Type Here to Get Search Results !

رجب حضرت امیر معاویہ کے وصال کی تاریخ ہے تو اس دن کونڈوں کی نیاز کرنا کیسا ہے؟


٢٢رجب حضرت امیر معاویہ کے وصال کی تاریخ ہے تو اس دن کونڈوں کی نیاز کرنا کیسا ہے؟
••────────••⊰❤️⊱••───────••
السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ ٢٢ رجب المرجب توحضرت امیر معاویہ رضی اللہ تعالی عنہ کا وصال ہے اور ١۵ رجب حضرت امام جعفر صادق رضی اللہ عنہ کا وصال ھے تو ہمارے خیال سے یہ  فاتحہ ٢٢ کے بجاے ١۵ رجب کو کرنا چاہئے ویسے حضرت مفتی صاحب قبلہ جیسا حکم فرمائیں وہی بہتر ہے  فقط والسلام علی من اتبع الھدی والاسلام 
سائل:- ابوالظفر محمدشفیع احمد نعیمی خادم جامعہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنھا کلواری نانکار سدھارته‍نگر یوپی
••────────••⊰❤️⊱••───────••
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب اللھم ھدایۃ الحق الصواب :-
بے شک بہتر تو یہی ہے کہ حضرت سیدنا امام جعفر صادق رضی اللہ تعالی عنہ کی نیاز ١٥ رجب المرجب کو کی جائے کیونکہ یہی آپ کے وصال کی تاریخ ہے اور اعلی حضرت امام احمد رضا رضی اللہ تعالی عنہ ارشاد فرماتے ہیں: "اولیاء کرام کی ارواحِ طیبہ کو ان کے وصال شریف کے دن قبور کریمہ کی طرف توجہ زیادہ ہوتی ہے چنانچہ وہ وقت جو خاص وصال کا ہے اخذ برکات کے لئے زیادہ مناسب ہوتا ہے۔" اھ
(ملفوظات اعلی حضرت ، حصہ٣، ص٣٨٣، مکتبۃ المدینہ کراچی)
لیکن ٢٢رجب المرجب کو کرنے میں بھی شرعاً کچھ حرج نہیں محض اس بات کی وجہ سے کہ ٢٢رجب المرجب حضرت امیر معاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے وصال کا دن ہے۔ اس دن کونڈوں کی نیاز کو ممنوع قرار دینا صحیح نہیں کیونکہ اولاً تو ٢٢رجب کوحضرت امیر معاویہ کی تاریخ وفات قراردینا کوئی یقینی امر نہیں ہے، وجہ یہ کہ اس میں چار اقوال ہیں:
(١) یکم رجب المرجب
(٢) ٤رجب المرجب
(٣) ١٥رجب المرجب
(٤) ٢٢رجب المرجب
     المحبر،جلد١، صفحہ٢١ پرآپ کی تاریخ وفات یکم رجب، اور مشاہیر علماء الامصار،جلد١،صفحہ٨٦ پر ١٥رجب اورتاریخ خلیفہ بن خیاط، جلد١، صفحہ٢٢٦ پر ٢٢رجب لکھی ہے۔ اور البدایہ والنہایہ میں چاروں اقوال مذکور ہیں۔ عبارت یہ ہے:’’لا خلاف أنہ رضی اللہ عنہ، توفی بدمشق فی رجب سنۃ ستین.فقال جماعۃ:لیلۃ الخمیس للنصف من رجب سنۃ ستین. وقیل:لیلۃ الخمیس لثمان بقین من رجب سنۃ ستین.قالہ ابن إسحاق وغیر واحد.وقیل:لأربع خلت من رجب قالہ اللیث.وقال سعد بن إبراهیم:لمستهل رجب ‘‘اھ
(البدایہ والنهایہ، ترجمۃ معاویہ، ج٥، ص٥١٩، مطبوعہ المکتبۃ التوفیقیۃ)
یعنی اس بات میں کوئی اختلاف نہیں کہ حضرت امیر معاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے رجب ٦٠ہجری میں دمشق میں وصال فرمایا ۔ ایک جماعت کا قول ہے کہ جمعرات کی رات ١٥رجب ٦٠ہجری کو ،ایک قول یہ ہے کہ جمعرات کی رات ٢٢رجب ٦٠ہجری کو ،یہ ابن اسحاق اوردیگر کا قول ہے ،ایک قول ہے کہ ٤رجب کو ،یہ لیث کا قول ہے ، سعد بن ابراہیم نے کہا: یکم رجب کو ۔
     اور اگر ٢٢رجب ہی حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کے وصال کا دن ہو ، تب بھی اس وجہ سے اس دن حضرت امام جعفر صادق رضی اللہ عنہ کو ایصال ثواب کرنا ممنوع نہیں ہوسکتا کہ ایصال ثواب احادیث سے مطلقا ثابت ہے ۔ جب بھی کیا جائے درست ہے ۔چاہے وہ وصال کا دن ہو یا نہ ہواور یہ بات بالکل واضح ہے۔
صدر الشریعہ مفتی امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ سے سوال ہوا "امام جعفر صادق رضی اللہ تعالی عنہ کا ہمارے علاقوں میں رجب کی بائیسویں تاریخ کو کونڈا بھرتے ہیں۔ دیوبندی یہ کہتے ہیں کہ اس کی کوئی اصل اور کوئی دلیل نہیں ہے" آپ نے جواباً تحریر فرمایا:’’امام جعفر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے کونڈے بھرنا اور اس پر فاتحہ وغیرہ پڑھ کر ایصال ثواب کرنا ، جائز ہے ۔اس کی اصل یہی ہے کہ ایصال ثواب جائز ہے ۔حدیث اور فقہ سے اس کا جواز ثابت ہے جب تک کسی خاص صورت میں ممانعت ثابت نہ ہو ۔ اس کو ناجائز بتانا اللہ ورسول اور شریعت پر افترا کرنا ہے ۔‘‘اھ
(فتاویٰ امجدیہ، ج١، ص٣٦٥، مطبوعہ دائرۃ المعارف الامجدیہ گھوسی)
     مفتی احمد یارخان نعیمی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ تحریر فرماتے ہیں:’’رجب کے مہینہ میں ۲۲ تاریخ کو کونڈوں کی رسم بہت اچھی اور برکت والی ہے۔‘‘اھ
(اسلامی زندگی، ص٨٠، مطبوعہ مکتبۃ المدینہ کراچی) 
حبیب الفتاوی میں ہے: "جہاں تک فاتحہ اور ایصال ثواب کا تعلق ہے وہ ہر دن ہروقت اور ہرچیز پر درست ہے خصوصاً تاریخ وصال کے دن فاتحہ بہت مفید اور نافع ہے کہ یوم وصال میں ارواح اولیاء کا فیضان خاص ہوتا ہے پھر اگر ساعت وصال کا علم ہو تو اسی وقت میں فاتحہ و نیاز کی جائیں تو بہت عمدہ اور بہت خوب ہے۔ میری تحقیق میں بھی حضرت سیدنا امام جعفر صادق رضی اللہ تعالی عنہ کی تاریخ وفات ١٥رجب المرجب ہے۔"اھ
(ج٣، ص٤٦٥، ناشر السید محمود اشرف دار التحقیق والتصنیف کچھوچھہ شریف)
واللہ تعالیٰ ورسولہ ﷺ اعلم بالصواب
••────────••⊰❤️⊱••───────••
کتبہ: محمد صدام حسین برکاتی فیضی۔
صدر میرانی دار الافتاء وشیخ الحدیث جامعہ فیضان اشرف رئیس العلوم اشرف نگر کھمبات شریف گجرات انڈیا۔
٦شعبان المعظم ٤٤٤١؁ھ مطابق ٢٧فروری ٣٢٠٢؁ء

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

Ads Area