں ان پر توبہ تجدید ایمان و نکاح لازم ہے۔(فتاوی شارح بخاری ج ۲ص۵۶۶)
فتاویٰ تاج الشریعہ میں ہے
ان تہواروں میں شرکت کرنا ناجائز وحرام ہے اور اس دن کو لائق تعظیم سمجھ کر شرکت کرنا کفر ہے جیسا کہ حضور تاج الشریعہ علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں ہولی جو کہ غیرمسلموں کا شعار ہے اس میں شرکت حرام بد کام بد انجام شریک ہونے والوں پر توبہ فرض ہے اور تجدید ایمان و تجدید نکاح بھی کرلیں۔
(فتاویٰ تاج الشریعہ ج۲ ص۷۴)
والله ورسوله اعلم بالصواب
کہتے ہیں کہ جب آری حضرت زکریا علیہ السلام کے دماغ تک پہونچی تو آپ نے آہ کی ارشاد ہوا اے زکریا!مصائب (مصیبت) پر پہلے صبر کوں نہیں کیا جو اب فریاد کرتے ہو ۔اگر آہ نکالی تو دفتر صابرین سے تمہارا نام خارج کردیا جا ئے گا تب حضرت زکریا علیہ السلام نے اپنے ہونٹوں کو بند کرلیا ۔چر کر دوٹکڑے ہو گئے مگر پھر اف تک نہ کی ۔(مکاشفۃ القلوب ص 46)
٢/فاتحہ کسی دن بھی کر سکتے ہیں پر دیوالی کے دن حضرت زکریا علیہ کا فاتحہ دلانا یہ سوچ کر کہ یہ شرعی امور ہیں اور حضرت زکریا علیہ السلام کا کوئی تعلق اس دیوالی سے یے جائز نہیں ہے
جیسے اور دنوں میں فاتحہ دلاتے ہیں ویسے دلا سکتے ہیں جس میں دیوالی کا کوئی تصور نہ ہو۔ چونکہ ہنود کے تہوار مثلا دیوالی ہولی رام لیلا دشہرہ وغیرہ میں فعل کفر پایا جاتاہے اس لئے اس کی مبارک باد دینا یا اسے بہتر جاننا، افضل ماننا، اس دن کی تعظیم کرنا کفر ہے۔
فتاوی شارح بخاری میں نے
ہولی وغیرہ کی مبارک باد دینا اشد حرام بلکہ منجر الی الکفر ہے جو مسلمان ایسا کرتے ہیں ان پر توبہ تجدید ایمان و نکاح لازم ہے۔(فتاوی شارح بخاری ج ۲ص۵۶۶)
فتاویٰ تاج الشریعہ میں ہے
ان تہواروں میں شرکت کرنا ناجائز وحرام ہے اور اس دن کو لائق تعظیم سمجھ کر شرکت کرنا کفر ہے جیسا کہ حضور تاج الشریعہ علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں ہولی جو کہ غیرمسلموں کا شعار ہے اس میں شرکت حرام بد کام بد انجام شریک ہونے والوں پر توبہ فرض ہے اور تجدید ایمان و تجدید نکاح بھی کرلیں۔
(فتاویٰ تاج الشریعہ ج۲ ص۷۴)
والله ورسوله اعلم بالصواب
_________(❤️)_________
کتبہ :- فقیہ العصر حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لهان ١٨خادم دارالافتاء البركاتي علماء فاونديشن شرعي سوال و جواب ضلع سرها نيبال
14/11/2023
14/11/2023